Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور مئی 2011

اكستان

37 - 64
نصیحت کرتے ہوئے اِس کا خیال رکھتا ہے کہ بیٹے کو ایسے عنوان اَور ایسے طرز سے نصیحت کروں جو اُس کے دِل میں اُتر جائے کیونکہ وہ دِل سے یہ چاہتاہے کہ بیٹے کی اِصلاح ہوجائے اَور اِس میں کوئی کمی نہ رہ جائے ۔ اَور اگر وہ کوئی مشکل کام بھی بتلاتا ہے تو اُس کا طریقہ ایسا اِختیار کرتا ہے جس سے بیٹے کو عمل کرنا آسان ہوجائے اَور اِن سب رعایتوں کی وجہ وہی شفقت ہے ۔ شفقت ہی سے تمام پہلوؤں کی رعایت کی جاسکتی ہے اَور اِسی لیے باپ کا کلام نصیحت کے وقت کبھی بے ترتیب اَور بے جوڑ بھی ہو جاتا ہے۔
مثلاً باپ بیٹے کو کھانا کھاتے وقت نصیحت کرے کہ بری صحبت میں نہ بیٹھا کرے اَور اِس مضمون پر  وہ مفصل گفتگو کررہا ہو۔اِسی درمیان میں اُس نے دیکھا کہ بیٹے نے ایک بڑا سالقمہ کھانے کولیا ہے تو وہ فوراً پہلی نصیحت کو ختم کرکے کہے گا کہ یہ کیا حرکت ہے لقمہ بڑا نہیں لیا کرتے ،اِس کے بعدپھر پہلی بات پرگفتگو  شروع کرد ے گا۔ اَب جس کو شفقت کی اِطلاع نہ ہو وہ کہے گا کہ یہ کیسا بے ترتیب (بے جوڑ)کلام ہے بری صحبت سے منع کرنے میں لقمہ کا کیاذکرمگرجو شخص کسی کا باپ بناہے وہ جانتا ہے کہ یہ بے جوڑکلام مرتب کلام  سے اَفضل ہے ۔شفقت کا مقتضی یہی ہے کہ ایک بات کرتے ہوئے اگر دُوسری بات کی ضرورت ہو تو رابطہ (جوڑ)کا لحاظ نہ کرے دُوسری بات کو بیچ میں کرکے پھر پہلی بات کو پورا کرے۔ (سبیل النجاح ملحقہ دین ودُنیا) 
اَولاد کی پرورش کرنے اَور نان ونفقہ دینے کا شرعی ضابطہ  :
اِس کی تفصیل یہ ہے کہ اگر اَولاد خواہ لڑکا ہو یا لڑکی،دوحال سے خالی نہیں۔ایک صورت تویہ ہے کہ وہ مالدار ہوںیعنی کسی طریقہ سے وہ مال کے مالک ہوگئے ہوں خواہ بطورِ ہبہ کے یا بطورِ میراث کے۔سو اِس حالت میں تو اُن کا نان ونفقہ خود اُن کے مال میں واجب ہے والدین کے ذمہ میں صرف اِنتظام کرنا ہے۔ 
دُوسری صورت یہ ہے کہ وہ مالدار نہ ہوں۔پھر اِس مالدار نہ ہونے کی حالت میں دو صورتیں ہیں۔ ایک صورت یہ کہ وہ بالغ (پندرہ سال کے) ہوں ۔دُوسری صورت یہ کہ وہ نابالغ ہوں۔
بالغ ہونے کی صورت میں دو احتمال ہیںایک احتمال یہ ہے کہ وہ اپنے لیے محنت ومزدوری نوکری چاکری کرسکتے ہیں (یعنی خود کھا کما سکتے ہوں)اِس صورت میں بھی خود اُن کا نان ونفقہ اُنہیں کے ذمہ ہے   ماں باپ کے ذمہ نہیں۔دُوسرا احتمال یہ ہے کہ وہ کھانے کمانے پر قادر نہیں۔اِس صورت میں اُن کا حکم نابالغ کی طرح ہے جو آگے آرہا ہے۔ یہ دونوں احتمال تو بالغ ہونے کی صورت میں تھے۔ 
