ماہنامہ انوار مدینہ لاہور نومبر 2009 |
اكستان |
|
لَا تَدَاوَوْ بِحَرَامٍ حرام چیز استعمال نہ کرو دَوا میں یعنی کھانے پینے میں۔ دُوسرے ایک اَور ہے حدیث شریف اُس میں پھر یہ آتا ہے کہ نَہٰی رَسُوْلُ اللّٰہِ ۖ عَنِ الدَّوَائِ الْخَبِیْثِ ١ جو خبیث دَوا ہو یعنی نَجِس دَوا ہو اُس سے منع ہی فرمایا ہے تو بہتر تو یہی ہے کہ نجاست کے ذریعہ خارجی علاج بھی نہ کرے آدمی، بچنا ہی چاہیے کپڑے ناپاک ہوں گے پھر بعض چیزوں میں دھونا ہی نہیں ہوتا کافی دیر رُکنا پڑتا ہے ناپاک رہیں گے پسینہ آئے گا وہ اِدھر اُدھر لگے گا وغیرہ وغیرہ بہت ساری خرابیاں آسکتی ہیں تو سب سے بہتر چیز تو یہی ہے کہ نہ کیا جائے لیکن اگر ایسی صورت پیش آجاتی ہے جیسے میں نے مثال دی کہ '' دَادْ '' کے لیے کہتے ہیں دہی لگادو اَور کُتّے سے چٹوادو تو اُس کے لعاب میں خدا نے ایسی تاثیر رکھی ہے کہ شفا ہوجاتی ہے۔ اَور یہ بات بہت مشہور ہے کہ کُتّے کے کہیں زخم ایسی جگہ اگر ہوجائے جہاں اُس کی زبان نہ پہنچ سکے وہ ٹھیک ہونا بڑا مشکل ہوتا ہے۔ ہاں جہاں زبان پہنچتی ہے وہ ٹھیک ہوجاتا ہے۔بِلّی کا بھی یہی ہے اُس کے لعاب میں شفاء اللہ نے رکھی ہے وہ بھی اِسی طرح سے چاٹتی رہتی ہے صاف کرتی رہتی ہے اَور فائدہ ہوتا رہتا ہے مرہم کا کام دیتا جاتا ہے ۔ تو آقائے نامدار ۖ نے ہمارے واسطے دُنیاوی معیشت کی چیزیں بھی ذکر فرمائی ہیں اَور یہ دلیل ہے اِس بات کی کہ اِسلام رہبری کے لیے مذہب ِ کامل ہے اِس میں کوئی کمی نہیں ہے تو اِنسانی زندگی کے لیے ضرورتوں کے لیے یہ مذہب نہایت مکمل ہے کوئی شعبہ اِس کی رہبری سے اَور ہدایت سے خالی نہیں ہے۔ اللہ تعالیٰ ہم سب کو اعمالِ صالحہ کی توفیق عطاء فرمائے، آمین۔ اِختتامی دُعا …… وفیات گزشتہ ماہ درج ذیل حضرا ت وفات پاگئے : خوشاب کے جناب حاجی ایوب نیازی صاحب ، جامعہ جدیدکے مدرس مولانا عبدالباسط صاحب کی بھاوج، جامعہ کے خادم منظر عباس کے ماموں۔ اِنَّا لِلّٰہِ وَاِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔اللہ تعالیٰ جملہ مرحومین کی مغفرت فرما کر جنت الفردوس میں اعلیٰ مقام نصیب فرمائے اور لواحقین کو صبر جمیل کی توفیق عطا فرمائے،آمین۔جامعہ مدنیہ جدید اور خانقاہِ حامدیہ میں جملہ مرحومین کے لیے ایصالِ ثواب کرایا گیا ۔اللہ تعالیٰ قبول فرمائے،آمین۔ ١ مشکوة شریف ص ٣٨٨