ماہنامہ انوار مدینہ لاہور اپریل 2010 |
اكستان |
|
مسئلہ : کسی کا شوہر مرگیا مگر اُس کو خبر نہیں ملی۔ چار مہینے دس دن گزر چکنے کے بعد خبر آئی تو اُس کی عدت پوری ہوچکی جب سے خبر ملی ہے تب سے عدت بیٹھنا ضروری نہیں ۔ اِسی طرح اگرشوہر نے طلاق دے دی مگر اِس کو معلوم نہ ہوا بہت دنوں کے بعد خبر ملی جتنی عدت اُس کے ذمہ تھی وہ خبر ملنے سے پہلے ہی گزر چکی تو اِس کی عدت بھی پوری ہوگئی اَب عدت بیٹھنا واجب نہیں۔ مسئلہ : کسی کام کے لیے گھر سے باہر کہیںگئی تھی یااپنی پڑوسن کے گھر گئی تھی اِتنے میں اُس کا شوہر مرگیا۔ اَب فورًا وہاں سے چلی آئے اَور جس گھر میں رہتی تھی وہیں رہے۔ مسئلہ : مرنے کی عدت میں عورت کو روٹی کپڑا نہ دِلایا جائے گا اپنے پاس سے خرچ کرے۔ سوگ کرنے کا بیان : مسئلہ : جس عورت کو طلاقِ رجعی ملی ہو اُس کی عدت تو فقط یہی ہے کہ اِتنی مدت تک گھر سے باہر نہ نکلے نہ کسی اَور مرد سے نکاح کرے۔ اِس کوبناؤ سنگھار وغیرہ درست ہے۔ مسئلہ : جس کو تین طلاقیں مل گئیں یا ایک طلاقِ بائن ملی یا اَور کسی طرح سے نکاح ٹوٹ گیا یا مرد مرگیا اِن سب صورتوں کا حکم یہ ہے کہ عورت جب تک عدت میں رہے تب تک نہ تو گھر سے باہر نکلے نہ اپنا دُوسرا نکاح کرے نہ کچھ بناؤ سنگھار کرے، یہ سب باتیں اِس پر حرام ہیں۔ اِس سنگھار نہ کرنے اَور سادہ رہنے رہنے کو'' سوگ'' کہتے ہیں۔ مسئلہ : جب تک عدت ختم نہ ہو تب تک خوشبو لگانا،زیور پہننا، پھول پہننا، سرمہ لگانا، پان کھا کر منہ لال کرنا، مسی ملنا، سر میں تیل ڈالنا، کنگھی کرنا، مہندی لگانا، اچھے کپڑے پہننا، ریشمی اَور رَنگے ہوئے بہادار کپڑے پہننا،یہ سب باتیں حرام ہیں۔ مسئلہ : سر میں درد ہونے کی وجہ سے تیل ڈالنے کی ضرورت پڑے تو جس میں خوشبو نہ ہو وہ تیل ڈالنا درست ہے۔ اِسی طرح دوا کے لیے سرمہ لگانا بھی ضرورت کے وقت درست ہے لیکن رات کو لگائے اَور دِن کو صاف کر ڈالے اَور سرملنا اَور نہانا بھی درست ہے ضرورت کے وقت کنگھی کرنا بھی درست ہے جیسے کسی نے سر مِلایا جوں پڑگئی تو کنگھی کر سکتی ہے اَور جس وقت موٹی کنگھی سے ضرورت پوری ہو سکتی ہے باریک کنگھی نہ کرے کیونکہ باریک کنگھی سے خوبصورتی پیدا ہوتی ہے اَور اگر باریک کنگھی کی ضرورت ہو تو زینت کے مقصود