ماہنامہ انوار مدینہ لاہور دسمبر 2008 |
اكستان |
|
جو لوگ اُس کو مل چکے یا ملنے والے ہیں اُن کے ساتھ آپ کا ربط ہو اُن کے ساتھ آپ کا تعلق ہو اُن کے پاس آنا جانا ہو اُن کے ساتھ تعاون ہو فہم ِ دین میں اُن کی طرف رُخ کرنا ہو۔اَور جو تحریکیں اُن ملنے والوں سے نفرت پیدا کریں علماء نے کیا کہہ دیا ہے اَب تک، علماء نے کیا کرلیا ہے، اِن مدرسوں نے کیا کرلیا ہے، اِن مسجدوں نے کیا کرلیا ہے؟ تو اللہ کے بندو ! یہ جو دَرویش نظر آتے ہیں مدارس میں اَور مساجد میں اِن کے بارے میں کبھی بے اَدبی کی زبان استعمال نہ کرنا۔ مدارس نے کیا کرلیا ہے، مساجد نے کیا کرلیا ہے؟ یہ گستاخ زبانیں ایمان کو بھی لے ڈوبیں گی۔اللہ تبارک وتعالیٰ جل شانہ' کے ہم شکر گزار ہیں کہ اُس نے ہمیں مسلمانوں کے گھر پیدا کردیا اگر ہم کسی غیر مسلم گھرانے میں پیدا ہوئے ہوئے ہوتے تو معلوم نہیں وقت نکال سکتے یا نہیں کہ سچائی کی تلاش کریں اللہ تعالیٰ نے گھر بیٹھے ہی دولت دے دی۔ تو بزرگانِ محترم، عزیز طالبعلموں، سامعین ِ عزیز ! چار پانچ سال کے بعد مجھے یہاں حاضری کا موقع ملا تمنا کرتا رہا لیکن موقع نہ ملا تو میرا اِس وقت چھوٹا سا پیغام یہی ہے کہ دین کی مختلف لائنیں ہیں اَور ہم ساری لائنوں کو ضروری سمجھتے ہیں ۔جو تحریک جو دعوت یہ کہے کہ نہیں ایک ہی ہے تو یہ صحیح نہیں۔ پیغمبر ۖ نے تینوں کا نام رکھا ہے ''دین'' لِیُعَلِّمَکُمْ دِیْنَکُمْ اَب جو تحریک یہ کہے کہ صرف اعمال پر محنت کرنا دین ہے یا صرف ایمان پر محنت کرنا دین ہے اعمال کے بارے میں وہ اُس نظریے پر آجائیں جو فرقۂ مُرجیہ کا عقیدہ تھا اِنَّ الْمَعْصِیَةَ لَا تَضُرُّمَعَ الْاِیْمَانِ کہ ایمان ہو تو معصیت کوئی ضرر ہی نہیں دیتی، نہ نہ نہ۔ اِتَّقُوا النَّارَ آگ سے ڈرو وَلَوْ بِشِقِّ تَمْرَةٍ اَوْکَمَا قَالَ النَّبِیُّ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ۔ تو یہ دین کے جو تین حصے میں نے آپ کے سامنے عرض کیے اِن تینوں کی تفصیلات میں جائیں تو اَور بہت سی شاخیں ہیں جس طرح فرمایا کہ کلمہ ایک ہے اَور اُس کی شاخیں کتنی ہیں؟ ستر سے زیادہ ہیں۔ اِن کے اندر پھر آگے باتیں پھیلتی ہیں اَور اِس کے لیے وہ لوگ مبارکبادی کے مستحق ہیں جو اُن کو حاصل کرنے کے لیے اَور سمجھنے کے لیے آٹھ دَس سال لگاتے ہیں جب آٹھ دس سال لگاتے ہیں پھر اُن کی یہ ذمّہ داری ہوتی ہے کہ آگے بڑھ کر تعلیم کے لیے ایک …… لیکن پیش کریں کہ سارے شعبے برحق ہیں اَور جو جو لوگ دین کا کام کررہے ہیں سب حق ہیں دین کا کام کرنے والے کسی طبقے کے خلاف نفرت نہ پھیلائیں نفرت پھیلانے کا انجام اچھا نہیں ہوتا۔ وماعلینا الا البلاغ۔