ماہنامہ انوار مدینہ لاہور مئی 2011 |
اكستان |
|
وقف کو تبدیل کرنا : وقف میں ایک زمین کو دُوسری زمین سے بدلنا یا اِس کو فروخت کر کے اِس کی قیمت سے دُوسری زمین خریدنا بعض صورتوں میں جائز ہے جبکہ وقف میں اِس کو تبدیل کرنے کی شرط لگائی گئی ہو۔ تبدیل کرنے کی مندرجہ ذیل صورتیں ہو سکتی ہیں : (1) واقف نے اپنے لیے یا کسی دُوسرے کے لیے تبدیل کرنے کی شرط کی ہو۔ اِس صورت میں تبدیل کرنا جائز ہے۔ (2) واقف نے شرط تونہ کی ہو پھر خواہ تبدیل نہ کرنے کی شرط کی ہو یااِس سے سکوت کیا ہو۔ (i) مگر وقف سے اِنتفاع سرے سے ممکن ہی نہ ہو یا اِس سے اَخراجات پورے نہ ہوتے ہوں تو قاضی یا محکمے کی رائے اَور اِجازت سے تبدیل ہو سکتا ہے۔ (ii) نفع بھی فی الجملہ ہو لیکن تبدیل کرنے میں زیادہ نفع نظر آتاہوتو یہ جائز نہیں۔ مسئلہ : واقف نے تبدیل کرنے کی شرط کی ہو تو ایک دفعہ تبدیل کرنے سے شرط پوری ہوجاتی ہے اِس لیے آئندہ مزید تبدیلی نہیں ہو سکتی اِلَّا یہ کہ واقف نے بتکرار تبدیل کرنے کی شرط کی ہو۔ سونے چاندی یا روپے پیسے کا وقف : اِن کا وقف صحیح ہے۔ اَلبتہ چونکہ وقف میں یہ شرط ہوتی ہے کہ اَصل چیز کو باقی رکھتے ہوئے اُس کے منافع سے فائدہ اُٹھایا جائے اِس لیے اَصل مال کو خرچ نہ کیا جائے بلکہ اُس کو تجارت میں لگا کر اُس کے نفع کو خرچ کریں یااِس سے کوئی شے خرید کر اُس کے منافع کو فقیر پر خرچ کریں۔ وقف کے منافع وقف نہیں ہوتے : مسئلہ : اگر وقف کے منافع سے کوئی مکان یا دُکان وقف کے مصالح کے لیے خریدی جائے تو وہ وقف نہیں ہوجاتی۔ مسئلہ : وقف کی آمدنی اَور منافع سے جو رقم مستحق کو دی گئی ہو وہ اُ س کی مِلکیت ہوجاتی ہے اَور اگربقدر ِنصاب ہوجائے تو اُس پر زکوة بھی واجب ہوتی ہے۔