ماہنامہ انوار مدینہ لاہور اکتوبر 2010 |
اكستان |
|
اُمت ِمسلمہ کی مائیں قسط : ٢٠ حضرت اُمِ حبیبہ رضی ا للہ تعالیٰ عنہا ( حضرت مولانا محمد عاشق الٰہی صاحب بلند شہری ) حضرت جویریہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے نکاح کرنے کے بعد آنحضرت ۖ نے حضرت ابو سفیان رضی اللہ عنہ کی بیٹی حضرت اُم حبیبہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے نکاح کیا اِن کی والدہ صفیہ بنت ِابی العاص حضرت عثمان بن عفان رضی اللہ عنہ کی پھوپھی تھیں۔ اِن کے والد ابو سفیان وہی ابوسفیان ہیں جو برسوں آنحضرت ۖ کے مقابلہ میں لڑتے رہے بعد میںمسلمان ہوئے اِن کا نام صَخَرْ تھا۔ حضرت معاویہ رضی اللہ عنہ جو اَمیر معاویہ رضی اللہ عنہ کے لقب سے مشہور ہیں حضرت اُم حبیبہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا کے بھائی تھے۔ ہجرت ِحبشہ : حضرت اُم حبیبہ رضی اللہ تعالیٰ عنہاکا نام رَمْلَہ تھا بعض نے ہند بھی بتایا ہے۔ ان کا پہلا نکاح عبید اللہ بن حجش سے ہوا تھا۔ دونوں میاں بیوی نے اِبتدائے اِسلام میں اِسلام قبول کیا اَور مشرکینِ مکہ سے تنگ آ کر دیگر مسلمانوں کے ساتھ حبشہ کو ہجرت کر گئے وہاں ایک لڑکی پیدا ہوئی جس کا نام حبیبہ( رضی اللہ تعالیٰ عنہا) رکھا۔ اِس لڑکی کے نام سے اِن کی کنیت اُم حبیبہ رضی اللہ عنہا مشہور ہو گئی۔ اِن کے شوہر عبید اللہ بن حجش نے نصرانی مذہب قبول کر لیا اَور اِسلام چھوڑ دیا۔ حضرت اُم حبیبہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے بھی اُس نے اِسلام چھوڑنے کو کہا لیکن اللہ جل شانہ نے اِن کو اِسلام پر جمائے رکھا اَور اُنہوں نے نصرانیت کو قبول کرنے سے اِنکار کردیا۔ حضرت اُمِ حبیبہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا فرماتی تھیں کہ میں نے اپنے شوہر کو خواب میںبُری شکل میں دیکھا جس سے میں گھبرا گئی، جب صبح ہوئی تو پتہ چلا کہ وہ نصرانی ہو گیا ہے اَور اَب سمجھ میں آیا کہ خواب میں اُس کی بُری شکل اِسی وجہ سے دِکھائی گئی لہٰذا میں نے اپنا خواب اُس سے بیان کیا اَور اِسلام قبول کرنے کو کہا، اُس نے کچھ خیال نہ کیا اَور خوب شراب پینے لگا حتی کہ کافر ہی مرا۔