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 حرف آغاز 3 1
3 درس حديث 6 1
4 مسلمان بادشاہ کا ظلم پھر کفار کا اِن پر غلبہ : 7 3
5 منکرین ِ حدیث کے فرضی اَور بے جان اعتراضات : 7 3
6 فقہ بہت پہلے مدّون ہو چکی تھی : 8 3
7 شیعیت کا اَثر و رُسوخ بہت بعد میں ہوا : 9 3
8 عقلی دلیل اَور مشاہدہ : 9 3
9 شیعیت کی دخل اَندازی سے اَحادیث پاک ہیں : 10 3
10 مظلوم کا مسلمانوں کے معبود کی طرف رُجوع اَور غیبی تائید : 10 3
11 حضرت اِمام رازی کے ساتھ اِن کا سلوک : 11 3
12 نبی علیہ السلام کو رُعب عطا کیا گیا اِس سے آپ نے اِنصاف پھیلایا : 11 3
13 منگولیوں کے جنرل کا حال : 12 3
14 علمی مضامین سلسلہ نمبر٤٣ (قسط : ٥،آخری) 14 1
15 مسئلہ رجم 14 14
16 متفرق مسائل : 14 14
17 شرعی کوڑے : 17 14
18 تابعین کا عمل : 21 14
19 تابعین کا عمل : 21 14
20 اَنفَاسِ قدسیہ 24 1
21 قطب ِ عالم شیخ الاسلام حضرت مولانا سیّد حسین احمدصاحب مدنی کی خصوصیات 24 20
22 مخالفین کے ساتھ : 24 20
23 جنات کے ساتھ : 25 20
24 اِکرامِ ضَیف : 26 20
25 کمیونسٹ لیڈر ڈاکٹر محمد اَشرف صاحب تحریر فرماتے ہیں : 28 20
26 حضرت مولانا قاری شریف اَحمد صاحب رحمة اللہ علیہ 30 1
27 ولی را ولی می شناسد 35 26
28 تربیت ِ اَولاد 36 1
29 اَولاد کی اِصلاح کے لیے صحبت ِصالح کی ضرورت : 36 28
30 شفقت کے مقتضی اَور بیٹے کو نصیحت کرنے کا طریقہ : 36 28
31 اَولاد کی پرورش کرنے اَور نان ونفقہ دینے کا شرعی ضابطہ : 37 28
32 لڑکے اَورلڑکی کی شادی کر نابا پ کے ذمہ واجب ہے یا نہیں تا خیر کرنے سے کتنا گنا ہ ہو گا : 38 28
33 اَب رہ گئی حدیث تو مشکوة شریف باب تعجیل الصلوة میں حضرت علی رضی اللہ عنہ سے مروی ہے : 38 28
34 وفیات 39 1
35 قسط : ٥ حضرت اِمام حسن بن علی رضی اللہ عنہما 40 1
36 آپ نے خلافت فوج کی کمزوری سے چھوڑی یامسلمانوں کی خونریزی سے بچنے کے لیے : 40 35
37 تحفظ ناموسِ رسالت محاذ پر جدو جہد اَور شاندار کامیابی 43 1
38 عاشقِ قرآن حضرت مولاناقاری شریف احمدصاحب 49 1
39 تشدد سے پاک پاکستان ....... تصویر کا دُوسرا رُخ 55 1
40 دینی مسائل 60 1
41 ( وقف کا بیان ) 60 40
42 حق ِقرارسے کیامراد ہے : 60 40
43 وقف کو غصب کرنا : 60 40
44 وقف کو تبدیل کرنا : 61 40
45 وقف کے منافع وقف نہیں ہوتے : 61 40
46 واقف کاتاحیات جائداد کی آمدنی اپنے لیے مقرر کرنا : 62 40
47 کسی جائیداد یا اُس کی آمدنی کو اپنی اَولاد پر وقف کرنا : 62 40
48 اَخبار الجامعہ 63 1
Flag Counter