ماہنامہ انوار مدینہ لاہور مئی 2011 |
اكستان |
|
جب سیٹھ عابد کو پتا چل جاتا تھا تو دو کاریں بھیجتا تھا اسٹیشن پر دو دروازے تھے نکلنے کے، دونوں دروازوں پر گاڑی کھڑی کرواتا تھا کہ پتہ نہیں کہ کس دروازے سے نکلیں تو بٹھا لینا ڈرائیورں کو کہہ کر بھیجتا تھا اَور قاری صاحب خاموشی سے نکل کر رکشہ میں بیٹھ کر چلے جاتے تھے گاڑی کھڑی رہ جاتی تو یہ مزاج تھا اُن کا۔ یہ مثال اِس لیے دے رہا ہوں کہ ایسے لوگ اَب بھی دُنیا میں ہیں ہم یہ سمجھتے ہیں کہ پہلے دور میں تھے ایسے لوگ اَب کہاں ہیں اَب بھی ہیں کوئی اُن کی نقل اُتارنا چاہے تو وہ بھی ایسا ہو سکتا ہے اَور اُس سے بھی بہتر ہو سکتا ہے جب اللہ سے مانگے گا اِخلاص سے تو اُن سے بھی بہتر اللہ بنا دے گا اَور اُن کی عزت اِتنی ہے کہ آپ خود دیکھ لیں ایک دو مثالیں آپ کو دیں اَور بہت لوگوں کی اِس طرح۔ تو اُن کی طبیعت میں اِستغناء بے نیازی بہت زیادہ تھی اپنے کام سے بس واسطہ ہو۔ اَور اَب تک اُن کے سینکڑوں پختہ حافظ ہیں ماشاء اللہ ، بیس طلباء بس رکھتے تھے اِس سے زیادہ نہیں اَور بڑے طریقہ سے پڑھاتے تھے اَور اُن کی درسگاہ آپ دیکھیں ہر روزآئینہ کی طرح چمکتی تھی اَور طالبعلموں کی ڈیوٹی ہوتی تھی ہر ہفتے پنکھے صاف کرنے ہیں مسجد بھی صاف درسگاہ بھی صاف سلیقہ تھا نفاست تھی پاکی بھی تھی بہت ساری خوبیاں اللہ نے اُنہیں دی تھیں تو اُن سے واسطہ قدیم ہے اِس لیے اُن کا دُکھ بھی ہمیں بہت زیادہ ہے آپ کو بھی سُن کر دُکھ ہوا ہوگا یقینی بات ہے، آپ کو جمع اِس لیے کیا گیا کہ ہم پر اُن کا حق بنتا ہے کہ ہم اُن کا آپ سے تعارف کراتے اَور تعارف کے بعدآپ کا بھی حق بنتا ہے کہ اُن کے لیے دُعائے مغفرت بھی کریں جو قرآن پڑھیں یا جو چیزبھی پڑھیں تو اُن کے لیے ایصال ثواب بھی کریں اَور یہ بھی دُعا کریں کہ وہ تو چلے گئے لیکن اللہ تعالیٰ اُن کی جو برکات تھیں اُن کو باقی رکھے اَور اُس سے ہمیں بھی اَور سب کو فائدہ ہوتا رہے۔ اُن کی جو اَولاد ہیں اُن کے ایک ہی بیٹے ہیں اُن کو اللہ نے آگے بیٹے دیے ہیں اُن کے جو بیٹے ہیں وہ سب کاروبار میں لگے ہوئے ہیں اُن کو بھی اللہ تعالیٰ نیک صالح بنائے اُن کے نقش ِ قدم پر چلائے اَور یہ جو حادثہ ہوا ہے اُس پر اُن پر صبر کی توفیق دے اَور اُس پر اَجر دے ۔ ہم تو کل ائیرپورٹ بھی گئے بیٹھے رہے اَور خداکی شان ہے کہ کسی جہاز میں سیٹ نہیں ملی سب جہاز بھرے ہوئے تھے دو تین گھنٹے ائیرپورٹ پر بیٹھے رہے اَور پھر رات واپس آئے آج بھی کسی جہاز میں سیٹ نہیں ہے کل کی ہماری سیٹ ہوئی ہے کل جائیں گے اِنشاء اللہ بہر حال اللہ اُن کی مغفرت فرمائے اَور اُنہیںوہاں کے بلند ترین درجات عطافرمائے ۔