ماہنامہ انوار مدینہ لاہور جنوری 2011 |
اكستان |
|
٭ اگر کوئی چیز توڑ پھوڑ دے یا کسی کو مار بیٹھے تو مناسب سزا دو تاکہ پھر ایسا نہ کرے، ایسی باتوں میں لاڈ پیار بچوں کو کھو دیتا ہے۔ ٭ بہت جلدی سونے مت دو۔ جلدی جاگنے کی عادت ڈالو۔ ٭ جب سات برس کی عمر ہو جائے تو نماز کی عادت ڈالو۔ ٭ جب مکتب میں جانے کے قابل ہو جائے توپہلے قرآن پڑھوائو۔ ٭ مکتب میں جانے میں کبھی رعایت نہ کرو۔ جہاں تک ہو سکے دین دار اُستاد سے پڑھوائو۔ ٭ کسی کسی دِن اُن کو نیک لوگوں کی حکایتیں (قصے) سنایا کرو۔ ٭ اُن کو ایسی کتابیں مت دو جن میں عاشق معشوقی کی باتیں یا شریعت کے خلاف مضمون یا اَور بے ہودہ قصہ یا غزلیں وغیرہ ہوں۔ ٭ ایسی کتابیں پڑھوائو جس میں دین کی باتیں اَور دُنیا کی ضروری کارروائی آ جائے۔ ٭ مکتب سے آنے کے بعد کسی قدر دِل بہلانے کے لیے اُس کو کھیلنے کی اِجازت دو تاکہ اُس کی طبیعت اُکتا نہ جائے لیکن کھیل ایسا ہو جس میں گناہ نہ ہو جھوٹ بولنے کااَ ندیشہ نہ ہو۔ ٭ آتش بازی یا باجہ فضول چیزیں مول لینے کے لیے پیسے مت دو۔ ٭ کھیل تماشہ دِکھلانے کی عادت مت ڈالو۔ ٭ اَولاد کو ضرور کوئی اَیسا ہنرسِکھلا دو جس سے ضرورت اَور مصیبت کے وقت چار پیسہ حاصل کرکے اپنا اَور اپنے بچوں کا گزارہ کر سکے۔ ٭ لڑکیوں کو اِتنا لکھنا سِکھلا دو کہ ضروری خط اَور گھر کا حساب کتاب لکھ سکیں۔ ٭ بچوں کو عادت ڈالو کہ اپنا کام اپنے ہاتھ سے کیا کریں۔ اَپاہج اَور سُست نہ ہو جائیں۔ اِن سے کہو کہ رات کو بچھونا اپنے ہاتھ سے بچھائیں۔ صبح کو جلدی اُٹھ کر تہہ کر کے اِحتیاط سے رکھ دیں ۔کپڑوں کی گٹھری اپنے اِنتظام میں رکھیں پھٹا ہوا خود سی لیا کریں، کپڑے خواہ میلے ہوں یا صاف ایسی جگہ رکھیں جہاں کیڑے چوہے کا اَندیشہ نہ ہو۔ دھوبن کو خود گن کر دیں اَور لکھ لیں اَور گن کر لیں۔ ٭ لڑکیوں کو تاکید کرو کہ جو زیور تمہارے بدن پر ہے رات کو سونے سے پہلے اَور صبح جب اُٹھو