ماہنامہ انوار مدینہ لاہور مارچ 2012 |
اكستان |
|
جب اُنہوں نے بات ختم کی تو شریف جاوید صاحب بھی آگئے۔ میں نے اُنہیں یہی دوائی دی اَور پندرہ دِن اِستعمال کرنے کے لیے کہا، کہنے لگے : ''میری اینجیو گرافی میں صرف بارہ دِن باقی ہیں اَور آپ پندرہ دِن علاج تجویز کر رہے ہیں۔ '' میرے مہمان نے کہا : '' سائیںآپ دوا شروع کریں اللہ بھلی کرے گا۔ '' شریف صاحب دوالے گئے اَور بارہ دِن بعد فون پر اِطلاع دی کہ پنجاب اِنسٹی ٹیوٹ آف کارڈ یا لوجی(PIC) میں داخل ہو نے جا رہا ہوں اَور کل اینجیو گرافی ہے، دُعا کیجیے گا ۔دو دِن بعد موبائل پر اِطلاع دی : ''ڈاکٹر میرے طبی معائنے کی رپورٹ دیکھ کر حیران رہ گئے کیونکہ تمام والو کھلے ہوئے تھے اِس کے بعد اُنہوں نے مزید پندرہ دِن دوائی اِستعمال کی اَور اَلحمدللہ بھلے چنگے ہوگئے۔ '' اِس واقعہ کے چند دِن بعد ایک بزرگ میرے پاس سرائے عالمگیر سے تشریف لائے اَور فرمانے لگے : ''میں شریف جاوید کا بڑا بھائی ہوں میرے پاس اِرد گرد کے علاقے سے دل کے کچھ مریض آئے ہیں آپ وہی دَوا پانچ مریضوں کے لیے عنایت کردیں جو شریف جاوید کو دی ہے۔ '' چند دِن بعد وہ مزید مریضوں کے لیے دوا لے گئے۔ رَفتہ رَفتہ اِس دوا کی شہرت ہو گئی روزانہ ایک دو مریض یہ دَوا لے جاتے اَور اللہ کے فضل سے صحت یاب ہوجاتے۔ میں نے یہ دَوا اُن لوگوں کو بھی دی جن کے تین والو بند تھے اللہ کے کرم سے اُنہیں بھی شفا مِلی حتی کہ ایسے مریض جن کے ساڑھے تین والو بند ہو چکے تھے وہ بھی شفا یاب ہوئے اَور اَنجائنا(ANGINA) کے مریضوں نے بھی صحت پائی۔ 1999ء میں مجھے خود دِل کی تکلیف ہوئی اَور تین والو بند ہو گئے۔ میں نے ایک ماہ یہی دَوا اِستعمال کی، اَلحمد للہ بالکل صحت یاب ہو گیا ۔ عرق گلاب اَور سونف اَب میں دو آتشہ کے بجائے سہ آتشہ اِستعمال کرتاہوں اَور اُسے'' قلبی'' کا نام دیا ہے۔ یوں اِس کی تاثیر بڑھ گئی اَور سینکڑوں مریضوں نے اِستفادہ کیا ہے۔ میں مستونگ کے اُس سندھی نژاد کا شکر گزار ہوں جس نے اِنسانیت کی فلاح کے لیے مجھے اِتنے اچھے نسخے سے آگاہ کیا جس سے میںبے خبر تھا حالانکہ وہ میرے ہی والد ِ محترم کا تجویز کردہ تھا۔ (بشکریہ ماہنامہ وفاق المدارس،ذی الحجہ ١٤٣٢ھ)