ماہنامہ انوار مدینہ لاہور نومبر 2012 |
اكستان |
|
جہادِ شام ورُوم کا دَاعیہ پیدا ہوا اَور آپ نے صحابہ کرام کو جمع کر کے ایک نہایت بلیغ خطبہ پڑھا جس میں جہاد کی ترغیب تھی اَور حکم دیا کہ رُومیوں سے قتال کی تیاری کی جائے پھر جو فوج وہاں موجود تھی اُس کو چار حصوں پر تقسیم کیا۔ (١) ایک حصہ پر حضرت عمرو بن عاص رضی اللہ عنہ کو سردار بناکر براہِ اُہلہ فلسطین کی جانب روانہ کیا۔ (٢) اَور ایک حصہ پر اَمین الامت حضرت اَبوعبیدہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ کو سردار بنا کر حمص کی طرف بھیجا ۔ (٣) اَور ایک حصہ پر یزید بن اَبی سفیان رضی اللہ عنہ کو سردار بنا کر دمشق کی طرف روانہ کیا۔ (٤) اَور ایک حصہ پر شر حبیل بن حسنہ رضی اللہ عنہ کو سردار بنا کر بجانب ِ اُردن بھیجا ۔ اَور فرمایا کہ جب تم سب ایک جگہ جمع ہوجاؤ تو پورے لشکر کی سرداری اَبوعبیدہ رضی اللہ عنہ کوحاصل ہوگی۔اِس کے بعد حضرت خالد رضی اللہ عنہ کو حکم بھیجا کہ عراق کی مہم مثنیٰ بن حارثہ رضی اللہ عنہ کے سپرد کر کے خود جلد سے جلد ملک ِ شام پہنچیں اَور اُن کو کل اَفواجِ شامیہ کا سپہ سالارِ اعظم مقرر فرمایا۔ ہرقل بادشاہِ رُوم نے بھی اَپنی پوری طاقت مسلمانوں کے مقابلہ میں جمع کردی اَور جمادی الاولیٰ ١٣ھ میں وہ قیامت خیز معرکہ پیش آیا جس کانام'' جنگ ِ یرموک ''ہے۔ مگو جنگ یرموک حشرے دیگر مگو جنگ بل یک جہاں کینہ وَر اِس لڑائی میں مسلمانوں کو ایسی عظیم الشان فتح حاصل ہوئی کہ رُومیوں کے حواس باختہ ہوگئے، جنگ ِ سے پہلے مسیح علماء سے صحابۂ کرام کے مناظرے بھی ہوئے اَور خدا کی حجت اُن سب پر ایسی قائم ہوگئی کہ باید شاید۔ اِس فتح کی خوشخبری حضرت صدیق رضی اللہ عنہ کے پاس اُس وقت پہنچی جب آپ کی مقدس زندگی کا آخری رَمق تھا۔ (جاری ہے) ض ض ض