Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور مئی 2011

اكستان

7 - 64
وہ فرماتے ہیں کہ کوئی جنگ ہو گی اَور جن جنگوں کی پیشنگوئیاں آتی ہیں اُن میں کچھ کے بارے میں تو کہا جا سکتا ہے کہ گزر گئیں جیسے یہ ہلاکو اَور چنگیز خاں جنہوں نے زبردست تباہی مچائی اَوربڑھتے بڑھتے یہ اِیران سے گزرے عراق کا علاقہ بھی فتح کیا اَور شام میں بھی داخل ہوگئے اَور جہاں جہاں گئے ہیں وہاں اِنہوں نے یہ کارر وائی کی ہے کہ سب کو مار دیا آبادی کی آبادیوں کو ختم کردیا اَور جتنا سامان سنبھال سکتے تھے اُتنا تو لوٹ لیا اَور جو زائد تھا اُس کو جمع کر کے جلا دیتے تھے پھر اَور آگے بڑھتے تھے ۔
مسلمان بادشاہ کا ظلم پھر کفار کا اِن پر غلبہ  :
تو ایسا حال ہوا کہ مسلمان اِن کو دیکھتے ہی بھاگ جاتے تھے میدانِ جنگ میں پاؤں اُکھڑ جاتے تھے اَور شروع ظلم سے ہواتھا کہ جو مسلمانوں کا حاکم تھا اِس طرف بخارا وغیرہ کی طرف بہت بڑا علاقہ بنتا ہے کوئی ہزارڈیڑھ ہزار میل فاصلہ بن جائے گایہ ثمرقند ،یار قند  ١  بخارا، خُتن  ٢  بہت ساری جگہیں ہیں یہ سب کی سب  مسلمانوں ہی کے تحت تھیں اِن میں علم بہت بڑے درجہ تک پہنچا ہوا تھا یہ نیشابوروغیرہ اِس علاقہ میں بہت علم تھا۔
منکرین ِ حدیث کے فرضی اَور بے جان اعتراضات  :
یہاں مجھے ایک بات کا درمیان میں خیال آیا کہ جتنے بھی یہ مستشر قین  ٣  ہیں وہ اِسلام کی تعلیمات میں شکوک پیدا کرنے کے لیے یہ کہتے ہیں کہ یہ حدیثیں جونیشا بور بخارا اَور یہاں کے دیگر علاقوں میں تھیں کہ(جن کا فاصلہ مدینہ منورہ سے) سینکڑوںمیل بلکہ ہزار میل بن جاتے ہوں گے تو یہ سب کا سب عجمی لوگوں کا علاقہ بن جاتا ہے اَور اُن کے ذہن میں تھی ''قومیت'' اُن کے ذہن میں تھی ''شیعیت'' تو اُنہوں نے حدیثوں میں بھی وہ(شیعیت) داخل کردی یہ شک پیدا کرنے کے لیے اُنہوں نے ایسی بات کی۔ جبکہ حقیقت ِ حال ایسی نہیں ہے کیونکہ وہ روایات جو اِدھر سمر قند کی ہیں دار می کی ہیں وہ اَور جو علاقہ اُدھر مصر کا بنتا ہے طحاوی وغیرہ  علماء کی اَور اِس سے بھی پرے اسپین جو بہت دُور بن جاتا ہے یہ یورپ کا بھی آخری حصہ ہے اُدھر کے علماء کی  جن میںابن عبدالبر وغیرہ رحمہم اللہ یہ چوتھی صدی کے بعد گزرے ہیں اِن سب کی روایتیں ایک دُوسرے سے 
   ١   چینی ترکستان کا اہم تجارتی خطہ جوچین کے صوبہ سنگیانگ میں واقع ہے ۔(ماخوذ  اَز  ''وِکی پیڈیا'')
  ٢   چینی ترکستان میں چین اَور تبت کے درمیان واقع ہے۔( اُردودَائرہ معارفِ اِسلامیہ)
  ٣   یورپ کے اِسلام دُشمن ''شریر اِسکالرز''
