Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور مئی 2011

اكستان

40 - 64
قسط  :  ٥	 حضرت اِمام حسن بن علی رضی اللہ عنہما 
(  حضرت مولانا شاہ معین الدین صاحب ندوی   )
آپ نے خلافت فوج کی کمزوری سے چھوڑی یامسلمانوں کی خونریزی سے بچنے کے لیے  : 
بعض ظاہر بینو ں کو یہ غلط فہمی پیداہوتی ہے کہ حضرت حسن رضی اللہ عنہ نے اپنی فوج کی کمزوری سے مجبور ہوکر اَمیر معاویہ رضی اللہ عنہ سے صلح کرلی،اَور کچھ واقعات بھی اِس خیال کی تائید میں مل جاتے ہیں لیکن واقعہ یہ ہے کہ آپ نے یہ جلیل القدر منصب محض مسلمانوں کی خونریزی سے بچنے کے لیے ترک کیا ۔گویہ صحیح  ہے کہ جس فوج کولے کر آپ مقابلہ کے لیے نکلے تھے اُس میں کچھ منافق بھی تھے جنہوں نے عین موقع پر کمزوری دِکھائی مگر اُسی فوج میں بہت سے خارجی العقیدہ بھی تھے جو آپ کی حمایت میں اَمیر معاویہ رضی اللہ عنہ سے لڑنا فرضِ عین سمجھتے تھے چنانچہ جب اُنہوں نے مصالحت کا رنگ دیکھاتو آپ کی تکفیر کرنے لگے ۔  ١
خود عراق میں چالیس بیالیس ہزارکوفی جنہوں نے آپ کے ہاتھ پر بیعت کی تھی ،آپ کے ایک اِشارہ پر سر کٹانے کے لیے تیا رتھے ۔  ٢   عراق تو عراق سارا عرب آپ کے قبضہ میں تھا ،مصالحت وغیرہ کے بعد ایک مرتبہ بعض لوگوں نے آپ کو خلافت کی خواہش سے متہم کیا ،آپ نے فرمایا کہ ''عرب کے سر میرے قبضہ میں تھے جس سے میں صلح کرتا اُس سے وہ بھی کرتے اَور جس سے میں جنگ کرتا اُس سے وہ بھی لڑتے لیکن اِس کے باوجود میں نے خلافت کو خاصة للہ اَور اُمت ِمحمدی کی خونریزی سے بچنے کے لیے چھوڑا۔''  ٣
خودآپ کی فوج میں اُن چند منافقوں کے علاوہ جنہوں نے بعض مخفی اَثرات سے عین وقت پردھوکا دیا تھا ،باقی پوری فوج کٹنے مرنے پر آمادہ تھی ، اَبوعریق راوی ہیں کہ ہم بارہ ہزار آدمی حضرت حسن رضی اللہ عنہ کے مقدمة الجیش میں کٹنے اَورمرنے کے لیے تیار تھے اَور شامیوں کی خون آشامی کے لیے ہماری تلواروں کی دھاروں سے خون ٹپک رہا تھا جب ہم لوگوں کو صلح کی خبرمعلوم ہوئی تو شدت ِغضب ورَنج سے معلوم ہوتا تھا کہ 
   ١  اَخبار الطوال  ص  ٢٣٠   ٢   ابن عساکر  ج ٢  ص ٢١٩   ٣  مستدرک حاکم  ج ٣  ص ١٧ 
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 حرف آغاز 3 1
3 درس حديث 6 1
4 مسلمان بادشاہ کا ظلم پھر کفار کا اِن پر غلبہ : 7 3
5 منکرین ِ حدیث کے فرضی اَور بے جان اعتراضات : 7 3
6 فقہ بہت پہلے مدّون ہو چکی تھی : 8 3
7 شیعیت کا اَثر و رُسوخ بہت بعد میں ہوا : 9 3
8 عقلی دلیل اَور مشاہدہ : 9 3
9 شیعیت کی دخل اَندازی سے اَحادیث پاک ہیں : 10 3
10 مظلوم کا مسلمانوں کے معبود کی طرف رُجوع اَور غیبی تائید : 10 3
11 حضرت اِمام رازی کے ساتھ اِن کا سلوک : 11 3
12 نبی علیہ السلام کو رُعب عطا کیا گیا اِس سے آپ نے اِنصاف پھیلایا : 11 3
13 منگولیوں کے جنرل کا حال : 12 3
14 علمی مضامین سلسلہ نمبر٤٣ (قسط : ٥،آخری) 14 1
15 مسئلہ رجم 14 14
16 متفرق مسائل : 14 14
17 شرعی کوڑے : 17 14
18 تابعین کا عمل : 21 14
19 تابعین کا عمل : 21 14
20 اَنفَاسِ قدسیہ 24 1
21 قطب ِ عالم شیخ الاسلام حضرت مولانا سیّد حسین احمدصاحب مدنی کی خصوصیات 24 20
22 مخالفین کے ساتھ : 24 20
23 جنات کے ساتھ : 25 20
24 اِکرامِ ضَیف : 26 20
25 کمیونسٹ لیڈر ڈاکٹر محمد اَشرف صاحب تحریر فرماتے ہیں : 28 20
26 حضرت مولانا قاری شریف اَحمد صاحب رحمة اللہ علیہ 30 1
27 ولی را ولی می شناسد 35 26
28 تربیت ِ اَولاد 36 1
29 اَولاد کی اِصلاح کے لیے صحبت ِصالح کی ضرورت : 36 28
30 شفقت کے مقتضی اَور بیٹے کو نصیحت کرنے کا طریقہ : 36 28
31 اَولاد کی پرورش کرنے اَور نان ونفقہ دینے کا شرعی ضابطہ : 37 28
32 لڑکے اَورلڑکی کی شادی کر نابا پ کے ذمہ واجب ہے یا نہیں تا خیر کرنے سے کتنا گنا ہ ہو گا : 38 28
33 اَب رہ گئی حدیث تو مشکوة شریف باب تعجیل الصلوة میں حضرت علی رضی اللہ عنہ سے مروی ہے : 38 28
34 وفیات 39 1
35 قسط : ٥ حضرت اِمام حسن بن علی رضی اللہ عنہما 40 1
36 آپ نے خلافت فوج کی کمزوری سے چھوڑی یامسلمانوں کی خونریزی سے بچنے کے لیے : 40 35
37 تحفظ ناموسِ رسالت محاذ پر جدو جہد اَور شاندار کامیابی 43 1
38 عاشقِ قرآن حضرت مولاناقاری شریف احمدصاحب 49 1
39 تشدد سے پاک پاکستان ....... تصویر کا دُوسرا رُخ 55 1
40 دینی مسائل 60 1
41 ( وقف کا بیان ) 60 40
42 حق ِقرارسے کیامراد ہے : 60 40
43 وقف کو غصب کرنا : 60 40
44 وقف کو تبدیل کرنا : 61 40
45 وقف کے منافع وقف نہیں ہوتے : 61 40
46 واقف کاتاحیات جائداد کی آمدنی اپنے لیے مقرر کرنا : 62 40
47 کسی جائیداد یا اُس کی آمدنی کو اپنی اَولاد پر وقف کرنا : 62 40
48 اَخبار الجامعہ 63 1
Flag Counter