ماہنامہ انوار مدینہ لاہور اگست 2008 |
اكستان |
|
کے برعکس ہمارے ملک میں زیادہ سے زیادہ آمدنی والوں کی آمدنی زیادہ سے زیادہ کرنے کے منصوبے بناکر غریبوں کا استحصال کیا جاتا ہے اور ہر استحصالی ضرب پر یہ نعرہ لگایا جاتا ہے کہ اِس کا اثر غریبوں پر نہیں پڑے گا۔ دُوسری طرف اِنہی غریب عوام کی سیاسی بے شعوری کا یہ عالَم ہے کہ یہ پھر بھی اِن ہی خونخواروں کو ووٹ دے کر بار بار اپنے پر مسلط کرتے ہیں اِس سیاسی بے شعوری میں سندھ اور پنجاب کے عوام سب سے آگے ہیں یہی وجہ ہے کہ فوجی حکمران ہوں یا منتخب ہر کوئی جوابدہی کے خوف سے بے خوف ہوکر اِن کا مسیحا بنا ہوا ہے۔ ہم نے فروری کے انتخابات سے پہلے ہی اپنا یہ اَندیشہ ظاہر کردیا تھا کہ جس قسم کی جذباتی فضاء ملک میں قائم کردی گئی ہے اِس میں قوی امکانات ہیں کہ عوام بالخصوص پنجاب اور سندھ کے پہلے کی طرح اَب بھی اپنے ووٹ کا اَندھا استعمال کرکے سیاسی بے شعوری کا مظاہرہ کریں گے جس کے نتائج ملک و قوم کے لیے تباہ کن ہوں گے چنانچہ ایسا ہی ہوا، اَب اپنے ہی ہاتھوں عوام نے ایسی اجتماعی خودکشی کرلی کہ بعد کو اُن پر رونے دھونے والا بھی کوئی نہ رہا۔ اَمیر ہو یا غریب جب تک اپنی سابقہ روِش کو ترک کرکے اور اللہ تعالیٰ کے حضور سچّی توبہ کرکے اُن مذہبی جماعتوں کو ووٹ نہیں دیں گے جن کا منشور ''اللہ کی مخلوق پر اللہ کا نظام'' ہے حالات بد سے بدتر ہی ہوتے چلے جائیں گے۔ جامعہ مدنیہ جدید کے فوری توجہ طلب ترجیحی اُمور (١) مسجد حامد کی تکمیل(٢) طلباء کے لیے دارالاقامہ (ہوسٹل) اور درسگاہیں(٣) کتب خانہ اور کتابیں (٤) پانی کی ٹنکی ثواب جاریہ کے لیے سبقت لینے والوں کے لیے زیادہ اَجر ہے ۔