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 حرف آغاز 3 1
3 درس حديث 6 1
4 مسلمان بادشاہ کا ظلم پھر کفار کا اِن پر غلبہ : 7 3
5 منکرین ِ حدیث کے فرضی اَور بے جان اعتراضات : 7 3
6 فقہ بہت پہلے مدّون ہو چکی تھی : 8 3
7 شیعیت کا اَثر و رُسوخ بہت بعد میں ہوا : 9 3
8 عقلی دلیل اَور مشاہدہ : 9 3
9 شیعیت کی دخل اَندازی سے اَحادیث پاک ہیں : 10 3
10 مظلوم کا مسلمانوں کے معبود کی طرف رُجوع اَور غیبی تائید : 10 3
11 حضرت اِمام رازی کے ساتھ اِن کا سلوک : 11 3
12 نبی علیہ السلام کو رُعب عطا کیا گیا اِس سے آپ نے اِنصاف پھیلایا : 11 3
13 منگولیوں کے جنرل کا حال : 12 3
14 علمی مضامین سلسلہ نمبر٤٣ (قسط : ٥،آخری) 14 1
15 مسئلہ رجم 14 14
16 متفرق مسائل : 14 14
17 شرعی کوڑے : 17 14
18 تابعین کا عمل : 21 14
19 تابعین کا عمل : 21 14
20 اَنفَاسِ قدسیہ 24 1
21 قطب ِ عالم شیخ الاسلام حضرت مولانا سیّد حسین احمدصاحب مدنی کی خصوصیات 24 20
22 مخالفین کے ساتھ : 24 20
23 جنات کے ساتھ : 25 20
24 اِکرامِ ضَیف : 26 20
25 کمیونسٹ لیڈر ڈاکٹر محمد اَشرف صاحب تحریر فرماتے ہیں : 28 20
26 حضرت مولانا قاری شریف اَحمد صاحب رحمة اللہ علیہ 30 1
27 ولی را ولی می شناسد 35 26
28 تربیت ِ اَولاد 36 1
29 اَولاد کی اِصلاح کے لیے صحبت ِصالح کی ضرورت : 36 28
30 شفقت کے مقتضی اَور بیٹے کو نصیحت کرنے کا طریقہ : 36 28
31 اَولاد کی پرورش کرنے اَور نان ونفقہ دینے کا شرعی ضابطہ : 37 28
32 لڑکے اَورلڑکی کی شادی کر نابا پ کے ذمہ واجب ہے یا نہیں تا خیر کرنے سے کتنا گنا ہ ہو گا : 38 28
33 اَب رہ گئی حدیث تو مشکوة شریف باب تعجیل الصلوة میں حضرت علی رضی اللہ عنہ سے مروی ہے : 38 28
34 وفیات 39 1
35 قسط : ٥ حضرت اِمام حسن بن علی رضی اللہ عنہما 40 1
36 آپ نے خلافت فوج کی کمزوری سے چھوڑی یامسلمانوں کی خونریزی سے بچنے کے لیے : 40 35
37 تحفظ ناموسِ رسالت محاذ پر جدو جہد اَور شاندار کامیابی 43 1
38 عاشقِ قرآن حضرت مولاناقاری شریف احمدصاحب 49 1
39 تشدد سے پاک پاکستان ....... تصویر کا دُوسرا رُخ 55 1
40 دینی مسائل 60 1
41 ( وقف کا بیان ) 60 40
42 حق ِقرارسے کیامراد ہے : 60 40
43 وقف کو غصب کرنا : 60 40
44 وقف کو تبدیل کرنا : 61 40
45 وقف کے منافع وقف نہیں ہوتے : 61 40
46 واقف کاتاحیات جائداد کی آمدنی اپنے لیے مقرر کرنا : 62 40
47 کسی جائیداد یا اُس کی آمدنی کو اپنی اَولاد پر وقف کرنا : 62 40
48 اَخبار الجامعہ 63 1
Flag Counter