ماہنامہ انوار مدینہ لاہور اکتوبر 2010 |
اكستان |
|
اَور فقراء کے قریب پہنچ کر اُن کی طرف متوجہ ہوکے بیٹھ گیا (تاکہ حضور علیہ السلام جو اِرشاد فرمائیں وہ میں بھی سُن سکوں) نبی کریم ۖ نے فرمایا: فقراء مہاجرین کو اُس چیز کی بشارت سُنادینی چاہیے جو اُن کو مسرور و شاداں بنادے وہ (بشارت کی چیز) یہ ہے کہ فقرائِ مہاجرین جنت میں اَغنیاء (دولت مندوں) سے چالیس سال پہلے چلے جائیں گے۔ حضرت عبد اللہ بن عمرو رضی اللہ عنہما فرماتے ہیں بخدا میں نے دیکھا کہ (یہ بشارت سُن کر) فقراء کے چہروں کا رنگ کِھل اُٹھا ،پھر حضرت عبد اللہ بن عمرو رضی اللہ عنہما نے فرمایا یہ (بشارت سُن کر اَور فقراء کے چہروں کی تابانی و شگفتگی) دیکھ کر میرے دل میں یہ آرزو پیدا ہونے لگی کہ کاش میں بھی اِن ہی جیسا ہوتا یا یہ کہ اِن میں سے ہوتا۔