ماہنامہ انوار مدینہ لاہور اپریل 2010 |
اكستان |
|
درس حدیث حضرت ِاقدس پیر و مرشد مولانا سید حامد میاں صاحب کے مجلسِ ذکر کے بعد درسِ حدیث کا سلسلہ وار بیان ''خانقاہِ حامدیہ چشتیہ'' رائیونڈ روڈ لاہور کے زیرِانتظام ماہنامہ'' انوارِ مدینہ'' کے ذریعہ ہر ماہ حضرت اقدس کے مریدین اور عام مسلمانوں تک با قاعدہ پہنچایا جاتا ہے۔ اللہ تعالیٰ حضرت اقدس کے اِس فیض کو تا قیا مت جاری و مقبول فرمائے۔ (آمین) شرکیہ کلمات نہ ہوں تو کسی بھی زبان میں جھاڑ پھونک کی جا سکتی ہے نظر بد کا علاج ۔ ''ماشاء اللہ'' کا فائدہ ( تخریج و تزئین : مولانا سیّد محمود میاں صاحب ) (کیسٹ نمبر 61 سا ئیڈ B 29 - 08 - 1986 ) الحمد للّٰہ رب العالمین والصلٰوة والسلام علٰی خیر خلقہ سیدنا ومولانا محمد وآلہ واصحابہ اجمعین امابعد ! رسول اللہ ۖ نے جھاڑپھونک سے منع فرمایا تھا اَور پھر ایسے واقعات بھی ہوئے کہ صحابۂ کرام نے جھاڑپھونک کی ،فائدہ ہوا رسول اللہ ۖ نے وہ سُنا بھی ہے سن کر منع بھی نہیں فرمایا تو وہ ٹھیک ہے گویا اِسلامی نقطۂ نظر سے جو آیات یا صحیح عبارتوں کے ذریعہ جھاڑپھونک کی جائے معلوم ہوتا ہے کہ بعد میں اُس کی اجازت دی جاتی رہی ہے ،مزید بھی اِس کے ثبوت ملتے ہیں۔ حضرت جابر رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ رسولِ کریم علیہ الصلٰوة والتسلیم نے منع فرمادیا جھاڑپھونک کرنے سے کہ جھاڑپھونک کی جو چیزیں ہیں وہ استعمال میں مت لائو تو یہ بات تو ظاہر ہے کہ اُن کے پاس اِسلام قبول کرنے سے پہلے جو چیزیں تھیں اِس طرح کی وہ شرک کے دَور کی تھیں کفر کے دَور کی تھیں تو کچھ صحابۂ کرامایسے تھے جو وہ کرتے تھے اَور مسلمان ہوگئے جب یہ سُنا تو تردُّد ہوا طبیعت میں۔ حضرت جابر رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ آل عمرو ابن ِ حزم یعنی اُن کے رشتہ دار یا اُن کی اَولاد میں سے کوئی لوگ آئے اُنہوں نے کہا یَارَسُوْلَ اللّٰہِ ۖ اِنَّہ کَانَتْ عِنْدَنَا رُقْیَة نَرْقِیْ بِھَا مِنَ الْعَقْرَبِ