ماہنامہ انوار مدینہ لاہور اکتوبر 2010 |
اكستان |
|
درس حدیث حضرت ِاقدس پیر و مرشد مولانا سید حامد میاں صاحب کے مجلسِ ذکر کے بعد درسِ حدیث کا سلسلہ وار بیان ''خانقاہِ حامدیہ چشتیہ'' رائیونڈ روڈ لاہور کے زیرِانتظام ماہنامہ'' انوارِ مدینہ'' کے ذریعہ ہر ماہ حضرت اقدس کے مریدین اور عام مسلمانوں تک با قاعدہ پہنچایا جاتا ہے۔ اللہ تعالیٰ حضرت اقدس کے اِس فیض کو تا قیا مت جاری و مقبول فرمائے۔ (آمین) حضراتِ اَنصارکے شہدا کی تعداد سب سے بڑھ کر ہے، مہاجرین کو اَپنے یہاں بسایا سات دن بعد تدفین، لاش خراب نہ ہوئی۔ ٨٠ برس کی عمر میں جہاد جمعہ مکہ میں فرض ہو چکا تھا مگر پڑھا مدینہ میں گیا ( تخریج و تزئین : مولانا سیّد محمود میاں صاحب ) (کیسٹ نمبر 63 سا ئیڈA 31 - 10 - 1986 ) الحمد للّٰہ رب العالمین والصلٰوة والسلام علٰی خیر خلقہ سیدنا ومولانا محمد وآلہ واصحابہ اجمعین امابعد ! حضرتِ قتادہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ مَا نَعْلَمُ حَیًّا مِّنْ اَحْیَائِ الْعَرَبِ اَکْثَرَ شَھِیْدًا اَعَزَّ یَوْمَ الْقِیٰمَةِ مِنَ الْاَنْصَارِ عرب کے قبائل میں سب سے زیادہ شہادت پانے والے صحابۂ کرام میں اَنصار ہیں اَور بہت اہم مواقع پر اِن کی شہادت ہوئی ہے اُحد کے موقع پر یہ تقریبًا ستّر شہید ہوئے بیر معونہ (کے موقع پر) یہ ستّر شہید ہوئے اَور یمامہ کے دِن ابوبکر رضی اللہ عنہ کے زمانہ میں ستّر شہید ہوئے۔ ١ ہجرت فرض تھی مسلمانوں کے لیے تو صحابۂ کرام میںاَنصار نے تو بہت ہی زیادہ یہ کام کیا ہے کہ جو اِسلام قبول کرکے یہاں مدینہ منورہ مہاجر ہو کر آجاتے تھے (تو اُن کو فورًا ٹھکانہ دیتے تھے) اَلَّذِیْنَ تَتَوَفّٰھُمُ الْمَلَائِکَةُ ظَالِمِی اَنْفُسِھِمْ قَالُوْا فِیْمَ کُنْتُمْ قَالُوْا کُنَّا مُسْتَضْعَفِیْنَ فِی الْاَرْضِ جانیں قبض کرتے ١ مشکٰوة شریف ص ٥٨١