Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور اگست 2008

اكستان

38 - 64
فاطمہ   کا نکاح کردیا اگر علی اِس پر راضی ہوں۔ اُس وقت حضرت علی رضی اللہ عنہ موجود نہ تھے۔ اِس کے بعد آنحضرت  ۖ  نے ایک طبق میں خشک کھجوریں (یعنی چھوارے) منگائے اور حاضرین سے فرمایا جس کے ہاتھ چھوارے پڑیں لے لیوے چنانچہ حاضرین نے ایسا ہی کیا۔ پھر اُسی وقت حضرت علی پہنچ گئے۔ اِن کو دیکھ  کر آنحضرت  ۖ  مسکرائے اور فرمایا کہ بے شک اللہ تعالیٰ نے مجھے حکم دیا کہ تم سے فاطمہ  کا نکاح چار سو مثقال چاندی مہر مقرر کرکے کردُوں، کیا تم اِس پر راضی ہو؟ اُنہوں نے عرض کیا جی میں راضی ہوں یا رسول اللہ ! جب حضرت علی نے رضامندی ظاہر کردی تو آنحضرت  ۖ  نے دُعا دیتے ہوئے فرمایا  :
جَمَعَ اللّٰہُ بَیْنَکُمَا وَاَعَزَّ جَدَّکُمَا وَبَارَکَ عَلَیْکُمَا وَاَخْرَجَ مِنْکُمَا کَثِیْرًا طَیِّبًا 
اللہ تم میں جوڑ رکھے اور تمہارا نصیبا اچھا کرے اور تم پر برکت دے اور تم سے بہت اور پاکیزہ اَولاد ظاہر فرماوے۔ 
الاصابہ میں لکھا ہے   تَزَوَّجَ عَلِیّ فَاطِمَةَ فِیْ رَجَبَ سَنَةَ مَقْدَمِہِمُ الْمَدِیْنَةَ وَبَنٰی بِھَا مَرْجِعَھُمْ مِنْ بَدْرٍ وَّلَھَا یَوْمَئِذٍ ثَمَانَ عَشَرَةَ سَنَةً  یعنی حضرت علی نے حضرت فاطمہ سے ماہِ رجب میں نکاح کیا جبکہ ہجرت کرکے مدینہ منورہ پہنچے تھے اور رُخصتی غزوۂ بدر سے واپس ہونے پر ہوئی۔ اُس وقت حضرت سیّدہ فاطمہ   کی عمر ١٨ سال تھی۔ اِس سے معلوم ہوتا ہے کہ نکاح اور رُخصتی ایک ہی ساتھ نہ ہوئی تھی۔ (جاری ہے)
(   شب ِ براء ت کی مسنون دُعا   )
حضرت عائشہ بیان فرماتی ہیں کہ رسول اکرم  ۖ کو میں نے شب ِ برا ء ت سجدہ میںیہ دُعا کرتے سُنا
اَعُوْذُ بِعَفْوِکَ مِنْ عِقَابِکَ وَاَعُوْذُ بِرَضَاکَ مِنْ سَخَطِکَ وَ اَعُوْذُبِکَ مِنْکَ جَلَّ وَجْہُکَ لَآاُحْصِیْ ثَنَائً عَلَیْکَ اَنْتَ کَمَا اَثْنَیْتَ عَلٰی نَفْسِکَ۔
صبح کو میں نے آپ سے اِن دُعاؤں کا تذکرہ کیا تو فرمایا کہ اِن دُعاؤں کو یاد کرلو اور دُوسروں کو بھی اِن کی تعلیم دو کیونکہ جبرئیل علیہ السلام نے مجھے یہ دُعائیں سکھائیں اور کہاکہ سجدہ میں یہ مکرر سہ کرر پڑھی جائیں''۔ (ما ثبت بالسنة ص ١٧٣)

x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 حرف آغاز 3 1
3 درس حدیث 5 1
4 متقی عالم اور مفتی بہت بڑا ولی ہوتا ہے : 6 3
5 قاضی کے اَوصاف : 6 3
6 آیت ِمبارکہ کے اوّلین مصداق حضرت امام اعظم ہیں : 7 3
7 حضرت امام اعظم کی باریک بینی، 7 3
8 امام ابو یوسف سامراجی نہ تھے ، 7 3
9 حضرت امام اعظم اور دیگر ائمہ کا قاضی بننے سے اِنکار : 7 3
10 قاضیوں کو علماء سے سیکھتے رہنا چاہیے : 8 3
11 ابن ِ ابی لیلٰی کا غلط فیصلہ : 8 3
12 اِسلام کی نظر میں سزا کا مقصد : 9 3
13 انگریز کی نظر میں سزا کا مقصد 9 3
14 نگریز کے جلّاد : 10 3
15 حضرت امام اعظم کی بادشاہ سے شکایت : 10 3
16 مام اعظم کا سیاسی کردار : 11 3
17 امام اعظم نے عہدہ قبول نہ کیا ،امام ابویوسف نے کر لیا،اِس کی وجہ؟ 11 3
18 امام ابویوسف پر اعتراضات مستشرقین کا جھوٹا پروپیگنڈا ہے 12 3
19 امام ابویوسف کا عدل تقوی اور معمولی بات پر پچھتاوا 12 3
20 تنبیہ اور تربیت کا اَنداز : 13 3
21 ملفوظات شیخ الاسلام 15 1
22 حضرت عائشہ کی عمر اور حکیم نیاز احمد صاحب کا مغالطہ 18 1
23 تقریب ختم ِ بخاری شریف 24 1
24 ہے آج جدائی کی محفل ہم بزم ِرفیقاں چھوڑ چلے 33 1
25 حضرت فاطمہ رضی اللہ عنہا کے مناقب 34 1
26 ہجرت : 35 25
27 شادی : 36 25
28 عورتوں کے رُوحانی امراض 39 1
29 عورتوں کے ذریعہ فتنہ و فساد ہونے کے چند اَسباب : 39 28
30 عورتوں کو اہم نصیحتیں : 40 28
31 کیا تکافل کا نظام اِسلامی ہے؟ 42 1
32 وقف کے چار قواعد یہ ہیں : 42 31
33 پہلی باطل بنیاد : 47 31
34 گلدستہ ٔ اَحادیث 54 1
35 سب سے بہترکلمات چارہیں : 54 34
36 چار اِنتہائی وزنی کلمات : 54 34
37 حضور علیہ السلام چار چیزوں سے پناہ مانگا کرتے تھے : 55 34
38 نکاح کرتے وقت عام طور پر چار چیزوں کو ملحوظ رکھا جاتا ہے : 56 34
39 دینی مسائل 58 1
40 ( طلاق کابیان ) 58 39
41 - 5 غصہ کی حالت میں دی گئی طلاق : 58 39
42 غصہ کی تین حالتیں ہوسکتی ہیں 58 39
43 - 6 زبردستی کرکے اور دھمکی دے کر طلاق کہلوانا : 58 39
44 -7 معتوہ : 59 39
45 وفیات 59 1
46 تقریظ وتنقید 60 1
47 اخبار الجامعہ 62 1
Flag Counter