Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور جنوری 2011

اكستان

24 - 64
اِنسان کا سب سے بڑا کمال یہی ہے کہ وہ اُسوۂ حسنہ آنحضرت  ۖ  کو مضبوطی سے تھامے رہے چنانچہ آنحضرت  ۖ  کے اُسوۂ حسنہ کی روشنی میں حضرت شیخ الاسلام کے اَخلاقِ عظیمہ کے مختلف پہلوئوں کو پیش کرنے کی کوشش کررہا ہوں۔
حضرت شیخ الاسلام کے خلفاء و مریدین اَور تمام مسلمانوں کو چاہیے کہ اِن اِسلامی اَخلاق کو اِختیار کریں اَور ایسی تمام چیزیں جو زمانۂ جاہلیت کی پیروی کے نشان میں سے ہیں پرہیز کریں۔ اتباعِ سنت اَور عشقِ شیخ کے لیے کچھ قربان کرنا پڑتا ہے محض آنکھ بند کرنے اَور پیرانہ ڈھونگ سے کچھ حاصل نہیں ہوتا۔ 
غرباء و مساکین کے ساتھ  :
خاکساروں سے مِلا کرتے ہیں جُھک کر سربلند	آسماں بہر تواضع ہی زمیں پر خم ہوا 
غرباء و مساکین، یتامٰی و اَسارٰی، ضعفاء و نادار، تنگ دست اَور لاوارِثوں کا وہی سہارا و ٹھکانا ہوتا ہے جس کے قلب میں مخلوقِ خداوندی کی ہمدردی اَور دماغ میں  اَلْخَلْقُ عِیَالُ اللّٰہِ  کا تصور اَور کُلُّ بَنِیْ آدَمَ اِخْوَة  کا جذبہ ہوتا ہے۔ کہنے کو تو سب ہی کہتے ہیں لیکن عمل کے میدان میں حضرت شیخ الاسلام ہی کو پایا ہے مخلوقِ خدا سے ہمدردی اَور اُن کی نصرت و معاونت کا جذبہ آپ کی رَگ و پے میں سمایا تھا سب جانتے ہیں  کہ آپ مالی اعتبار سے نہ زمیندار تھے اَور نہ رئیس۔ حد یہ ہے کہ ہر ماہ آپ کو قرض لینا پڑتا تھا اِس پر بھی کوئی سائل یا ضرورت مند آپ کے آستانہ سے محروم نہ جاتا اَور آپ ہمیشہ اِرشادِ خداوندی  فَاَمَّا الْیَتِیْمَ فَلَا تَقْھَرْ وَاَمَّا السَّآئِلَ فَلَا تَنْھَرْ  کو پیش ِ نظر رکھتے تھے۔ میرے علم میں نہیں ہے کہ کوئی ضرورت مند سائل آپ کے دروازہ پر آیا ہو اَور محروم گیا ہو اَور کچھ نہیں تو کم اَز کم کھانا کھلاکر ضرور واپس کرتے تھے۔ سچ ہے اِسی قسم کے حضرات اِرشادِ باری تعالیٰ کا مصداق ہوتے ہیں وَیُطْعِمُوْنَ الطَّعَامَ عَلٰی حُبِّہ مِسْکِیْنًا وَّیَتِیْمًا وَّاَسِیْرًا   وہ لوگ اُس کی محبت میں مساکین و یتامٰی و اُسارٰی کو کھانا کھلاتے ہیں۔ 
ایک روز آپ درسِ حدیث سے تشریف لارہے تھے کہ راستے میں ایک سائل نے سوال کیا کہ میں ضرورت مند ہوںآپ نے فورًا ہی دس روپے کا نوٹ نکال کر حوالہ کیا (اُس وقت یہی دس روپے آپ کے پاس تھے) ۔اِسی طرح ایک دن دیوبند کے ایک صاحب نے آکر اپنی ضروریات کا اِظہار کیا حضرت نے فور
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 حرف آغاز 4 1
3 درس حديث 6 1
4 اہلِ مشرق میں فتنہ اَور دِلوں کی سختی : 7 3
5 اہلِ حجاز کی تعریف : 7 3
6 آواز گھٹتی بڑھتی ہے : 7 3
7 جمعہ شہروں میں ، حنفی مسلک اَور اُس کی وجہ : 8 3
8 ''نجد ''کا جغرافیہ : 9 3
9 بَحْرَیْن : 10 3
10 شدت اَور نجدی : 10 3
11 بصرہ : 10 3
12 مسئلہ رجم 11 1
13 ''حد'' کی تعریف : 21 12
14 اَنفَاسِ قدسیہ 23 1
15 قطب ِ عالم شیخ الاسلام حضرت مولانا سیّد حسین احمدصاحب مدنی کی خصوصیات 23 14
16 اُسوۂ حَسَنہ یا اَخلاقِ ظاہرہ : 23 14
17 غرباء و مساکین کے ساتھ : 24 14
18 خدام کے ساتھ : 26 14
19 قسط : ٢٤ تربیت ِ اَولاد 29 1
20 صدر مملکت کی خدمت میں کھلا خط! 33 1
21 موت العَالِم موت العَالَم 38 1
22 رحمة للعالمین ۖکے لیے تعددِ اَزواج کی حِکمت 39 1
23 قسط : ا حضرت اِمام حسن بن علی رضی اللہ عنہما 44 1
24 نام و نسب : 44 23
25 پیدائش : 44 23
26 عہد ِنبوی ۖ : 45 23
27 عہد ِصدیقی : 45 23
28 عہد ِفاروقی : 45 23
29 عہد ِعثمانی : 46 23
30 بیعت ِخلافت کے وقت حضرت علی کو مشورہ : 46 23
31 وفیات 47 1
32 اِسلام کی اِنسانیت نوازی 48 1
33 غیر مسلموں کے ساتھ معاملات : 48 32
34 ماہِ صفرکے اَحکام اَور جاہلانہ خیالات 50 1
35 ماہِ صفر کا ''صفر'' نام رکھنے کی وجہ : 50 34
36 ماہِ صفر کے ساتھ ''مظفَّر''لگانے کی وجہ : 50 34
37 ماہِ صفر کے متعلق نحوست کا عقیدہ اَور اُس کی تردید : 51 34
38 ماہِ صفر کی آخری بدھ کی شرعی حیثیت اوراُس سے متعلق بدعات : 54 34
39 گلد ستہ اَحادیث 58 1
40 دوزخ کی دیواروں کی موٹائی چالیس برس کی مسافت کے برابر ہوگی : 58 39
41 حضرت عمر رضی اللہ عنہ کے دَور کا ایک واقعہ : 60 39
42 بقیہ : رحمة للعالمین ۖکے لیے تعددِ اَزواج کی حکمت 61 22
43 دینی مسائل ( نذر اَور منت کا بیان ) 62 1
44 نذر کے صحیح ہونے کی شرائط : 62 43
45 نذر کے بارے میں ایک اَور ضابطہ : 63 43
Flag Counter