Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور دسمبر 2012

اكستان

62 - 65
رَد کیا ہے، اِس کو کیا کہا جائے۔ شاید یہ ذہول ہو۔ 
(2)  پھر یوں بھی دیکھیے کہ حامل ِ صکوک اپنی خریدی ہوئی زمین پر جو کہ اِجارہ پر دی گئی ہے اُجرت لیتا رہا ہے اَور مدت ختم ہونے پر اگر زمین کا مارکیٹ ریٹ بڑھ جائے تو حیلہ کرنے والا مدیر تو سخت مشکل میں پڑجائے کہ پہلے اُجرت دیتا رہا اَور اَب زمین کی قیمت بھی زیادہ دے۔ 
(3)  پھر مولانا مدظلہ نے صکوک ِ اِجارہ کو مضاربت اَور شرکت کے صکوک کے ساتھ خلط کر دیا ہے۔ مضاربت اَور شرکت میں ظاہر ہے کہ رأس المال کی ضمانت نہیں دی جا سکتی اَور نہ ہی نفع کی ضمانت دی جا سکتی ہے لیکن صکوک ِ اِجارہ کے حاملین کو یہ ضمانت دینا کہ بائع اِن صکوک کے پیچھے جو جائیداد ہے اُس کو وہ سابقہ قیمت پر خرید لے گا کچھ غلط بھی نہیں ہے کیونکہ  :
(i)  جب ہم نے حیلہ کر کے صورت کو قرض اَور سود سے نکال لیا اَور اُس کو بیع کی صورت دے دی تو اَب اِس کو پھر قرض ہی سمجھنا اَور قرض کے دائرے سے نکالنے کے لیے واپس خرید میں مارکیٹ ریٹ پر زور دینا بے وجہ ہے۔ 
(ii)  پھر مارکیٹ ریٹ کے علاوہ ایک شق یہ بھی ہے کہ حامل صک اَور مصدر صک جس قیمت پر راضی ہوجائیں وہ بھی اِختیار کی جا سکتی ہے اِس شق کے ہوتے ہوئے صکوک جاری کرنے والوں کا کام آسان ہے کیونکہ وہ سابقہ قیمت پر یا اِس کے لگ بھگ قیمت پراِصرار کر سکتے ہیں۔
(4)  پیچھے ہم ذکر کر چکے ہیں کہ شیخ محمد علی تسخیری نے سابقہ قیمت پر واپس خریداری کے جواز کو ثابت کرنے کی کوشش کی ہے۔ اِسی طرح کچھ اَور حضرات بھی اِس شرط کے جواز کے قائل ہیں جیسا کہ حامد بن حسن نے اپنی کتاب صکوک الاجارہ میں ذکر کیا ہے۔ اِختلاف ِ رائے کی صورت میں ظاہر ہے کہ صکوک والے مولانا مدظلہ کی رائے سے اِختلاف رکھنے والوں کی رائے کو لے سکتے ہیں۔ 
 اِسی طرح شیخ عبدالستار ،اَبوغدہ اَور ڈاکٹر حسین حامد حسان نے بھی صکوک کے منشور میں   قیمت ِاِسمیہ پر واپس خریداری کی شرط کے باوجود صکوک کے جواز کو باقی رکھا ہے۔ وماعلینا الاالبلاغ
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
3 حرف آغاز 4 1
4 گھر والوں کے تاثرات : 7 3
5 دفعہ نمبر ٢ : جمعیة علماء اِسلام پاکستان 8 3
6 دفعہ نمبر ٣ شرائط رُکنیت : 9 3
7 دفعہ نمبر ٢٧ پرچم : 10 3
8 مرزا کا اِقرار ، میںبرطانیہ کا خود کاشتہ پودا : 13 3
9 اہم سیاسی نکتہ ،گائیڈ لائن : 13 3
10 آپ ۖ کا اِرشاد اَور اُس کی وجہ : 14 3
11 اللہ تعالیٰ کے بارے میں یہود و عیسائیوں کی خرافات : 14 3
12 نبی علیہ السلام کی تعلیمات ہر طرف پھیل گئیں : 14 3
13 آپ ۖ کے خاتم النبیین ہونے کی دلیلیں ،علم کی برکت سے خیر القرون میں اپنے کو پانا : 15 3
14 ایک عامل کا قادیانیوں سے مباحثہ : 15 3
15 نبی نہیں'' مجدد'' آتے رہیں گے : 16 3
16 مرزا کا بیٹا اِس پر اِیمان نہ لایا : 16 3
17 پاک سرزمین اَور مولانا جالندھری پر مقدمہ ! : 17 3
18 اِمام اعظم کے بارے میں اِمام مالک کی رائے مبارک : 17 3
19 جھوٹے نبی کا گھڑی دیکھنا ،دماغی مریض کی علامات : 17 3
20 دُوسری علامت : 18 19
21 تیسری علامت : 18 3
22 دیو بند میں مسلمانوں کی آباد کاری اَور فروغ 20 1
23 شیخ علاء الدین سہروردی : 21 22
24 شیخ معز الاسلام : 21 22
25 شاہ ولایت : 21 22
26 ایک اَور بزرگ : 22 22
27 شیخ جیا ،صا حب ِخانقاہ : 22 22
28 شیخ اَبو الوفاء عثمانی : 22 22
29 قاضی فضل اللہ شیر : 23 22
30 شیخ اَبو البرکات : 23 22
31 مولانا فرید الدین : 23 22
32 سیّد حسام الدین : 24 22
33 سیّد حسام الدین : 24 22
34 شاہ محمد فرید : 24 22
35 میاں جی نور علی قطب الوقت : 24 22
36 مُلا شہاب الدین کابلی : 24 22
37 سیّد محمد اِبراہیم : 25 22
38 کچھ اَور بزرگ : 29 22
39 شیخ اَحمد دیبنی : 29 22
40 شاہ رَمزالدین : 29 22
41 دیوبند : زوالِ سلطنت ِمغلیہ کے وقت 30 22
42 جہادِ حضرت سیّد اَحمد شہید قدس سرہ کے رُفقائِ دیوبند : 32 22
43 قسط : ٣٠ اَنفَاسِ قدسیہ 40 1
44 قطب ِ عالم شیخ الاسلام حضرت مولانا سیّد حسین اَحمدصاحب مدنی کی خصوصیات 40 43
45 وفیات 47 1
46 قسط : ١٦ پردہ کے اَحکام 48 1
47 پردہ کے تینوں دَرجوں میں ضرورت کے مواقع کا اِستثناء : 48 46
48 تینوںدَرجوں کے اِعتبار سے ضرورت کے مواقع کی تفصیل : 49 46
49 ساری بحث کا خلاصہ : 50 46
50 ضرورت کے وقت باہر نکلنے کی ضروری شرطیں : 51 46
51 قسط : ١٢ سیرت خلفائے راشدین 52 1
52 خلیفہ رسول اللہ حضرت اَبوبکر صدیق رضی اللہ تعالیٰ عنہ 52 51
53 کرامت : 52 51
54 حضرت صدیق رضی اللہ عنہ کی معیشت : 53 51
55 قسط : ٩ ، آخري سلامی صکوک (SUKUK) : تعارف اَورتحفظات 56 1
56 اِقتصادِ اِسلامی کااِنتظام : 57 55
57 اَخبار الجامعہ 63 1
Flag Counter