Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور نومبر 2012

اكستان

38 - 65
اَکٹھا کرتا ہے۔ اِس کے بعد مدیر صکوک حاملین ِ صکوک سے مضاربت یاشرکت کا معاملہ کرتا ہے۔ ترتیب ذاتی بہرحال یہی ہے اَور اِس کی رُو سے قرض کی شرط صکوک کی فروخت کے ساتھ نہیں ہے لیکن اِس کے بعد کے معاملہ میں ہے۔ 
اَور جب مدیر صکوک نے صکوک ِ اِجارہ فروخت کیے ہوں تو اِن کی صورت میں تو وہ اپنی جائیداد حاملین ِ صکوک کے ہاتھ فروخت کرتاہے لیکن اِس فروخت میں بھی قرض شرط نہیں ہے۔ شرط ہے تو اِس فروختگی کے بعد ہونے والے عقد ِاِجارہ میں ہے کیونکہ نفع کا مسئلہ اِس میں ہے جیسا کہ مضاربت اَور شرکت میں نفع کا مسئلہ ہوتا ہے۔ 
(٢)   شرط یہ ہے کہ متعین نفع سے کم ہونے کی صورت میں مدیر صکوک حاملین ِ صکوک کے نفع کی رقم کو پورا کرنے کے لیے قرض دے گا۔ کیا وہ اپنے پاس موجود کسی اَور رقم میں سے دے گا یا مال ِ مضاربت اَور مالِ شرکت میں سے دے گا۔ اِس کا کچھ ذکر نہیں۔ بظاہر یہ ہے کہ وہ اَپنے کسی دُوسرے مال میں سے دے گا یا اپنے نفع میں سے دے گا۔ ایسے معاملات میں اپنے کسی اَور مال کو کوئی بیچ میں نہیں لاتا اَور یہ بھی ممکن ہے کہ مضارب کے پاس اَپناکوئی اَور مال سرے سے نہ ہو۔ 
 لہٰذا صرف ایک ہی صورت رہ جاتی ہے وہ یہ ہے کہ اپنے نفع میں سے دے۔ لیکن بعض حالات میں یہ صورت نہیں بنتی مثلاً صکوک ِمضاربہ سے دس لاکھ کا سرمایہ جمع ہوا متعین نفع  %٥  ہے۔ جو پچاس ہزار روپے ہوا نفع کی تقسیم نصف نصف طے ہوئی یعنی پچیس ہزارروپے مدیر کے اَور پچیس ہزارروپے   حاملین ِ صکوک کے۔ اَب اگر بالفعل نفع% ٢ فیصد ہوا تو کل نفع بیس ہزار روپے ہوا۔ نصف نصف تقسیم ہو کر مدیر اَور حاملین ِ صکوک کو دس دس ہزار روپے ملے۔ متعین نفع سے موجودہ نفع تیس ہزار روپے کم ہے۔ اَب اگر مدیر اپنے دس ہزار روپے بھی حاملین ِ صکوک کو بطور ِقرض دے دے تب بھی متعین نفع پورانہیں ہوگا۔ اَب لامحالہ نفع پورا کرنے کے لیے اُس کو مالِ مضاربت میں سے حاملین ِ صکوک کو قرض دے گا جبکہ وہ حاملین ِ صکوک کامال ہے۔ 
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 حر ف اول: 4 1
3 درس حدیث: 11 1
4 عورتوں کی بیعت کا طریقہ : 12 3
5 ''موت پر بیعت ''کا مطلب : 12 3
6 عورتوں کو بیعت کرنے کا طریقہ : 12 3
7 پیر کا غیر عورتوں کو ہاتھ لگانا حرام ہے : 13 3
8 آپ کا دست ِ مبارک بڑھانا اَور اِن کا کھینچنا ،عرب کے چار دَانا : 14 3
9 گوریلہ جنگ کے ماہر : 14 3
10 تسلی بخش جواب ،اہم نکتہ سمجھایا : 15 3
11 قسط : ٢٩اَنفَاسِ قدسیہ 26 1
12 قسط : ١٥ پردہ کے اَحکام 29 1
13 فتنہ کس عورت میں ہے اَور کس میں نہیں : 29 12
14 خلاصہ کلام : 30 12
15 قسط : ١١ سیرت خلفائے راشدین 31 1
16 فتوحِ عراق و شام : 31 15
17 قسط : ٨اِسلامی صکوک (SUKUK) : تعارف اَورتحفظات 34 1
18 اِسلامی صکوک پر چو تھا تحفظ : لائی بور کی شرح یا متوقع نفع 35 17
19 ہم کہتے ہیں : 35 17
20 جب مدیر مضارب بن کر عہد کرے : 39 17
21 شریک کی جانب سے عہد : 40 17
22 وکیل ِ اِستثمار کی جانب سے عہد : 42 17
23 توہین ِرسالت دہشت گردی ہے ! 44 1
24 ''دہشت گردی'' کی تعریف : 44 23
25 حضور ۖ کی توہین کرنے والا دہشت گرد ہے : 46 23
26 خلاصہ : 47 25
27 مسلمان سربراہوں سے دَرخواست : 47 25
28 قانون ِ تحفظ ناموس ِ رسالت ۖ : 48 25
29 شاہ شمس سبزواری : ایک تحقیق ، ایک تجزیہ 50 1
30 پس منظر : 50 29
31 اِسماعیلی داعیوں کی ہندوستان آمد : 52 29
32 شاہ شمس سبزواری : 53 29
33 شاہ شمس سبزواری یا شمس تبریزی ؟ 54 29
34 تبلیغی حکمت ِعملی : 55 29
35 گِنان : 55 29
36 وفات : 56 29
37 شاہ شمس سبزواری کے بارے میں ایک اِستفتاء اَور اُس کا جواب : 62 29
38 وفیات 63 1
39 اَخبار الجامعہ 64 1
Flag Counter