Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور مئی2009

اكستان

26 - 64
 اَخْبَرَنَا وَکِیْعُ بْنُ الْجَرَّاحِ عَنْ سُفْیَانَ عَنْ اِسْمَاعِیْلَ بْنِ اُمَیَّةَ عَنْ عَبْدِ اللّٰہِ بْنِ عُرْوَةَ عَنْ عُرْوَةَ عَنْ عَائِشَةَ تَزَوَّجَنِیْ رَسُوْلُ اللّٰہِ  ۖ فِیْ شَوَّالٍ وَبَنٰی فِیْ شَوَّالٍ فَاَیُّ نِسَائِ رَسُوْلِ اللّٰہِ  ۖ کَانَ اَحْظٰی عِنْدَہ مِنِّیْ وَکَانَتْ عَائِشَةُُ تَسْتَحِبُّ اَنْ تَدْخُلَ نِسَائَہَا فِیْ شَوَّالٍ (ابن ِسعد جلد ٨ ص ٤٠)
 پھر اِس سے اگلے صفحے ٤١ پر یہی سند اور یہی روایت لوٹائی گئی۔ اِس میں وکیع کے بجائے تین اور حفاظ ِ حدیث ہیں اور مضمون ِ روایت میں کچھ تفصیل ہے۔ سب سے بڑی بات یہ ہے کہ اِن حفاظ نے یہ روایت سفیان سے کہاں سنی اور کس سن میں سنی۔ روایت ملاحظہ ہو:
'' اَخْبَرَنَا اَبُوْعَاصِمِ النَّبِیْلُ الضَّحَّاکُ بْنُ مخلد وَالْفَضْلُ بْنُ دُکَیْنٍ وَمُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللّٰہِ الْاَسْدِیُّ قَالُوْا ثَنَا سُفْیَانُ عَنْ اِسْمَاعِیْلَ بْنِ اُمَیَّةَ عَنْ عَبْدِ اللّٰہِ بْنِ عُرْوَةَ عَنْ عَائِشَةَ قَالَتْ تَزَوَّجَنِیْ رَسُوْلُ اللّٰہِ  ۖ  فِیْ شَوَّالٍ وَاَدْخَلْتُ عَلَیْہِ فِیْ شَوَّالٍ فَاَیُّ نِسَائِہ کَانَ اَحْظٰی عِنْدَہ مِنِّیْ وَکَانَتْ تَسْتَحِبُّ اَنْ تَدْخُلَ نِسَائَہَا فِیْ شَوَّالٍ'' قَالَ اَبُوْعَاصِمٍ '' اِنَّمَا کَرِہَ النَّاسُ اَنْ یَّدْخُلُوا النِّسَائَ فِیْ شَوَّالٍ لِطَاعُوْنٍ وَقَعَ فِیْ شَوَّالٍ فِی الزَّمَنِ الْاَوَّلِ '' ''قَالَ اَبُوْعَاصِمٍ اَخْبَرَنَا سُفْیَانُ ھٰذَا الْحَدِیْثَ سَنَةَ سِتَّ وَاَرْبَعِیْنَ وَمِأَة بِمَکَّةَ فِیْ دَارِ الْحَسَنِ بْنِ وَھْبِ الْجُمْحِیِّ''۔
اِس سند میںواضح کر چکا ہوں کہ نسخ ہوا ہے۔ یہی روایت اِسی سند سے مسلم میں بھی آئی ہے۔ اُس میں عبداللہ بن عروہ عن ابیہ عن عائشہ ہے۔ وکیع کی سند میں عن عروہ ہے اِس روایت سے واضح ہے کہ ہجرت سے پہلے شوال میں نکاح ہوا اور ہجرت کے بعد آنے والے شوال میں رُخصتی ہوگئی۔ نکاح کے بعد ہجرت ہوگئی تھی اور اُس کے ٧ ماہ بعد شوال میں رُخصتی ہوگئی ،نکاح اور رُخصتی میں ایک سال کا فرق ہے۔ 
یہ روایت کا فطری انداز ہے۔ عمر کا ذکر ہے ہی نہیں۔ لیکن یہ روایت ہشام کی روایت کے خلاف ہے اُس میں نکاح اور بناء میں تین سال کا فرق ہے۔ روایت ِ ہشام میں رخصتی    ٢  ھ  میں غزوہ بدر کے بعد ہے۔ اس روایت میں رخصتی     ١   ھجری ہے۔ شوال میں ہے ۔ بدر سے ایک سال پہلے اور اِس طرح معیت
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 حرف آغاز 3 1
3 درس حدیث 6 1
4 جو مانگے گا بعینہ وہی قبول ہو گا : 7 3
5 قبولیت کی ساعت کسی کسی کو اَور رات کی فضیلت ہر کسی کو مل سکتی ہے : 7 3
6 سب سے بڑا خوش قسمت : 8 3
7 سب سے بڑا خوش قسمت : 8 3
8 کس کی دُعا زیادہ اچھی تھی ؟ : 8 3
9 ملفوظات شیخ الاسلام 10 1
10 حضرت مولانا سیّد حسین احمد مدنی 10 9
11 حضرت عائشہ کی عمر اور حکیم نیاز احمد صاحب کا مغالطہ 14 1
12 وضاحت : 23 11
13 مصعب بن سعد عن عائشہ : 24 11
14 روایت عبداللہ بن عروہ عن عائشہ : 24 11
15 عَبْدُ الْمَلِکْ بِنْ عُمَیْرْ عَنْ عَائِشَہْ : 27 11
16 اُمت ِمسلمہ کی مائیں 30 1
17 حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا 30 16
18 حضرت عائشہ نے مصاحبت ِ رسول ۖ سے خوب فائدہ اُٹھایا : 30 16
19 آنحضرت ۖ سے سوالات : 30 16
20 تربیت ِ اَولاد 34 1
21 اَولاد کی وجہ سے ہزاروں فکریں اور جھمیلے : 34 20
22 جن کے اَولاد نہ ہوتی ہو اُن کی تسلی کے لیے عجیب مضمون : 35 20
23 (١) سلام میں تخصیص : 37 20
24 (٢) تجارت میں عورتوں کی شرکت : 38 20
25 (٣) قطع رحمی : 39 20
26 (٤) جھوٹی گواہی : 41 20
27 (٥) سچی گواہی کو چھپانا : 41 20
28 (٦) دین سے ناواقفیت : 42 20
29 آیت خاتم النبییّن اَور اَکابر ِ اُمت 44 1
30 گلدستہ ٔ اَحادیث 46 1
31 چھ اَفراد جن پر اللہ اور اللہ کے رسول ۖ لعنت فرماتے ہیں : 47 30
32 قطع رحمی ....... قرآن وسنت کی روشنی میں 48 1
33 قطع رحمی کی صورتیں : 48 32
34 قطع رحمی کے اسباب : 50 32
35 قطع رحمی کے مختلف اسباب ہیں : 50 32
36 ( دینی مسائل ) 56 1
37 کسی شرط پر طلاق دینے کا بیان : 56 36
38 بقیہ : آیت خاتم النبےّین اور اکابر اُمت 58 29
39 وفیات 59 1
40 اَخبار الجامعہ 60 1
41 سفر نامہ 61 1
Flag Counter