Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور اکتوبر 2010

اكستان

6 - 64
ہیں فرشتے تو پوچھتے ہیں اُن سے کہ تم کس چیز میں تھے لگے ہوئے تو وہ کہتے ہیں کہ ہم تو بہت کمزور تھے تو اُن سے کہا جاتا ہے  اَلَمْ تَکُنْ اَرْضُ اللّٰہِ وَاسِعَةً فَتُھَاجِرُوْا فِیْھَا  کیا اللہ کی زمین کشادہ نہیں تھی کہ تم وہاں ہجرت کرکے چلے جائو اَور اپنے دینی اَرکان واجبات فرائض اَدا کرو تعلیمی سلسلہ جاری رکھو دین کے اَحکام  سیکھتے رہو قرآنِ پاک سیکھتے رہو یاد کرتے رہو تو   اَرْضُ اللّٰہِ  سے مرادمدینہ منورہ لیا ہے مفسرین نے ایسا بھی لکھا ہے ۔ایسی صورت میں کہ جب اُس میں تمام چیزوں کے باوجود کوتاہی کی ہو تو اُس کو سزا دی جاتی تھی اللہ کے یہاں تو  فَاُولٰئِکَ مَأْوٰھُمْ جَھَنَّمُ وَسَآئَ تْ مَصِیْرًا  اِسلام نہ قبول کرنا اَور دِل کا(دُوسری طرف) مائل ہونا اَور وجہ اُس کی صرف یہ کہ اپنے رہنے کی جگہ سے محبت یا وسائل سے محبت تو دُنیا کو آخرت پر ترجیح دینا  یہ چیز ایسی تھی کہ ترکِ فرض ہوگیا اِس میں کہ نہ وہ نماز پڑھ سکتا ہے نہ جماعت کرسکتا ہے نہ جمعوں میں شریک ہوسکتا ہے وغیرہ۔ 
جمعہ دیہات میں نہیں پڑھا جا سکتا  :
تو جمعہ کی فرضیت تو اُس وقت ہوگئی تھی کہ جب رسولِ کریم علیہ الصلٰوة والتسلیم مکہ مکرمہ میں تھے  لیکن پڑھا آپ نے مدینہ منورہ پہنچنے کے بعد ہے، مدینہ منورہ کے اَطراف میں قریب کی بستی قباء میں قیام  فرمایا ہے تو دو ہفتے کے قریب رہے چودہ دن تو اِس میں ایک یا دو جمعے تو ضرور آئے ہیں مگر رسول اللہ  ۖ  نے وہ نہیں پڑھے ہیں ظہر ہی پڑھی ہے جب مدینہ منورہ میں تشریف لے آئے ہیں تو پھر جمعہ پڑھا ہے ،وہاں مسجد تھی موجود پہلے سے ایک بنی سالم کی اُس میں کہتے ہیں کہ سب سے پہلے جمعہ پڑھا گیا ہے پھر آپ نے فورًا ہی اپنی مسجد کی جگہ بنالی اَور وہاں نماز شروع فرمادی آپ نے، مسجد بننے سے پہلے جو شکل تھی اُس کی(تووہ یہ کہ) وہاں بکریاں بندھا کرتی تھیں تو گویا بکریوں سے جو حصّہ بچا ہوا تھا صاف تھایا اَلگ رَکھ رکھا تھا اُس پر اَدا کرتے رہے ہیں نماز کبھی کبھی کہیں اَور جانا ہوتا تو بھی اِسی طرح پڑھ لیتے تھے نماز۔اُس کے بعد حکم ہوگیا کہ مسجدوں کو پاکیزہ رکھا جائے تو وہ پاکیزہ رکھی گئیں۔
 تو اَنصار نے توبے حد تعاون کیا ہے جو مسلمان ہوتے چلے جاتے تھے وہ یہاں(مدینہ منورہ) آجاتے تھے اَور جب یہاں آجاتے تھے تو اُن کے ساتھ اَنصار نے بہت کچھ کیا ہے حتّٰی کہ رسول اللہ  ۖ  نے اِرشاد فرمایا کہ  قَضَوُا الَّذِیْ عَلَیْھِمْ  جو اِن کے ذمّہ ہے یہ پورا کرچکے ہیں  وَبَقِیَ الَّذِیْ لَھُمْ ۔
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 حرف آغاز 3 1
3 درس حدیث 5 1
4 جمعہ دیہات میں نہیں پڑھا جا سکتا 6 3
5 اَنصار کے متعلق خاص ہدایت 7 3
6 اِن ہی کو بیعت ِعقبہ کا شرف بھی حاصل ہے 7 3
7 جھوٹی نبیہ اَور جھوٹے نبی نے بیاہ رَچا لیا : 8 3
8 اَسّی برس کی عمر میں جہاد : 8 3
9 صحابہ اَور شوقِ جہاد:سات دِن بعد تدفین ،لاش خراب نہ ہوئی : 8 3
10 وفیات 9 1
11 علمی مضامین 10 1
12 اَنفَاسِ قدسیہ 15 1
13 اِسلامی سیاست 19 12
14 فتح مکہ کا سیاسی پس منظر 20 12
15 تربیت ِ اَولاد 21 1
16 لڑکیوں کو علمِ دین سکھانے اَور آخرت کی طرف متوجہ کرنے کی ضرورت 21 15
17 گھر والوں کو دینی کتابیں سنانے کا معمول 22 15
18 اُمت ِمسلمہ کی مائیں 23 1
19 حضرت اُمِ حبیبہ رضی ا للہ تعالیٰ عنہا 23 18
20 ہجرت ِحبشہ 23 18
21 حرمِ نبوت میںآنا : 24 18
22 حبشہ سے مدینہ منورہ پہنچنا : 25 18
23 آنحضرت ۖ کا احترام 25 18
24 اتباعِ سنت : 26 18
25 فکر ِآخرت : 27 18
26 اِسلام کی اِنسانیت نوازی 28 1
27 اِسلامی مساوات 28 26
28 ظلم کی ممانعت : 30 26
29 بقیہ : حضرت اُم حبیبہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا 31 12
30 وفات : 31 12
31 گلد ستہ اَحادیث 32 1
32 توبہ نامہ 37 1
33 اَشعار اِقبال اَور حقیقت ِحال : 37 32
34 تمہید : 37 32
35 سفر نامہ ........ چھ دِن مراکش میں 48 1
36 مراکش کا مختصر تعارف : 49 35
37 ''مرکیش'' : 52 35
38 دینی مسائل 54 1
39 نعت النبی آقائے دو جہاں حتمی مرتبت ۖ 55 1
40 خانقاہ ِحامدیہ اَور رمضان المبارک 56 1
41 تقریظ وتنقید 58 1
42 اَخبار الجامعہ 62 1
Flag Counter