ماہنامہ انوار مدینہ لاہور جنوری 2011 |
اكستان |
قسط : ٢٤ تربیت ِ اَولاد ( اَز افادات : حکیم الامت حضرت مولانا اشرف علی صاحب تھانوی ) زیر ِنظر رسالہ '' تربیت ِ اولاد'' حکیم الامت حضرت مولانا اشرف علی تھانوی کے اِفادات کا مرتب مجموعہ ہے جس میں عقل ونقل اور تجربہ کی روشنی میں اَولاد کے ہونے ، نہ ہونے، ہوکر مرجانے اور حالت ِ حمل اور پیدائش سے لے کر زمانۂ بلوغ تک رُوحانی وجسمانی تعلیم وتربیت کے اِسلامی طریقے اَور شرعی احکام بتلائے گئے ہیں ۔ پیدائش کے بعد پیش آنے والے معاملات ، عقیقہ، ختنہ وغیرہ اُمور تفصیل کے ساتھ ذکر کیے گئے ہیں، مرد عورت کے لیے ماں باپ بننے سے پہلے اور اُس کے بعد اِس کا مطالعہ اَولاد کی صحیح رہنمائی کے لیے انشاء اللہ مفید ہوگا۔اِس کے مطابق عمل کرنے سے اَولاد نہ صرف دُنیا میں آنکھوں کی ٹھنڈک ہوگی بلکہ ذخیرہ ٔ آخرت بھی ثابت ہوگی اِنشاء اللہ۔اللہ پاک زائد سے زا ئد مسلمانوں کو اِس سے استفادہ کی توفیق نصیب فرمائے۔ بچوں کی پرورِش کرنے اَور اَچھی عادات سکھلانے مہذب بنانے کا دَستورُ العمل : بہشتی زیور کے چوتھے حصہ میں اَولاد کی پرورش کا طریقہ کے ذیل میں کچھ ضروری دستور العمل ہے۔ دیکھنے سے اُس مقام کا بعینہ نقل کر دینا مناسب معلوم ہوا۔ گو اِس میں گذشتہ باتوں کا تکرار بھی ہے مگر اِن کی اہمیت کے پیش ِنظر تکرار کو گوارہ کر کے اِس میں قصور گوارہ نہیں کیا گیا۔اَور وہ یہ ہے کہ جاننا چاہیے کہ یہ اَمر بہت ہی خیال رکھنے کے قابل ہے کیونکہ بچپن میں جو عادت بھلی یا بری پختہ ہو جاتی ہے وہ عمر بھر نہیں جاتی، اِس لیے بچپن سے جوان ہونے تک اِن باتوں کا ترتیب وَار ذکر کیا جاتا ہے : ٭ نیک بخت دین دار عورت کا دُودھ پلائیں، دُودھ کا بڑا اَثر ہوتا ہے۔ ٭ اُس کے دُودھ پلانے کے لیے اَور کھلانے کے لیے وقت مقرر رکھو تاکہ وہ تندرست رہے۔ ٭ عورتوں کی عادت ہے کہ بچوں کو کہیں سپاہی سے ڈراتی ہیں کہیں اَور ڈرائونی چیزوں سے، یہ