Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور مئی 2011

اكستان

10 - 64
شیعیت کی دخل اَندازی سے اَحادیث پاک ہیں  :
 تو یہ کہنا اِن کا کہ شیعوں کے اَثر سے حدیث پر اَثر پڑا اَور حدیث میں یہ چیزیں آگئیں داخل ہوگئیں یہ غلط بات ہے مثالیں وہ دیتے ہیں جیسے حضرت مہدی علیہ السلام کا تصور کہ یہ شیعوں سے آگیا حالانکہ یہ بات نہیں ہے بلکہ شیعوں نے اِس تصور کو بگاڑلیا ہے اَورجو بگڑی ہوئی شکل اُس کی اُنہوں نے اپنی مرضی سے بنائی اِتباعِ ہَوا کرکے یا اپنی کوئی سیاسی خواہشات کی بناء پر کہ ایک اِمامِ غائب مان لیا اُس کے ساتھ قرآنِ پاک غائب مان لیا اَور وہ غار میں گئے ہیں اَور(جاہل) لوگ جاتے ہیں زندگیاں گزاردیتے ہیں اُس غار کے اُوپر بہت بہت دِنوں بیٹھے رہتے ہیں کہ شاید میرے زمانے میں آجائیں۔ تو یہ تصورات جو اُن کے ہیں وہ بعد کی پیداوار ہیں (غلط اَور باطل ہیں) اَور جتنی صحیح چیزیں ہیں اِمام مہدی سے متعلق وہ(کسی خلط کے بغیر اہل سنت کی کتابوں میں) محفوظ ہیں ۔
مظلوم کا مسلمانوں کے معبود کی طرف رُجوع اَور غیبی تائید  :
تو بعض جنگیں جو ملحمات کے نام سے آتی ہیں وہ ہوبھی چکی ہیں اَور بہت زیادہ نقصان اُس میں ہوا ہے مسلمانوں کا علمی نقصان بھی بہت زبردست ہوا ہے بغداد میں جو سائنسی تحقیقات تھیں وہ بھی ختم ہوئیں اَور جو حدیث کے متعلق شروح وغیرہ تھیں وہ بھی جلیں کیونکہ یہ ( منگولی لشکر)بالکل اُجٹ قوم تھی اِدھر بخارا وغیرہ کی طرف جو مسلمان حاکم تھا اُس نے اِن پر ظلم کیا تھا گدھے اُن کے مسلمانوں نے لے لیے پھر وہ فریاد کرنے آئے ہیں اُن کی فریاد سُننے کے بجائے اُن کو دُھتکار کر نکال دیا اُن کا مذاق کیا وغیرہ پھر اُنہوں نے اپنے طور پر رُجوع کیا اپنے معبود کی طرف جو تصور میں اُن کے ہوگا اَور جو اِن کا بڑا تھا وہ ایک طرح سے جنون جیسی کیفیت میں کھڑا رہا ہے پہاڑ پر اَور دُعاء کرتا رہا مسلسل ،پھر اُسے آواز آئی کہ تم بدلہ لو اَور تمہاری مدد کی جائے گی بس وہ آواز کیا تھی اُس کی ہمت بندھ گئی اَور پھر اُس نے وہ لشکر لے کر جو قبیلے کا تھا حملہ شروع کیا وہ بڑھتے بڑھتے فوج بن گئی اَور ایسی فوج زبردست بنی کہ اُن کو دیکھ کر یہ مسلمان بھاگنے لگے یہاں تک نوبت پہنچی ہے کہ مسلمان  فوج کے مرد نہیں لڑسکتے تھے ،ایک جگہ منگولیوں کا خیمہ تھا ایک عورت اُس کے باہر بیٹھی تھی،ستر کی تعداد میں مسلمان مرد وہاں سے گزرے اُس نے اِنہیں کہا تم لوگ کون ہو کہاں جارہے ہو؟ اِنہوں نے کہا اِس طرح جارہے ہیں اُس نے کہا کہ تم لوگ یہیں کھڑے رہنا یہاں سے بالکل نہ ہلنا اُس نے پوری قوت سے آرڈر
