ماہنامہ انوار مدینہ لاہور اکتوبر 2010 |
اكستان |
|
اِسلام کی اِنسانیت نوازی ( حضرت مولانا مفتی محمد سلمان صاحب منصورپوری،اِنڈیا ) اِسلامی مساوات : اِسلام کی نظر میں تمام اِنسان اِنسانیت کے اعتبار سے برابر ہیں۔ رنگ ونسل، علاقے اَور آبادی کی بنیاد پر فرق و اِمتیاز اِسلام کے نزدیک کسی طرح بھی رَوا نہیں ہے۔ قرآن کریم میں اللہ تعالیٰ نے اِرشاد فرمایا : یٰاَیُّہَا النَّاسُ اِنَّاخَلَقْنٰکُمْ مِّنْ ذَکَرٍ وَّاُنْثٰی وَجَعَلْنٰکُمْ شُعُوْبًا وَّقَبَآئِلَ لِتَعَارَفُوْا، اِنَّ اَکْرَمَکُمْ عِنْدَ اللّٰہِ اَتْقٰکُمْ ، اِنَّ اللّٰہَ عَلِیْم خَبِیْر. (سورة الحجرات ١٣) ''اے آدمیو ! ہم نے تم کو ایک مرد اَور ایک عورت سے بنا کر تمہاری ذاتیں اَور قبیلے مقرر کردیے تاکہ تم آپس میں ایک دُوسرے کو پہچان سکو۔ بیشک اللہ کے نزدیک تم میں سب سے باعزت وہ ہے جو سب سے زیادہ بااَدب ہے ،اللہ سب کچھ جاننے والا خبر رکھنے والا ہے۔'' حضرت محمد مصطفی ۖنے آخر ی حج کے موقع پر اِس سلسلے میں جو خطبہ اِرشاد فرمایا وہ اِنسانی حقوق کے ''عالمی منشور'' کی حیثیت رکھتا ہے۔ آپ ۖکے طویل خطبے کے چند زَرّیں اِلفاظ درج ذیل ہیں۔ آپ ۖنے اِرشاد فرمایا : اَیُّہَا النَّاسُ اِنَّ رَبَّکُمْ وَاحِد ، وَاَبَاکُمْ وَاحِد الَاَ ! لَافَضْلَ لِعَرَبِیٍّ عَلٰی عَجَمِیٍّ وَلَا لِعَجَمِیٍّ عَلٰی عَرَبِیٍّ ولَا اَسْوَدَ عَلٰی اَحْمَرَ وَلَا اَحْمَرَ عَلٰی اَسْوَدَ اِلاَّ بِالتَّقْوٰی . اے لوگو ! بے شک تم سب کا پروردگار ایک ہے اَور تم سب کا باپ بھی ایک ہے (یعنی سب حضرت آدم علیہ السلام کی اَولاد ہو) خبردار ! کسی عربی کو عجمی پر کوئی برتری نہیں اَور