Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور جنوری 2011

اكستان

50 - 64
ماہِ صفرکے اَحکام اَور جاہلانہ خیالات
(  جناب مولانا مفتی محمد رضوان صاحب ،راولپنڈی  )
ماہِ صفر کا ''صفر'' نام رکھنے کی وجہ  :
ماہِ صفر کو ''صفر'' کہنے کی ایک وجہ یہ بیان فرمائی گئی ہے کہ صفر کے معنٰی لُغت میںخالی ہونے کے  آتے ہیں اَور اِس مہینہ میں عرب کے لوگوں کے گھر عموماً خالی رہتے تھے کیونکہ چار مہینوں (ذوالقعدہ ، ذوالحجہ ، محرم اَور رجب ) میں مذہبی طورپراُن کو جنگ اَور لڑائی نہ کرنے اَور مذہبی عبادت اَنجام دینے کا بطورِ خاص پابند کیا گیا تھا اَور محرم کا مہینہ گزرتے ہی اِس جنگجو قوم کے لیے مسلسل تین مہینوں کی یہ پابندی ختم ہو جاتی تھی لہٰذا وہ لوگ جنگ لڑائی اَورسفر میں چل دیتے تھے ۔ ( تفسیر ابن ِکثیر بتغیر ج٢  ص٣٥٤)
ماہِ صفر کے ساتھ ''مظفَّر''لگانے کی وجہ  : 
عام طورپر صفر کے ساتھ مظفر یا خیر کا لفظ لگایا جاتا ہے یعنی کہا جاتا ہے ''صفرالمظفر''یا ''صفرالخیر''  اِس کی وجہ یہ ہے کہ مظفر کے معنٰی کامیابی وکامرانی والی چیز کے ہیںاَورخیر کے معنٰی نیکی اَور بھلائی کے ہیں۔ زمانۂ جاہلیت میں کیونکہ صفر کے مہینے کو منحوس مہینہ سمجھا جاتا تھا اَور آج بھی اِس مہینہ کو بہت سے لوگ منحوس بلکہ آسمان سے بلائیں اَور آفتیں نازل ہونے والا سمجھتے ہیں اَور اِسی وجہ سے اِس مہینہ میں خوشی کی بہت سی   چیزوں ( مثلاً شادی بیاہ وغیرہ کی تقریبات ) کو منحوس یا معیوب سمجھتے ہیں جبکہ اِسلامی اِعتبار سے اِس مہینہ   سے کوئی نحوست وابستہ نہیں اَوراِسی وجہ سے اَحادیث ِمبارکہ میں اِس مہینہ کے ساتھ نحوست وابستہ ہونے کی  سختی کے ساتھ تردید کی گئی ہے اِس لیے صفر کے ساتھ'' مظفر'' یا ''خیر '' کا لفظ لگا کر ''صفرالمظفر''یا ''صفر الخیر'' کہا جاتا ہے تاکہ اِس کو منحوس اَور شروآفت والا مہینہ نہ سمجھا جائے بلکہ کامیابی والا اَوربامراد نیز خیر کا مہینہ سمجھا جائے اَوراِس مہینے میں اَنجام دیے جانے والے کاموں کو نامراد اَورمنحوس سمجھنے کا تصور اَور نظریہ ذہنوں سے       نکل جائے۔
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 حرف آغاز 4 1
3 درس حديث 6 1
4 اہلِ مشرق میں فتنہ اَور دِلوں کی سختی : 7 3
5 اہلِ حجاز کی تعریف : 7 3
6 آواز گھٹتی بڑھتی ہے : 7 3
7 جمعہ شہروں میں ، حنفی مسلک اَور اُس کی وجہ : 8 3
8 ''نجد ''کا جغرافیہ : 9 3
9 بَحْرَیْن : 10 3
10 شدت اَور نجدی : 10 3
11 بصرہ : 10 3
12 مسئلہ رجم 11 1
13 ''حد'' کی تعریف : 21 12
14 اَنفَاسِ قدسیہ 23 1
15 قطب ِ عالم شیخ الاسلام حضرت مولانا سیّد حسین احمدصاحب مدنی کی خصوصیات 23 14
16 اُسوۂ حَسَنہ یا اَخلاقِ ظاہرہ : 23 14
17 غرباء و مساکین کے ساتھ : 24 14
18 خدام کے ساتھ : 26 14
19 قسط : ٢٤ تربیت ِ اَولاد 29 1
20 صدر مملکت کی خدمت میں کھلا خط! 33 1
21 موت العَالِم موت العَالَم 38 1
22 رحمة للعالمین ۖکے لیے تعددِ اَزواج کی حِکمت 39 1
23 قسط : ا حضرت اِمام حسن بن علی رضی اللہ عنہما 44 1
24 نام و نسب : 44 23
25 پیدائش : 44 23
26 عہد ِنبوی ۖ : 45 23
27 عہد ِصدیقی : 45 23
28 عہد ِفاروقی : 45 23
29 عہد ِعثمانی : 46 23
30 بیعت ِخلافت کے وقت حضرت علی کو مشورہ : 46 23
31 وفیات 47 1
32 اِسلام کی اِنسانیت نوازی 48 1
33 غیر مسلموں کے ساتھ معاملات : 48 32
34 ماہِ صفرکے اَحکام اَور جاہلانہ خیالات 50 1
35 ماہِ صفر کا ''صفر'' نام رکھنے کی وجہ : 50 34
36 ماہِ صفر کے ساتھ ''مظفَّر''لگانے کی وجہ : 50 34
37 ماہِ صفر کے متعلق نحوست کا عقیدہ اَور اُس کی تردید : 51 34
38 ماہِ صفر کی آخری بدھ کی شرعی حیثیت اوراُس سے متعلق بدعات : 54 34
39 گلد ستہ اَحادیث 58 1
40 دوزخ کی دیواروں کی موٹائی چالیس برس کی مسافت کے برابر ہوگی : 58 39
41 حضرت عمر رضی اللہ عنہ کے دَور کا ایک واقعہ : 60 39
42 بقیہ : رحمة للعالمین ۖکے لیے تعددِ اَزواج کی حکمت 61 22
43 دینی مسائل ( نذر اَور منت کا بیان ) 62 1
44 نذر کے صحیح ہونے کی شرائط : 62 43
45 نذر کے بارے میں ایک اَور ضابطہ : 63 43
Flag Counter