Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور اپریل 2010

اكستان

26 - 64
نمبر ١  :  ملازمتوں اور اسمبلیوں میں اِن کا حصہ حسب ِسابق ٣٠ یا ٣٣  فیصدی ہوتا ۔
 نمبر ٢  :  وزارتوں میں اِن کی مؤثر شمولیت ہوتی۔
 نمبر ٣  :  مذہبی اور تمام فرقہ وارانہ اُمور میں اِن کو حق استردادہوتا ۔
 نمبر ٤  :  وہ ایسے مرکز کے ماتحت ہوتے جس میں اِن کی تعداد مساوی ورنہ کم اَز کم ٣٣ فیصدی ہوتی اور تمام فرقہ وارانہ اُمور کی باگ ڈور اِن کے ہاتھوں میں ہوتی کیونکہ اسمبلی پارلیمنٹ  یا کیبنٹ مسلم ممبران کی موافقت کے بغیر کوئی فیصلہ صادر نہ کر سکتی ۔
اِس فارمولے کو اُس پر آشوب دور میں مسلمانوں کی اکثریت نے یا تو سُنا ہی نہیں اور اگر سُنا تو جذبات میں اِس درجہ وارفتہ تھے کہ سمجھنے کی کو شش نہیں کی۔بہرحال ''مضی ما مضی'' اَب اِس داستانِ پارینہ سے کیا فائدہ ؟مگر مجاہد ِملّت رحمة اللہ علیہ کے حالات کے تذکرہ میں اِس کا تذکرہ ضروری ہے تاکہ کل نہیں تو آج اَندازہ ہوسکے کہ مخالفت کرنے والے کہاںتک حق پر تھے اَور مجاہد ِ ملت کی سر فروشانہ جان فشانی کس مقصد کے لیے تھی۔ 
جمعیة علمائِ ہند کا فارمولا ایک مثبت فارمولا تھا اَور جمعیة علمائِ ہند کے اَرکان کو اِس پر اِتنا وثوق اور یقین تھاکہ وہ ہر ایک کے سامنے اِس کو پیش کر سکتے تھے ۔چنانچہ وزارتی مشن آیا توجمعیة علمائِ ہند کے نمائندہ حضرات نے اِس کو نہ صرف یہ کہ پیش کیا بلکہ اِس پر مشن کی پسندیدگی بھی حاصل کی۔
مولانا آزاد مرحوم نے اپنی مشہور کتاب ''اِنڈیا وِنس فریڈم '' میں واضح کردیا ہے کہ اِن  کا پیش کردہ فارمولا ''وزارتی مشن ''نے منظور کر لیا تھا۔
یہی وہ فارمولا ہے جس کو مولانا آزاد نے پیش فرمایا تھا ۔مزید تفصیل چند سطروںکے بعد ملاحظہ فرمائیں۔
وزارتی مشن کی آمد اور جمعیة علماء ِہند کی نمائندگی
ابھی صوبائی اسمبلیوں کے انتخابات تمام ہندوستان میں مکمل نہیں ہوئے تھے کہ ٢٣ مارچ  ١٩٤٦ء کو وزارتی مشن کراچی پہنچ گیا ۔لارڈ پیتھی لارنس وزیر ہند ، سرا سٹیفورڈکرپس اور
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 حرف آغاز 3 1
3 درس حدیث 5 1
4 نظر بد کا علاج : 6 3
5 ''دُہائی ''کا مطلب اَور استعمال کا طریقہ : 7 3
6 ''بَارَکَ اللّٰہْ'' اَور'' مَاشَائَ اللّٰہْ'' کا فائدہ : 8 3
7 ملفوظات شیخ الاسلام 10 1
8 حضرت مولانا سیّد حسین احمد مدنی 10 7
9 علمی مضامین 15 1
10 قیام ِ پاکستان اَور مسلمانانِ بر ِ صغیر کے لیے علمائِ دیو بند کا بے داغ کردار''جمعیت علمائِ ہند کا موقف'' اَور اُس کی وضاحت 15 9
11 مولانا ابوالکلام آزاد رحمة اللہ علیہ کے الفاظ میںکانگریس کاعذر یہ تھا : 29 9
12 ملفوظات شیخ الاسلام 30 7
13 اُمت ِمسلمہ کی مائیں 31 1
14 حضرت زینب بنت ِ خزیمہ رضی اللہ عنہا 31 13
15 تربیت ِ اَولاد 33 1
16 ختنہ کا بیان 33 15
17 ختنہ کا مسنون طریقہ : 33 15
18 ختنہ و غیرہ کی تقریب میں بچوں کے نام سے کچھ دیے جانے کا مسئلہ 33 15
19 ختنہ کے موقع پر لوگوں کو اہتمام سے بُلانا : 34 15
20 ختنہ کی دعوت : 34 15
21 ختنہ میں اِخفاء بہتر ہے یا اعلان و اِظہار : 35 15
22 ختنہ کی دعوت میں شرکت سے متعلق حضرت تھانوی کا دلچسپ واقعہ : 35 15
23 بالغ ہونے کے بعد ختنہ کرانا : 37 15
24 ضروری تنبیہ : 37 15
25 گلدستہ ٔ اَحادیث 38 1
26 کسی مسلمان کی نماز ِ جنازہ میں چالیس مسلمانوں کی شرکت کی فضیلت : 38 25
27 چالیس دن تک غلے کی ذخیرہ اَندوزی کی نحوست : 39 25
28 کسی ایک حدکا جاری کرنا چالیس دِن بارش برسنے سے بہتر ہے : 40 25
29 وفیات 41 1
30 اِسلام میں اِنسان کامقام 42 1
31 نعمتوں کا فیضان : 43 30
32 اللہ کی عبادت کاحکم : 44 30
33 اِنسانیت کے احترام کا حکم : 45 30
34 آنحضرت ا کا بنیاد ی مشن : 45 30
35 پولیو کے قطروں کی مہم آخر کب تک جاری رہے گی ؟ 48 1
36 دینی مسائل 50 1
37 ( عدت کا بیان) 50 36
38 طلاق کی عدت : 50 36
39 موت کی عدت : 52 36
40 سوگ کرنے کا بیان : 53 36
41 عدت کے چند مسائل : 54 36
42 تقریظ وتنقید 56 1
43 اَخبار الجامعہ 60 1
44 بقیہ : پولیو کے قطروں کی مہم 63 35
Flag Counter