Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور دسمبر 2008

اكستان

56 - 64
 ''رسول اللہ  ۖ نے اِرشاد فرمایا ''اِسلام کی بنیاد پانچ ستونوں پر قائم کی گئی ہے، ایک اِس حقیقت کی شہادت دینا کہ اللہ کے سوا کوئی معبود (عبادت اور بندگی کے لائق) نہیں اور محمد (ۖ) اُس کے بندے اور اُس کے رسول ہیں، دُوسرے نماز قائم کرنا، تیسرے زکوٰة ادا کرنا، چوتھے حج کرنا، پانچویں رمضان کے روزے رکھنا۔'' 
فائدہ  :  اِس سے یہ بھی معلوم ہوا کہ اگر نماز، زکوٰة ، روزہ سب کرتا ہو مگر حج فرض نہ کیا ہو تو اُس کی نجات کے لیے کافی نہیں۔ (''حیاة المسلمین'' اَز حکیم الامت مولانا اشرف علی تھانوی )
حج کس پر فرض ہے  ؟ 
ہر مسلمان صاحب ِ استطاعت پر حج کرنا فرض ہے۔ اللہ تعالیٰ کا اِرشاد ہے  : 
وَلِلّٰہِ عَلَی النَّاسِ حِجُّ الْبَیْتِ مَنِ اسْتَطَاعَ اِلَیْہِ سَبِیْلًا ط  وَمَنْ کَفَرَ فَاِنَّ اللّٰہَ غَنِیّ عَنِ الْعَالَمِیْنَ  ۔( سورہ آل عمران آیت ٩٧) 
'' اللہ تعالیٰ کی (رضا) کے واسطے بیت اللہ کا حج کرنا فرض ہے اُن لوگوں پر جو اُس تک جانے کی استطاعت رکھتے ہوں اور جو شخص (اللہ تعالیٰ) کا حکم نہ مانے تو (اللہ تعالیٰ کا اِس میں کیا نقصان ہے) اللہ تعالیٰ تو تمام جہان والوں سے بے نیاز ہے ۔'' 
تشریح  :  اس میں وہ شخص تو داخل ہے ہی جو صراحتًا حج کے فریضہ کا منکر ہو، حج کو فرض نہ سمجھے، اُس کا دائرہ اسلام سے خارج اور کافر ہونا ظاہر ہے، اس لیے '' وَمَنْ کَفَرَ'' کا لفظ اس پر صراحتًا صادق ہے اور جو شخص عقیدہ کے طور پر فرض سمجھتا ہے لیکن باوجود استطاعت و قدرت کے حج نہیں کرتا وہ بھی ایک حیثیت سے منکر ہی ہے، اُس پر لفظ '' وَمَنْ کَفَرَ'' کا اطلاق تہدید وتاکید کے لیے ہے کہ یہ شخص کافروں جیسے عمل میں مبتلا ہے جیسے کافر و منکر حج نہیں کرتے یہ بھی ایسا ہی ہے۔ اِسی لیے فقہائے کرام  نے فرمایا کہ آیت کے اس جملہ میں اُن لوگوں کے لیے سخت وعید ہے جو باوجود قدرت و استطاعت کے حج نہیں کرتے کہ وہ اپنے اِس عمل سے کافروں کی طرح ہوگئے کیونکہ اس آیت میں استطاعت کے باوجود حج نہ کرنے والوں کے رویّہ کو'' وَمَنْ کَفَرَ''کے لفظ سے بیان کیا ہے اور ''فَاِنَّ اللّٰہَ غَنِیّ عَنِ الْعَالَمِیْنَ'' کی وعید سنائی گئی، اس کا مطلب یہی ہوا کہ ایسے ناشکرے اور نافرمان جو کچھ بھی کریں اور جس حال میں مریں اللہ کو اُن کی کوئی پرواہ نہیں۔ (معارف القرآن ج ٢  ص ١٢٢) 

x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 حرف آغاز 3 1
4 درس حدیث 5 1
5 اِن حضرات کو مطلع کرنے کا فائدہ : 6 4
6 اُستاد کی اہمیت ،بے فیض رہنے کی ایک وجہ 6 4
7 شیعہ حافظ ِقرآن نہیں ہو پاتے ،ایک لطیف وجہ 7 4
8 جھوٹے نبی کی عمر ایک سو چالیس برس سے زائد تھی 7 4
9 سوائے ''مرزا'' کے جھوٹے نبیوں کا معاملہ زیادہ دیر نہیں چلا 7 4
10 جھوٹے نبی کے خلاف حضرت ابوبکر کا جہاد کرنا 8 4
11 چھ سو اَہم صحابہ کرام شہید ہوئے 8 4
12 فرض ِمنصبی ، حضرت 10 4
13 ملفوظات شیخ الاسلام 12 1
14 حضرت عائشہ کی عمر اور حکیم نیاز احمد صاحب کا مغالطہ 14 1
15 پہلامقدمہ : 15 14
16 صلاحِ خواتین 17 1
17 حقوق کا بیان 17 16
18 ماں باپ کے حقوق : 17 16
19 تنبیہ : 17 16
21 سوتیلی ماں کے حقوق : 18 16
22 بہن بھائی کے حقوق : 18 16
23 عورت کے ذ مّہ شوہر کے حقوق : 18 16
24 حضرت فاطمہ رضی اللہ عنہا کے مناقب 19 1
25 فضائل و مناقب : 19 24
26 بقیہ : حقوق کا بیان 21 16
27 اِفتتاحی بیان 22 1
28 دین پورا کب ہوتا ہے؟ 33 1
29 گلدستہ ٔ اَحادیث 42 1
31 چار اَشخاص جو حضور علیہ السلام کے زمانہ میں حافظ ِ قرآن تھے 42 29
32 چار اَفرادجن سے علم حاصل کرنے کی حضرت معاذ نے وصیت فرمائی : 42 29
33 ماہ ِذی الحجہ کے فضائل و اَحکام 46 1
34 ماہِ ذی الحجہ کی فضیلت : 46 33
35 قرآن مجید میں اللہ تعالیٰ کا اِرشاد ہے : 46 33
36 تشریح : 47 33
37 ایک روایت میں ہے 48 33
38 ذی الحجہ کے پہلے عشرہ کی فضیلت : 49 33
39 ٩ ذی الحجہ کے روزہ کے فضائل و احکام : 52 33
40 تکبیر تشریق کی حکمت : 54 33
41 حج و قربانی : ماہِ ذی الحجہ کی خاص عبادت 54 33
42 حج کے فضائل : 55 33
43 ''حج'' اِسلام کا اہم رُکن اور فریضہ : 55 33
44 حج کی استطاعت کا مطلب : 57 42
45 قربانی کے فضائل : 58 42
46 دینی مسائل 60 1
47 ( طلاق دینے کا بیان ) 60 46
48 ۔ طلاق ِ صریح : 60 46
49 وفیات 62 1
50 اخبار الجامعہ 63 1
Flag Counter