ماہنامہ انوار مدینہ لاہور اگست 2008 |
اكستان |
|
مال بڑھانا : اِس کے لیے کمپنی وکیل بالاجرت بن کر کام کرے گی یا مضارب کی طرح کام کرے گی اور اپنے حصہ کا نفع لے گی۔ ان شرکة التامین التی تنشیٔ الوقف تقوم بادارة الصندوق واستثمار اموالہ۔ اما ادارة الصندوق فانما تقوم بہ کمتول للوقف فتجمع بھذہ الصفة التبرعات و تدفع التعویضات و تتصرف فی الفائض حسب شروط الوقف و تفصل حسابات الصندوق من حساب الشرکة فصلا تاما و تستحق لقاء ھذہ الخدمات اجرة۔ واما استثمار اموال الصندوق فیمکن ان تقوم بہ کوکیل للاستثمار فتستحق بذلک اجرة او تعمل فیھا کمضارب فتستحق بذلک جزأً مشاعا من الارباح الحاصلة بالا ستثمار۔ -10 اِس طرح کمپنی تین طریقوں سے فائدہ حاصل کرے گی : -i اپنے سرمایہ کے منافع سے -ii وقف فنڈ کے اِنتظام کی اُجرت سے -iii مضاربت میں نفع کے حصہ سے وعلی ھذا الاساس یمکن ان تکسب الشرکة عوائد من ثلاث جھات: اولًا باستثمار راس مالھا، و ثانیا باجرة ادارة الصندوق، و ثالثا بنسبة من ربح المضاربة ۔ تکافل یا اِسلامی انشورنس کے نظام کا حاصل : اِسلامی اِنشورنس کمپنی اپنے کچھ سرمایہ سے ایک وقف فنڈ قائم کرتی ہے۔ اِس فنڈ کی شرائط میں سے ہے کہ وقف فنڈ کے جن ممبران کا کسی حادثہ میں نقصان ہو جائے اُس فنڈ کے منافع میں سے اِن کے نقصان کی تلافی کی جائے گی۔ فنڈ کا ممبر بننے کے لیے اِس میں ایک خاص چندہ دینا ہوگا جو ہر نوع کی اِنشورنس کے مطابق ہوگا۔ اسلامی اِنشورنس کمپنی ایک تو وقف فنڈ کا اِنتظام کرتی ہے اور اِس سے متعلقہ تمام خدمات کو اُجرت پر سر انجام دیتی ہے اور دُوسرے وقف فنڈ کی وقف شدہ اور مملوکہ رقموں پر مضارب کے طور پر کام کرتی ہے اور