Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور مئی 2011

اكستان

17 - 64
شرعی کوڑے  : 
یہاں اِس بیان میںکوڑوں کا ذکر آیا ہے اِس لیے مناسب معلوم ہوتا ہے کہ یہ بھی بتلادیا جائے کہ شریعت میں کس قسم کے کوڑے کا اَور کس طرح استعمال بتلایا گیاہے کیونکہ شریعت میں کوڑوں کا مقصداُس مجرم کوذلیل و بے عزت کرناہے اِس لیے اِس کے بارے میں ہدایات جاری فرمائی گئیں حدیث میں آتاہے کہ  :  
فَدَعَا رَسُوْلُ اللّٰہِ  ۖ  بِسَوْطٍ جَدِیْدٍ عَلَیْہِ ثَمْرَتُہ فَقَالَ لَا سَوْطَ دُوْنَ ھٰذَا فَاُتِیَ بِسَوْطٍ مَکْسُوْرٍ اَلْعَجْزِ فَقَالَ لَا سَوْطَ فَوْقَ ھٰذَا فَاُتِیَ بِسَوْطٍ بَیْنَ السَّوْطَیْنِ فَاَمَرَ بِہ فَجَلَدَ ۔ (المصنف لعبدالرزاق ص ٣٦٩ ج ٧ )
''جناب ِ رسول اللہ  ۖ  نے نیا کوڑامنگایااُس پر اُس کی تیزی ( گبھنے کی صلاحیت) زیادہ تھی۔ فرمایا یہ نہیں پھر دُوسرا کوڑالا یاگیا اُس کا آخری سرا ٹوٹا ہوا تھا۔ فرمایا نہیں اِس سے بہتر ہو۔ پھردرمیانی درجہ کا لایا گیا۔ اِس سے آپ نے کوڑے لگانے کا حکم دیا ۔'' 
حضرت عمر رضی اللہ عنہ نے بھی ایسا ہی عمل کیا۔ اُنہوں نے فرمایا کہ اِ س سے ماروہاتھ اِتنا نہ اُٹھاؤ کہ تمہاری بغل نظر آئے اَور ہر عضو پرمارو۔ حدیث کی عبارت یہ ہے  : 
فَاَمَرَ بِسَوْطٍ فَجِیَٔ بِسَوْطٍ فِیْہِ شِدَّة فَقَالَ اُرِیْدُ اَلْیَنَ مِنْ ھٰذَا۔ فَاُتِیَ بِسَوْطٍ فِیْہِ لِیْن فَقَالَ اُرِیْدُ اَشَدَّ مِنْ ھٰذَا  قَالَ فَاُتِیَ بِسَوْطٍ بَیْنَ السَّوْطَیْنِ فَقَالَ اضْرِبْ بِّہ وَلَایُرٰی اِبِطُکَ وَاَعْطِ کُلَّ عُضْوٍ حَقَّہ۔( عبدالرزاق ص ٣٧٠  )
حضرت علی رضی اللہ عنہ نے بھی اِسی طرح کاحکم فرمایا اُنہوں نے جَلادکو مزید ہدایت کی کہ وہ چہرہ  اَور شرمگاہ پرنہ مارے۔ عبارت یہ ہے   : 
اُتِیَ عَلِیًّا رَجُل فِیْ حَدٍّ فَقَالَ اِضْرِبْ وَاَعْطِ کُلَّ عُضْوٍ حَقَّہ وَاجْتَنِبْ وَجْھَہ وَمَذَا کِیْرَہُ ۔ (عبدالرزاق ص ٣٧٠ )
ہدایہ میں ہے  : 	یَأْمُرُ الْاِمَامُ بِضَرْبِہ بِسَوْطٍ لَا ثَمْرَةَ لَہ ضَرْبًا مُتَوَسِّطًا لِاَنَّ عَلِیًّا لَمَّا اَرَادَ اَنْ
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 حرف آغاز 3 1
3 درس حديث 6 1
4 مسلمان بادشاہ کا ظلم پھر کفار کا اِن پر غلبہ : 7 3
5 منکرین ِ حدیث کے فرضی اَور بے جان اعتراضات : 7 3
