ماہنامہ انوار مدینہ لاہور جنوری 2011 |
اكستان |
|
علمی مضامین سلسلہ نمبر٤٣ (قسط : ١) ''الحامد ٹرسٹ''نزد جامعہ مدنیہ جدید رائیونڈ روڈ لاہورکی جانب سے شیخ المشائخ محدثِ کبیر حضرت اقدس مولانا سیّد حامد میاں صاحب رحمة اللہ علیہ کے بعض اہم خطوط اور مضامین کو سلسلہ وار شائع کرنے کا اہتمام کیا گیا ہے جو تاحال طبع نہیں ہوسکے جبکہ ان کی نوع بنوع خصوصیات اس بات کی متقاضی ہیں کہ افادۂ عام کی خاطر اِن کو شائع کردیا جائے۔ اسی سلسلہ میں بعض وہ مضامین بھی شائع کیے جائیں گے جو بعض جرا ئد و اخبارات میں مختلف مواقع پر شائع ہو چکے ہیں تاکہ ایک ہی لڑی میں تمام مضامین مرتب و یکجا محفوظ ہو جائیں۔ (اِدارہ) مسئلہ رجم نحمدہ و نصلی علٰی رسولہ الکریم اما بعد ! مسئلہ رجم کے بارے میں آج کل یہ سوال اُٹھا ہے کہ رجم حدِّ زنا ہے یا تعزیری کارروائی ہے۔ نیز یہ قرآن و حدیث سے ثابت ہے یا نہیں۔ چونکہ بہت سے مسلمان اِس بارے میں تفصیل جاننی چاہتے ہیں اِس لیے مناسب معلوم ہوتا ہے کہ اِس کے ثبوت کے لیے دلائل جمع کر دی جائیں۔ لوگوں کا عام خیال یہ سننے میں آیا ہے کہ رجم کی روایتیں بخاری و مسلم وغیرہ میں آئی ہیں اَور یہ کتابیں تیسری صدی میں لکھی گئی ہیں۔ یہ بھی کہا جاتا ہے کہ ایک آدمی اگر ایک بات کہے اَور وہ دُوسرے سے اَور دُوسرا تیسرے سے کہے تو آٹھویں دسویں آدمی تک پہنچتے پہنچتے وہ بات بدل جاتی ہے۔ اِن دو اعتراضات کے ذریعہ چکڑالوی اَور پرویزی جو دَراصل اَفکار کے اعتبار سے معتزلہ ہیں اِسلام کے مسلَّمہ عقائد و اَحکام میں شکوک پیدا کرتے ہیں۔ اِس لیے آج کل یہ ضروری معلوم ہوتا ہے کہ علماء کو دلائل یعنی حدیثیں وہ پیش کرنی چاہئیں جو بخاری و مسلم وغیرہما رحہم اللہ سے پہلے گزرے ہوئے محدثیں کی کتابوں میں موجود ہیں لہٰذا ہم اِس مضمون میں وہی روایات پیش کریں گے۔ دُوسرے اعتراض کا جواب یہ ہے کہ حدیثوں کی روایت میں ہمیشہ سب سے زیادہ اِس بات کو پر کھا جاتا