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 حرف آغاز 3 1
3 درس حديث 6 1
4 مسلمان بادشاہ کا ظلم پھر کفار کا اِن پر غلبہ : 7 3
5 منکرین ِ حدیث کے فرضی اَور بے جان اعتراضات : 7 3
6 فقہ بہت پہلے مدّون ہو چکی تھی : 8 3
7 شیعیت کا اَثر و رُسوخ بہت بعد میں ہوا : 9 3
8 عقلی دلیل اَور مشاہدہ : 9 3
9 شیعیت کی دخل اَندازی سے اَحادیث پاک ہیں : 10 3
10 مظلوم کا مسلمانوں کے معبود کی طرف رُجوع اَور غیبی تائید : 10 3
11 حضرت اِمام رازی کے ساتھ اِن کا سلوک : 11 3
12 نبی علیہ السلام کو رُعب عطا کیا گیا اِس سے آپ نے اِنصاف پھیلایا : 11 3
13 منگولیوں کے جنرل کا حال : 12 3
14 علمی مضامین سلسلہ نمبر٤٣ (قسط : ٥،آخری) 14 1
15 مسئلہ رجم 14 14
16 متفرق مسائل : 14 14
17 شرعی کوڑے : 17 14
18 تابعین کا عمل : 21 14
19 تابعین کا عمل : 21 14
20 اَنفَاسِ قدسیہ 24 1
21 قطب ِ عالم شیخ الاسلام حضرت مولانا سیّد حسین احمدصاحب مدنی کی خصوصیات 24 20
22 مخالفین کے ساتھ : 24 20
23 جنات کے ساتھ : 25 20
24 اِکرامِ ضَیف : 26 20
25 کمیونسٹ لیڈر ڈاکٹر محمد اَشرف صاحب تحریر فرماتے ہیں : 28 20
26 حضرت مولانا قاری شریف اَحمد صاحب رحمة اللہ علیہ 30 1
27 ولی را ولی می شناسد 35 26
28 تربیت ِ اَولاد 36 1
29 اَولاد کی اِصلاح کے لیے صحبت ِصالح کی ضرورت : 36 28
30 شفقت کے مقتضی اَور بیٹے کو نصیحت کرنے کا طریقہ : 36 28
31 اَولاد کی پرورش کرنے اَور نان ونفقہ دینے کا شرعی ضابطہ : 37 28
32 لڑکے اَورلڑکی کی شادی کر نابا پ کے ذمہ واجب ہے یا نہیں تا خیر کرنے سے کتنا گنا ہ ہو گا : 38 28
33 اَب رہ گئی حدیث تو مشکوة شریف باب تعجیل الصلوة میں حضرت علی رضی اللہ عنہ سے مروی ہے : 38 28
34 وفیات 39 1
35 قسط : ٥ حضرت اِمام حسن بن علی رضی اللہ عنہما 40 1
36 آپ نے خلافت فوج کی کمزوری سے چھوڑی یامسلمانوں کی خونریزی سے بچنے کے لیے : 40 35
37 تحفظ ناموسِ رسالت محاذ پر جدو جہد اَور شاندار کامیابی 43 1
38 عاشقِ قرآن حضرت مولاناقاری شریف احمدصاحب 49 1
39 تشدد سے پاک پاکستان ....... تصویر کا دُوسرا رُخ 55 1
40 دینی مسائل 60 1
41 ( وقف کا بیان ) 60 40
42 حق ِقرارسے کیامراد ہے : 60 40
43 وقف کو غصب کرنا : 60 40
44 وقف کو تبدیل کرنا : 61 40
45 وقف کے منافع وقف نہیں ہوتے : 61 40
46 واقف کاتاحیات جائداد کی آمدنی اپنے لیے مقرر کرنا : 62 40
47 کسی جائیداد یا اُس کی آمدنی کو اپنی اَولاد پر وقف کرنا : 62 40
48 اَخبار الجامعہ 63 1
Flag Counter