6 فقہ بہت پہلے مدّون ہو چکی تھی : 8 3
7 شیعیت کا اَثر و رُسوخ بہت بعد میں ہوا : 9 3
8 عقلی دلیل اَور مشاہدہ : 9 3
9 شیعیت کی دخل اَندازی سے اَحادیث پاک ہیں : 10 3
10 مظلوم کا مسلمانوں کے معبود کی طرف رُجوع اَور غیبی تائید : 10 3
11 حضرت اِمام رازی کے ساتھ اِن کا سلوک : 11 3
12 نبی علیہ السلام کو رُعب عطا کیا گیا اِس سے آپ نے اِنصاف پھیلایا : 11 3
13 منگولیوں کے جنرل کا حال : 12 3
14 علمی مضامین سلسلہ نمبر٤٣ (قسط : ٥،آخری) 14 1
15 مسئلہ رجم 14 14
16 متفرق مسائل : 14 14
17 شرعی کوڑے : 17 14
18 تابعین کا عمل : 21 14
19 تابعین کا عمل : 21 14
20 اَنفَاسِ قدسیہ 24 1
21 قطب ِ عالم شیخ الاسلام حضرت مولانا سیّد حسین احمدصاحب مدنی کی خصوصیات 24 20
22 مخالفین کے ساتھ : 24 20
23 جنات کے ساتھ : 25 20
24 اِکرامِ ضَیف : 26 20
25 کمیونسٹ لیڈر ڈاکٹر محمد اَشرف صاحب تحریر فرماتے ہیں : 28 20
26 حضرت مولانا قاری شریف اَحمد صاحب رحمة اللہ علیہ 30 1
27 ولی را ولی می شناسد 35 26
28 تربیت ِ اَولاد 36 1
29 اَولاد کی اِصلاح کے لیے صحبت ِصالح کی ضرورت : 36 28
30 شفقت کے مقتضی اَور بیٹے کو نصیحت کرنے کا طریقہ : 36 28
31 اَولاد کی پرورش کرنے اَور نان ونفقہ دینے کا شرعی ضابطہ : 37 28
32 لڑکے اَورلڑکی کی شادی کر نابا پ کے ذمہ واجب ہے یا نہیں تا خیر کرنے سے کتنا گنا ہ ہو گا : 38 28
33 اَب رہ گئی حدیث تو مشکوة شریف باب تعجیل الصلوة میں حضرت علی رضی اللہ عنہ سے مروی ہے : 38 28
34 وفیات 39 1
35 قسط : ٥ حضرت اِمام حسن بن علی رضی اللہ عنہما 40 1
36 آپ نے خلافت فوج کی کمزوری سے چھوڑی یامسلمانوں کی خونریزی سے بچنے کے لیے : 40 35
37 تحفظ ناموسِ رسالت محاذ پر جدو جہد اَور شاندار کامیابی 43 1
38 عاشقِ قرآن حضرت مولاناقاری شریف احمدصاحب 49 1
39 تشدد سے پاک پاکستان ....... تصویر کا دُوسرا رُخ 55 1
40 دینی مسائل 60 1
41 ( وقف کا بیان ) 60 40
42 حق ِقرارسے کیامراد ہے : 60 40
43 وقف کو غصب کرنا : 60 40
44 وقف کو تبدیل کرنا : 61 40
45 وقف کے منافع وقف نہیں ہوتے : 61 40
46 واقف کاتاحیات جائداد کی آمدنی اپنے لیے مقرر کرنا : 62 40
47 کسی جائیداد یا اُس کی آمدنی کو اپنی اَولاد پر وقف کرنا : 62 40
48 اَخبار الجامعہ 63 1
Flag Counter