Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور جنوری 2011

اكستان

21 - 64
''حد'' کی تعریف  :
فقہ حنفی کی معروف ترین کتاب ہدایہ کتاب الحدود ج: ٢ ص:٥٠٦ پہلے حد کی تعریف بتلائی ہے  : 
(اَلْحَدُّ) فِی الشَّرِیْعَةِ ھُوَ الْعَقُوْبَةُ الْمُقَدَّرَةُ حَقًّالِلّٰہ تَعَالٰی۔
''  یعنی  حد  شریعت میں اُس معین سزا کا نام ہے جو اللہ تعالیٰ نے اپنا حق قرار دے کر مقرر   کی ہو۔ '' 
پھر آگے تحریر فرماتے ہیں کہ زنا کی حد کس طرح ہو گی۔
فَصْل: فِیْ کَیْفِیَّةِ الْحَدِّ وَاِقَامَتِہ : وَاِذَا وَجَبَ الْحَدُّ وَ کَانَ الزَّانِیْ مُحْصِنًا رَجَمَہ بِالْحِجَارَةِ حَتّٰی یَمُوْتَ لِاَنَّہ عَلَیْہِ السَّلَامُ رَجَمَ مَاعِزًا وَقَدْ اَحْصَنَ وَ قَالَ فِی الْحَدِیْثِ الْمَعْرُوْفِ وَ زِنًا بَعْدَ اِحْصَانٍٍ، وَعَلٰی ھٰذَا اِجْمَاعُ الصَّحَابَةِ    (ہدایہ ج ٢ ص ٥٠٩)
فصل  :  اِس بارے میں کہ حد کی کیفیت کیا ہو گی اَور اِسے کس طرح جاری کیا جائے گا۔ 
جب حد واجب ہو جائے اَور زِنا کار محصن ( شادی شدہ ہو آزاد ہو غلام نہ ہو مجنوں نہ ہو وغیرہ) تو قاضی اُسے پتھر وںسے مارنے کا حکم دے گا حتی کہ وہ مر جائے کیونکہ جناب  رسول اللہ  ۖ نے حضرت ماعز کو سنگسار کیا تھا اَور وہ (شادی شدہ) محصن تھے اَور  حدیث معروف میں آتا ہے کہ جان لینی اُس صورت میں بھی ہو گی کہ اِحصان کے بعد زنا کرے اَور اِسی پر صحابہ کرام   کا اِجماع ہے۔ 
ہدایہ ہی میں ہے کہ اِقرار چار دفعہ کرے گا تب معتبر ہو گا۔ اَور اِمام یعنی قاضی کے لیے یہ مستحب ہے کہ  وہ اِسے اپنے اِقرار سے ہٹانے کی کوشش کرے اَور اگر وہ رُجوع کرے تو اُس کے رُجوع کو مانا جائے گا اَور اُسے چھوڑ دیا جائے گا۔ (ہدایہ  ص ٥٠٨)
اَور اگر سزا گواہوں کی صداقت کی تحقیق کے بعد اُن کے بیانات پر دی جا رہی ہو تو سنگسار کرنے میں  بھی اُنہیں ہی پہل کرنی ہو گی،اگر وہ پہل کرنے سے اِنکار کر دیں گے تو حد ساقط ہو جائے گی۔ اِسی طرح اگر گواہ مر جائیں یا غائب ہو جائیں تب بھی حد جاری نہ کی جائے گی۔ ( ہدایہ  ص ٥٠٨)
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 حرف آغاز 4 1
3 درس حديث 6 1
4 اہلِ مشرق میں فتنہ اَور دِلوں کی سختی : 7 3
5 اہلِ حجاز کی تعریف : 7 3
6 آواز گھٹتی بڑھتی ہے : 7 3
7 جمعہ شہروں میں ، حنفی مسلک اَور اُس کی وجہ : 8 3
8 ''نجد ''کا جغرافیہ : 9 3
9 بَحْرَیْن : 10 3
10 شدت اَور نجدی : 10 3
11 بصرہ : 10 3
12 مسئلہ رجم 11 1
13 ''حد'' کی تعریف : 21 12
14 اَنفَاسِ قدسیہ 23 1
15 قطب ِ عالم شیخ الاسلام حضرت مولانا سیّد حسین احمدصاحب مدنی کی خصوصیات 23 14
16 اُسوۂ حَسَنہ یا اَخلاقِ ظاہرہ : 23 14
17 غرباء و مساکین کے ساتھ : 24 14
18 خدام کے ساتھ : 26 14
19 قسط : ٢٤ تربیت ِ اَولاد 29 1
20 صدر مملکت کی خدمت میں کھلا خط! 33 1
21 موت العَالِم موت العَالَم 38 1
22 رحمة للعالمین ۖکے لیے تعددِ اَزواج کی حِکمت 39 1
23 قسط : ا حضرت اِمام حسن بن علی رضی اللہ عنہما 44 1
24 نام و نسب : 44 23
25 پیدائش : 44 23
26 عہد ِنبوی ۖ : 45 23
27 عہد ِصدیقی : 45 23
28 عہد ِفاروقی : 45 23
29 عہد ِعثمانی : 46 23
30 بیعت ِخلافت کے وقت حضرت علی کو مشورہ : 46 23
31 وفیات 47 1
32 اِسلام کی اِنسانیت نوازی 48 1
33 غیر مسلموں کے ساتھ معاملات : 48 32
34 ماہِ صفرکے اَحکام اَور جاہلانہ خیالات 50 1
35 ماہِ صفر کا ''صفر'' نام رکھنے کی وجہ : 50 34
36 ماہِ صفر کے ساتھ ''مظفَّر''لگانے کی وجہ : 50 34
37 ماہِ صفر کے متعلق نحوست کا عقیدہ اَور اُس کی تردید : 51 34
38 ماہِ صفر کی آخری بدھ کی شرعی حیثیت اوراُس سے متعلق بدعات : 54 34
39 گلد ستہ اَحادیث 58 1
40 دوزخ کی دیواروں کی موٹائی چالیس برس کی مسافت کے برابر ہوگی : 58 39
41 حضرت عمر رضی اللہ عنہ کے دَور کا ایک واقعہ : 60 39
42 بقیہ : رحمة للعالمین ۖکے لیے تعددِ اَزواج کی حکمت 61 22
43 دینی مسائل ( نذر اَور منت کا بیان ) 62 1
44 نذر کے صحیح ہونے کی شرائط : 62 43
45 نذر کے بارے میں ایک اَور ضابطہ : 63 43
Flag Counter