ماہنامہ انوار مدینہ لاہور اپریل 2010 |
اكستان |
|
حرف آغاز نحمدہ ونصلی علی رسولہ الکریم امابعد! فروری کی بات ہے کہ بوٹس وانا سے تشریف لائے ہوئے ایک دوست کی بیٹی کی شادی میں شرکت کی غرض سے سکھر جانا ہوا روہڑی کے اسٹیشن پر وہ اپنے بڑے بھائی صاحب کے ہمراہ تشریف لائے ہوئے تھے اُن کی گاڑی میں قیام گاہ کی طرف جاتے ہوئے بے ہنگم ٹریفک اَور فخریہ قانون شکنی کے لاتعداد مناظر قومی مزاج کے بگاڑ پردعوت ِ گریہ دے رہے تھے باہر کی دُنیا میں زیادہ عرصہ گزارنے والے ہم وطن ایسی صورت ِ حال سے اَور بھی زیادہ گھبراہٹ کا شکار ہوجاتے ہیں نہ سرہاتے بنتی ہے اَور نہ تنقید کرتے۔ حالات پر تبصرہ کرتے ہوئے ایک موقع پر ہمارے غیرملکی میزبان نے اپنا ایک واقعہ سنایا کہ '' بوٹس وانا میں کسی کام سے لائن میں کھڑا میں اپنی باری کے اِنتظار میں تھا میری نظر اپنے پیچھے کھڑے ایک صاحب پر پڑی ،اخبارات میں اُن کی تصویر نظر سے گزرنے کی وجہ سے میں نے اُن کو پہچان لیا وہ بوٹس وانا کی نیشنل اسمبلی کے اسپیکر تھے لائن میں جب میری باری آنے لگی تو مروتًا میں نے اُن کو آگے آنے کی دعوت دی مگر اُنہوں نے میری پیشکش کو مسترد کرتے ہوئے آگے بڑھنے سے اِنکار کردیا اَور کہا کہ پہلے آپ کا حق ہے۔''