ماہنامہ انوار مدینہ لاہور اکتوبر 2010 |
اكستان |
|
گلد ستہ اَحادیث ( حضرت مولانا نعیم الدین صاحب، اُستاذ الحدیث جامعہ مدنیہ لاہور) السلام علیکم و رحمة اللہ و برکاتہ و مغفرتہ کہنے پر چالیس نیکیوں کا ثواب : عَنْ عِمْرَانَ بْنِ حُصَیْنٍ قَالَ جَائَ رَجُل اِلَی النَّبِیِّ ۖ فَقَالَ اَلسَّلَامُ عَلَیْکُمْ فَرَدَّ عَلَیْہِ ، ثُمَّ جَلَسَ فَقَالَ النَّبِیُّ ۖ عَشْر، ثُمَّ جَائَ آخَرُ فَقَالَ اَلسَّلَامُ عَلَیْکُمْ وَرَحْمَةُ اللّٰہِ فَرَدَّ عَلَیْہِ فَجَلَسَ فَقَالَ عِشْرُوْنَ ، ثُمَّ جَائَ آخَرُ فَقَالَ اَلسَّلَامُ عَلَیْکُمْ وَرَحْمَةُ اللّٰہِ وَبَرَکَاتُہ فَرَدَّ عَلَیْہِ فَجَلَسَ فَقَالَ ثَلٰثُوْنَ ۔ عَنْ سَہْلِ بْنِ مَعَاذِ بْنِ اَنَسٍ عَنْ اَبِیْہِ عَنِ النَّبِیِّ ۖ بِمَعْنَاہُ زَادَ ثُمَّ اَتٰی آخَرُ فَقَالَ اَلسَّلَامُ عَلَیْکُمْ وَرَحْمَةُ اللّٰہِ وَبَرَکَاتُہ وَمَغْفِرَتُہ ، فَقَالَ اَرْبَعُوْنَ ، قَالَ ھٰکَذَا تَکُوْنُ الْفَضَائِلُ ۔ (ابوداود شریف ج ٢ ص ٣٥٠) حضرت عمران بن حصین رضی اللہ عنہمافرماتے ہیں کہ ایک دِن ایک صاحب نبی علیہ السلام کی خدمت میں آئے اَور کہا کہ السلام علیکم ،نبی علیہ السلام نے اِن کے سلام کا جواب دیا وہ بیٹھ گئے نبی علیہ السلام نے فرمایا اِن صاحب کے لیے دس نیکیاں لکھی گئیں، پھر ایک اَورصاحب آئے اَور اُنہوںنے آ کر کہا السلام علیکم ورحمة اللہ ، نبی علیہ السلام نے اِن کے سلام کا بھی جواب دیا، وہ بھی بیٹھ گئے نبی علیہ السلام نے فرمایا : اِن کے لیے بیس نیکیاں لکھی گئیں۔ پھر ایک اَور صاحب آئے اَور اُنہوں نے آ کر کہا السلام علیکم ورحمة اللہ وبرکاتہ ،نبی علیہ السلام نے اِن کے سلام کا بھی جواب دیا یہ صاحب بھی بیٹھ گئے آپ نے فرمایا اِن کے لیے تیس نیکیاں لکھیں گئیں ۔ اِمام ابوداود فرماتے ہیں حضرت معاذ بن اَنس رضی اللہ عنہ نے بھی نبی کریم ۖ سے اُوپر کی حدیث کے ہم معنی حدیث نقل کی ہے جس میں حضرت معاذ رضی اللہ عنہ نے یہ