Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور جنوری 2011

اكستان

26 - 64
خدام کے ساتھ  :
(١)  آنحضرت  ۖ  کے خادم حضرت اَنس رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں  : خَدَمْتُ النَّبِیَّ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ عَشَرَ سِنِیْنَ وَاللّٰہِ مَا قَالَ لِیْ اُفٍّ قَطُّ وَلَاقَالَ لِشَیْئٍ لِمَ فَعَلْتَ کَذَا وَ ھَلَّا فَعَلْتَ کَذَا وَفِیْ رِوَایَةٍ کَانَ النَّبِیُّ  ۖ اَحْسَنَ النَّاسِ خُلُقًا فَاَرْسَلَنِیْ یَوْمًا لِحَاجَةٍ فَقُلْتُ وَاللّٰہِ لَا اَذْہَبُ وَفِیْ نَفْسِیْ اَنْ اَذْھَب لِمَا اَمَرَنِیْ بِہ فَخَرَجْتُ حَتّٰی اَمُرَّ عَلٰی صِبْیَانٍٍ وَھُمْ یَلْعَبُوْنَ فِی السُّوْقِ فَاِذَا النَّبِیُّ  ۖ قَدْ قَبَضَ بِقَفَائِیْ مِنْ وَّرَائِیْ فَنَظَرْتُ اِلَیْہِ وَھُوَ یَضْحَکُ فَقَالَ یَا اُنَیْسُ ذَھَبْتَ حَیْثُ اَمَرْتُکَ قُلْتُ نَعَمْ اَنَا اَذْھَبُ یَارَسُوْلَ اللّٰہِ  ۖ قَالَ اَنَسُ  وَاللّٰہِ لَقَدْ خَدَمْتُہ تِسْعَ سِنِیْنَ مَاعَلِمْتُ قَالَ لِشَیْئٍ صَنَعْتُہ لِمَ فَعَلْتَ کَذَا وَکَذَا وَلِشَیْئٍ تَرَکَتُہ ھَلَّا فَعَلْتَ کَذَا وَکَذَا ۔  (للشیخین و ابی داود والترمذی) 
میں نے حضور  ۖ  کی خدمت دس سال تک کی، خدا کی قسم کبھی آپ نے مجھے اُف تک نہیں کہا اَور نہ کبھی یہ فرمایا کہ یہ کام کیوں کیا اَور کیوں نہیں کیا۔دُوسری روایت میں فرماتے ہیں کہ حضور  ۖ  تمام اِنسانوں میں سب سے زیادہ بہترین اَخلاق والے تھے چنانچہ ایک دِن مجھے آپ  ۖ نے ایک ضرورت کے لیے بھیجا میں نے کہا میں نہ جاؤں گا حالانکہ دِل میں یہی خیال تھا کہ میں چلا جاؤں گا جس کام کے لیے آپ  ۖ نے مجھے حکم فرمایا ہے چنانچہ میں گیا، راستے میں میرا گزر کھیلتے ہوئے بچوں کے پاس ہوا جو بازار میں کھیل رہے تھے، میں بھی اُسی میں مشغول ہو گیا اَور بچوں کے ساتھ کھیلنے لگا، اچانک حضور  ۖ  کا گزر اُس طرف ہوا۔ آپ  ۖ نے پیچھے سے میری گُدّی پکڑی میں نے جو دیکھا تو حضور  ۖ  مسکرارہے ہیں۔ آپ  ۖ نے محبت سے فرمایا اَے اُنیس! میں نے جس جگہ کے لیے تجھے حکم دیا تھا تو گیا کہ نہیں؟ میں نے عرض کیا کہ ہاں حضور جاتاہوں۔ حضرت اَنس رضی اللہ عنہ فرماتے ہیںخداکی قسم !میں نے
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 حرف آغاز 4 1
3 درس حديث 6 1
4 اہلِ مشرق میں فتنہ اَور دِلوں کی سختی : 7 3
5 اہلِ حجاز کی تعریف : 7 3
6 آواز گھٹتی بڑھتی ہے : 7 3
7 جمعہ شہروں میں ، حنفی مسلک اَور اُس کی وجہ : 8 3
8 ''نجد ''کا جغرافیہ : 9 3
9 بَحْرَیْن : 10 3
10 شدت اَور نجدی : 10 3
11 بصرہ : 10 3
12 مسئلہ رجم 11 1
13 ''حد'' کی تعریف : 21 12
14 اَنفَاسِ قدسیہ 23 1
15 قطب ِ عالم شیخ الاسلام حضرت مولانا سیّد حسین احمدصاحب مدنی کی خصوصیات 23 14
16 اُسوۂ حَسَنہ یا اَخلاقِ ظاہرہ : 23 14
17 غرباء و مساکین کے ساتھ : 24 14
18 خدام کے ساتھ : 26 14
19 قسط : ٢٤ تربیت ِ اَولاد 29 1
20 صدر مملکت کی خدمت میں کھلا خط! 33 1
21 موت العَالِم موت العَالَم 38 1
22 رحمة للعالمین ۖکے لیے تعددِ اَزواج کی حِکمت 39 1
23 قسط : ا حضرت اِمام حسن بن علی رضی اللہ عنہما 44 1
24 نام و نسب : 44 23
25 پیدائش : 44 23
26 عہد ِنبوی ۖ : 45 23
27 عہد ِصدیقی : 45 23
28 عہد ِفاروقی : 45 23
29 عہد ِعثمانی : 46 23
30 بیعت ِخلافت کے وقت حضرت علی کو مشورہ : 46 23
31 وفیات 47 1
32 اِسلام کی اِنسانیت نوازی 48 1
33 غیر مسلموں کے ساتھ معاملات : 48 32
34 ماہِ صفرکے اَحکام اَور جاہلانہ خیالات 50 1
35 ماہِ صفر کا ''صفر'' نام رکھنے کی وجہ : 50 34
36 ماہِ صفر کے ساتھ ''مظفَّر''لگانے کی وجہ : 50 34
37 ماہِ صفر کے متعلق نحوست کا عقیدہ اَور اُس کی تردید : 51 34
38 ماہِ صفر کی آخری بدھ کی شرعی حیثیت اوراُس سے متعلق بدعات : 54 34
39 گلد ستہ اَحادیث 58 1
40 دوزخ کی دیواروں کی موٹائی چالیس برس کی مسافت کے برابر ہوگی : 58 39
41 حضرت عمر رضی اللہ عنہ کے دَور کا ایک واقعہ : 60 39
42 بقیہ : رحمة للعالمین ۖکے لیے تعددِ اَزواج کی حکمت 61 22
43 دینی مسائل ( نذر اَور منت کا بیان ) 62 1
44 نذر کے صحیح ہونے کی شرائط : 62 43
45 نذر کے بارے میں ایک اَور ضابطہ : 63 43
Flag Counter