ماہنامہ انوار مدینہ لاہور دسمبر 2008 |
اكستان |
|
حضور ۖ فتح ِمکہ کے موقع پر تشریف لائے تو آپ کے چار گیسو تھے : عَنْ اُمِّ ھَانِیٍٔ قَالَتْ قَدِمَ رَسُوْلُ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَےْہِ وَسَلَّمَ یَعْنِیْ مَکَّةَ وَلَہ اَرْبَعُ غَدَائِرَ ۔ ( جامع ترمذی ج ١ ص ٣٠٧ ) حضرت اُم ہانی رضی اللہ عنھا فرماتی ہیں کہ رسول اللہ ۖ فتح مکہ کے موقع پر مکہ مکرمہ تشریف لائے تو آپ ۖ کے بالوں کے چارگیسو بنے ہوئے تھے۔ چار آدمیوں کے بارہ میں سخت وعید آئی ہے : عَنْ اَبِیْ ھُرَیْرَةَ رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہُ عَنِ النَّبِیِّ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ قَالَ: اَرْبَع حَقّ عَلَی اللّٰہِ اَنْ لَّایُدْخِلَھُمُ الْجَنَّةَ وَلَا یُذِیْقَھُمْ نَعِیْمَھَا مُدْمِنُ الْخَمْرِ، وَآکِلُ الرِّبَا ، وَآکِلُ مَالِ الْیَتِیْمِ بِغَیْرِ حَقٍّ وَالْعَاقُّ لِوَالِدَیْہِ۔ (مستدرک حاکم بحوالہ الترغیب والترہیب ج٣ ص ٤) حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نبی کریم ۖ سے روایت کرتے ہیں کہ آپ ۖ نے فرمایا چار اَفراد ایسے ہیں کہ اللہ تعالیٰ کو حق ہے کہ نہ اُنہیں جنت میں داخل کرے اَور نہ ہی اُنہیں جنت کی نعمتوں کا مزہ چکھائے :(١) عادی شراب خور (٢) سود خور (٣) یتیم کا مال ناحق کھانے والا (٤) والدین کا نافرمان۔ جامعہ مدنیہ جدید کے فوری توجہ طلب ترجیحی اُمور (١) مسجد حامد کی تکمیل(٢) طلباء کے لیے دارالاقامہ (ہوسٹل) اور درسگاہیں(٣) کتب خانہ اور کتابیں (٤) پانی کی ٹنکی ثواب جاریہ کے لیے سبقت لینے والوں کے لیے زیادہ اَجر ہے ۔