ماہنامہ انوار مدینہ لاہور نومبر 2008 |
اكستان |
|
اِمام بخاری فرماتے ہیں جَعَلْتُہ حُجَّةً بَیْنِیْ وَبَیْنَ اللّٰہِ۔ لہٰذا اُنہوں نے وہ باتیں اپنی کتاب میں لی ہیں جن پر اُن کا عمل تھا۔ اُنہوں نے امام مالک، شافعی ،احمد سب سے بہت سے مسائل میں اِختلاف کیا ہے اور خلق ِ قرآن کے موضوع پر ایک غلط فہمی پیدا ہوگئی تھی ورنہ اُن کا عقیدہ بخاری شریف کے با لکل آخر میں جَھمِیہ اور قُدریہ وغیرہ پر رَد کے ساتھ ساتھ تحریر ہے۔ نمبر ٦٠ : تِلْکَ الْغَرَانِیْقْ کو سب نے رَد کیا ہے۔ نمبر ٦٣ : میں جناب نے لکھا ہے شدت تولی کا نتیجہ تبری کا پیدا ہونا الخ ۔ چونکہ آپ عبد الرزاق سے خفا ہیں اِس لیے یہ خیال ہے۔ اور اِسی نمبر ٦٥ کا اِضافہ فرمایا ہے اور مجھے وہ اور ابن ابی شیبہ اِس لیے اچھے لگتے ہیں کہ امام اعظم رحمة اللہ علیہ کے شاگرد ہیں اور اپنی کتابوں میں اُن کی روایات دی ہیں۔ سوال نمبر 3 : نمبر ٦٦ ''دماغ چل گیا تھا '' اُن کے بارے میں یہ کس نے لکھا ہے؟ نمبر ٦٧ : یہ ایک شبہ ہے جو نہ کرنا چاہیے۔ میں نے تطویل کو اِختصار میں لانے کے لیے جناب کے کئی کئی نمبروں کو یکجا کر دیا ہے اور سوالات الگ کر دیے ہیں۔ والسلام سید حامد میاں٢ دسمبر ١٩٨٠ئ