ماہنامہ انوار مدینہ لاہور جنوری 2011 |
اكستان |
|
آئی کہ اُن میں اِیمان ہے۔ اَب یہ اُس دَور کی بات ہے یا (بعد میں بھی)رہے گا، تو جو اُس دَور میں تھا وہ بعد میں بھی رہے گا اَور اِسی طرح ہوا ۔اِرشاد یہ بھی فرمایا ہے کہ ربیعہ اَور مُضَر ١ اِن دونوں میں سختی ہے اَب ربیعہ کا تو ایک وفد عبدالقیس قبیلہ ہے اُن کا، وہ تو آگیا اَور اُس کو رسول اللہ ۖ نے پذیرائی بخشی ہے اَور وہ لوگ بعد میں بھی اِیمان پر قائم رہے ہیں جس زمانے میں اِرتداد ہوا زکٰوة دینے سے بھی اِنکار کردیا اَور معاذاللہ اِرتداد میں دین سے پھرنے شروع ہوگئے لوگ رسولِ کریم علیہ الصلٰوة والتسلیم کے دُنیا سے رُخصت ہوتے ہی بعدمیںابوبکر رضی اللہ عنہ نے وہاں لشکر بھیجے اُن میں یہ لوگ جو ہیں عبد القیس والے یہ ثابت قدم رہے ہیں اَور اِن پر حملے ہوئے اَور اِن میں سے بہت سے شہید ہوئے۔ جمعہ شہروں میں ، حنفی مسلک اَور اُس کی وجہ : اَور اِن ہی کی جگہ تھی وہ کہ جہاں رسول اللہ ۖ کے زمانہ میں جُمعہ ہونا شروع ہوگیا تھا ورنہ جمعہ جو تھا وہ صرف دو جگہیں ہوتا تھا ایک مدینہ طیبہ میں اَور فتحِ مکہ مکرمہ کے بعد مکہ مکرمہ میں اَور تیسری جگہ یہاں یعنی آدمیوں کی تعداد کہ جہاں بیس مسلمان ہوں یا تیس ہوں یا چالیس ہوں یا پچاس ہوں اُن پر نہیں تھا مدار کہ آبادی پر ہو جمعہ بلکہ جمعہ شہروں ہی میں تھا اَور وہ تین ہی جگہ صرف ہوتا تھا تو اِن کی جو مرکزی جگہ تھی وہ ''جُوَاثٰی'' تھی اَور جُوَاثٰی ایک قلعہ بھی تھا وہاں منڈی تھی لوگ اِدھر اُدھر سے آتے تھے جُوَاثٰی ہی میں تو اِس وجہ سے یہی حنفی مسلک بنا کہ شہروں میں جمعہ ہوگا دیہات میں نہیں ہوگا اَور آبادی پر نہیں ہے آدمیوں کی تعداد پر نہیں ہے پچاس ساٹھ ہوں اگر، تو یہ بات نہیں ہے بلکہ شہر ہونا چاہیے۔ یہ لوگ ربیعہ والے تو ٹھیک رہے ہیں بالکل ، ربیعہ کا وفد آیا ہے دو دفعہ آیا ہے ایک سن چھ میں آیا ہے ایک سن آٹھ میں آیا ہے دو مرتبہ یہ لوگ آئے ہیں ،رسول اللہ ۖ نے اِنہیں مرحبا بھی کہا ہے مرحبا کا مطلب یہی ہے کہ خوش آمدید جسے کہا جائے بہت اچھے آئے غَیْرَ خَزَایَا وَلَانَدٰمٰی نہ رُسواء ہوئے نہ نادم کوئی حرکت کرتے بُری اَور شکست کھاتے تو اُس پر نادم ہوتے اَور اگر شکست زیادہ بُری طرح ہوجاتی تو رُسوا بھی ہوتے تو نہ تم رُسواء ہوئے نہ نادم ہوئے بہت اچھی طرح آگئے تم لوگ، وہ مسلمان ہوگئے۔ درمیان میں اِن کے راستے میں ایک قبیلہ آتا تھا ''مُضَرْ'' اَب مُضَرْ جو ہیں یہ رسول اللہ ۖ ١ مشکوة شریف ص ٥٨٢