ماہنامہ انوار مدینہ لاہور اکتوبر 2010 |
اكستان |
|
ساتھ آزادی ٔاِسلام اَور آزادیٔ اِسلامی ممالک پر تھی اَور اِس کے لیے نہایت دُور بینی سے اِس فلسفہ کو اِختیار کیا تھا۔ اِس فلسفہ کو سیرت پاک کی روشنی میں ملاحظہ فرمائیے۔ فتح مکہ کا سیاسی پس منظر : فتح مکہ کا آغاز حضور ۖ کی مدینہ منور ہ کی طرف ہجرت فرمانے سے ہوتا ہے اللہ تعالیٰ کے حکم اَور اپنی پیغمبرانہ بصیرت سے آپ نے ہجرت کے لیے مدینہ منورہ کو اِختیار کیا۔ اگر مدینہ منورہ کے علاوہ آپ کسی دُوسری جگہ کو منتخب فرماتے تو مکہ معظمہ فتح نہیں ہو سکتا تھا۔ اِس کی مثال بالکل ایسی ہی ہے کہ اگر ہندوستان آزاد نہ ہوتا تو عالم اِسلام آزاد نہیں ہو سکتا تھا۔ قیاس اَور عقل کا تقاضہ یہ تھا کہ آپ حبشہ کو منتخب فرماتے لیکن اِس سے منشا حاصل نہیں ہوتا تھا۔ مدینہ منورہ کو منتخب فرمانے کا منشا یہ بھی تھا کہ مدینہ منورہ کے شمال علاقہ سے یہودیوں کو ختم کر دیا جائے اَور دُوسری طرف اہل ِمکہ کی اِقتصادی ناکہ بندی کی جائے۔ اِسی وجہ سے متعدد جنگوں کا وجود ہوا اَور یہودیوں کو تبوک اَور تیما اَور خیبر تک اپنی آبادیاں خالی کرنی پڑیں جس کا نتیجہ یہ ہوا کہ شمال و مشرق کے تمام قبائل بِلا جنگ حلقہ بگوشِ اِسلام ہو گئے اَور عرب میں مسلمانوں کی اکثریت ہو گئی اَور پھر مکہ معظمہ بِلا جنگ کے فتح ہو گیا اَور اِس کے بعد پوری دُنیا میں اِسلام پھیل گیا۔ (جاری ہے) قارئین انوارِمدینہ کی خدمت میں اپیل ماہنامہ انوارِ مدینہ کے ممبر حضرات جن کو مستقل طورپر رسالہ اِرسال کیا جارہا ہے لیکن عرصہ سے اُن کے واجبات موصول نہیں ہوئے اُن کی خدمت میں گزارش ہے کہ انوارِ مدینہ ایک دینی رسالہ ہے جو ایک دینی ادارہ سے وابستہ ہے اس کا فائدہ طرفین کا فائدہ ہے اور اس کا نقصان طرفین کا نقصان ہے اس لیے آپ سے گزارش ہے کہ اِس رسالہ کی سرپرستی فرماتے ہوئے اپنا چندہ بھی اِرسال فرمادیں اوردیگر احباب کوبھی اس کی خریداری کی طرف متوجہ فرمائیں تاکہ جہاں اس سے ادارہ کو فائدہ ہو وہاں آپ کے لیے بھی صدقہ جاریہ بن سکے۔(ادارہ)