ماہنامہ انوار مدینہ لاہور اپریل 2010 |
اكستان |
|
گلدستہ ٔ اَحادیث ( حضرت مولانا نعیم الدین صاحب ،اُستاذ الحدیث جامعہ مدنیہ لاہور ) جوشخص نجومی سے غیب کی باتیں پوچھتا ہے چالیس دِن تک اُس کی کوئی نماز قبول نہیں ہوتی : عَنْ صَفِیَّةَ عَنْ بَعْضِ اَزْوَاجِ النَّبِیِّ ۖ عَنِ النَّبِیِّ ۖ مَنْ اَتٰی عَرَّافًا فَسَأَلَہ عَنْ شَیْئٍ لَمْ تُقْبَلْ لَہ صَلٰوة اَرْبَعِیْنَ لَیْلَةً ۔ (مسلم ج ٢ ص ٢٣٣ ) حضرت صفیہ نبی علیہ السلام کی کسی اہلیہ سے روایت کرتی ہیں اَور وہ نبی علیہ السلام سے کہ آپ نے فرمایا جو شخص کسی کا ہن یانجومی کے پاس جائے اَور اُس سے کچھ پوچھے (یعنی غیب کی باتیں دریافت کرے) تو چالیس دِن تک اُس کی کوئی نماز قبول نہیں ہوتی۔ کسی مسلمان کی نماز ِ جنازہ میں چالیس مسلمانوں کی شرکت کی فضیلت : عَنْ کُرَیْبٍ مَوْلَی ابْنِ عَبَّاسٍ عَنْ عَبْدِاللّٰہِ بْنِ عَبَّاسٍ اَنَّہ مَاتَ ابْن لَہ بِقُدَیْدٍ اَوْ بِعُسْفَانَ فَقَالَ یَاکُرَیْبُ انْظُرْ مَا اجْتَمَعَ لَہ مِنَ النَّاسِ قَالَ فَخَرَجْتُ فَاِذَا نَاس قَدِاجْتَمَعُوْا لَہ فَاَخْبَرْتُہ فَقَالَ تَقُوْلُ ھُمْ اَرْبَعُوْنَ قَالَ نَعَمْ،قَالَ اَخْرِجُوْہُ فَاِنِّیْ سَمِعْتُ رَسُوْلَ اللّٰہِ ۖ یَقُوْلُ مَا مِنْ رَجُلٍ مُسْلِمٍ یَمُوْتُ فَیَقُومُ عَلٰی جَنَازَتِہ اَرْبَعُوْنَ رَجُلًا لَایُشْرِکُوْنَ بِاللّٰہِ شَیْئًا اِلَّا شَفَّعَھُمُ اللّٰہُ فِیْہِ۔(مسلم ج١ص٣٠٨ ، ابوداودج٢ص٩٦، ابن ماجہ ص ١٠٨۔ مشکوة ص ١٤٥) حضرت عبداللہ بن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہما کے آزاد کردہ غلام کریب عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما کے بارے میں روایت کرتے ہیں کہ آپ کے ایک صاحبزادے مقام ِ قدید یا عسفان میں انتقال کر گئے۔ (جنازہ تیار ہوا تو) آپ نے فرمایا : کریب جاکر دیکھو نماز ِ جنازہ کے لیے کتنے افراد جمع ہوگئے ہیں؟ حضرت کریب کہتے ہیں کہ میں گیا تو دیکھاکہ کافی لوگ اکٹھے ہو چکے ہیں، میں نے (واپس آکر ) حضرت ابن عباس کو بتلایا