Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور دسمبر 2008

اكستان

51 - 64
''کوئی دن ایسا نہیں ہے کہ جس میں نیک عمل اللہ تعالیٰ کے یہاں اِن (ذی الحجہ کے) دس دنوں کے نیک عمل سے زیادہ محبوب اور پسندیدہ ہو''۔ صحابہ کرام رضی اللہ عنہم نے عرض کیا یا رسول اللہ! کیا یہ اللہ کے راستے میں جہاد کرنے سے بھی بڑھ کر ہے؟ آپ  ۖ نے اِرشاد فرمایا ''اللہ کے راستے میں جہاد کرنے سے بھی بڑھ کر ہے مگر وہ شخص جو جان اور مال لے کر اللہ کے راستے میں نکلے پھر اُن میں سے کوئی چیز بھی واپس لے کر نہ آئے'' (سب اللہ کے راستے میں قربان کردے اور شہید ہوجائے یہ اِن دِنوں کے نیک عمل سے بھی بڑھ کر ہے)۔ 
وَعَنِ ابْنِ عُمَرَ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُمَا عَنِ النَّبِیِّ ۖ  قَالَ '' مَا مِنْ اَیَّامٍ اَعْظَمُ عِنْدَ اللّٰہِ وَلَا اَحَبُّ اِلَی اللّٰہِ مِنَ الْعَمَلِ فِیْھِنَّ مِنْ ھٰذِہِ الْاَیَّامِ الْعَشْرِ فَاَکْثِرُوْا فِیْھِنَّ مِنَ التَّھْلِیْلِ وَالتَّکْبِیْرِ وَالتَّحْمِیْدِ''۔(بیہقی ، مسند امام احمد ص ١٦٨ج ٢٠) 
وَفِیْ رِوَایَةٍ   '' مَا مِنْ اَیَّامٍ اَعْظَمُ عِنْدَ اللّٰہِ وَلَا اَحَبُّ اِلَی اللّٰہِ اَلْعَمَلُ فِیْھِنَّ مِنْ اَیَّامِ الْعَشْرِ فَاَکْثِرُوْا فِیْھِنَّ مِنَ التَّسْبِیْحِ وَالتَّحْمِیْدِ وَالتَّھْلِیْلِ وَالتَّکْبِیْرِ'' (طبرانی فی الکبیر)۔ (الترغیب ج ٢ ص ١٢٧)
حضرت عبد اللہ بن عمر رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ رسول اللہ  ۖ نے اِرشاد فرمایا : ''اللہ تعالیٰ کے یہاں اِن (ذی الحجہ کے) دس دنوں کی عبادت سے بڑھ کر عظیم اور محبوب تر کوئی عبادت نہیں لہٰذا اِن میں لَآ اِلٰہَ اِلَّا اللّٰہُ ، اَللّٰہُ اَکْبَرُ ، اَلْحَمْدُ لِلّٰہِ کثرت سے پڑھاکرو ۔'' اور ایک روایت میں  سُبْحَانَ اللّٰہِ  کا ذکر بھی ہے۔ 
مذکورہ آیت کی تفسیر اور حدیثوں سے معلوم ہوا کہ ذی الحجہ کے مہینہ کے پہلے دس دنوں کی بڑی فضیلت اور اہمیت ہے۔ دراصل یہ عشرہ حج کا عشرہ ہے اور اِن دنوں کا خاص عمل حج ہے لیکن حج مکہ معظمہ جاکر ہی ہوسکتا ہے پس جو لوگ وہاں نہیں جاسکتے اُن کو اپنی جگہ رہتے ہوئے اِن دنوں میں خاص فضیلت عطا کردی گئی ہے لہٰذا اِن مبارک دِنوں میں غیر ضروری تعلقات سے ہٹ کر اللہ جل شانہ کی عبادت اور اطاعت بہت
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 حرف آغاز 3 1
4 درس حدیث 5 1
5 اِن حضرات کو مطلع کرنے کا فائدہ : 6 4
6 اُستاد کی اہمیت ،بے فیض رہنے کی ایک وجہ 6 4
7 شیعہ حافظ ِقرآن نہیں ہو پاتے ،ایک لطیف وجہ 7 4
8 جھوٹے نبی کی عمر ایک سو چالیس برس سے زائد تھی 7 4
9 سوائے ''مرزا'' کے جھوٹے نبیوں کا معاملہ زیادہ دیر نہیں چلا 7 4
10 جھوٹے نبی کے خلاف حضرت ابوبکر کا جہاد کرنا 8 4
11 چھ سو اَہم صحابہ کرام شہید ہوئے 8 4
12 فرض ِمنصبی ، حضرت 10 4
13 ملفوظات شیخ الاسلام 12 1
14 حضرت عائشہ کی عمر اور حکیم نیاز احمد صاحب کا مغالطہ 14 1
15 پہلامقدمہ : 15 14
16 صلاحِ خواتین 17 1
17 حقوق کا بیان 17 16
18 ماں باپ کے حقوق : 17 16
19 تنبیہ : 17 16
21 سوتیلی ماں کے حقوق : 18 16
22 بہن بھائی کے حقوق : 18 16
23 عورت کے ذ مّہ شوہر کے حقوق : 18 16
24 حضرت فاطمہ رضی اللہ عنہا کے مناقب 19 1
25 فضائل و مناقب : 19 24
26 بقیہ : حقوق کا بیان 21 16
27 اِفتتاحی بیان 22 1
28 دین پورا کب ہوتا ہے؟ 33 1
29 گلدستہ ٔ اَحادیث 42 1
31 چار اَشخاص جو حضور علیہ السلام کے زمانہ میں حافظ ِ قرآن تھے 42 29
32 چار اَفرادجن سے علم حاصل کرنے کی حضرت معاذ نے وصیت فرمائی : 42 29
33 ماہ ِذی الحجہ کے فضائل و اَحکام 46 1
34 ماہِ ذی الحجہ کی فضیلت : 46 33
35 قرآن مجید میں اللہ تعالیٰ کا اِرشاد ہے : 46 33
36 تشریح : 47 33
37 ایک روایت میں ہے 48 33
38 ذی الحجہ کے پہلے عشرہ کی فضیلت : 49 33
39 ٩ ذی الحجہ کے روزہ کے فضائل و احکام : 52 33
40 تکبیر تشریق کی حکمت : 54 33
41 حج و قربانی : ماہِ ذی الحجہ کی خاص عبادت 54 33
42 حج کے فضائل : 55 33
43 ''حج'' اِسلام کا اہم رُکن اور فریضہ : 55 33
44 حج کی استطاعت کا مطلب : 57 42
45 قربانی کے فضائل : 58 42
46 دینی مسائل 60 1
47 ( طلاق دینے کا بیان ) 60 46
48 ۔ طلاق ِ صریح : 60 46
49 وفیات 62 1
50 اخبار الجامعہ 63 1
Flag Counter