ماہنامہ انوار مدینہ لاہور مئی 2008 |
اكستان |
|
ساتھ ہیں یہ تلواربھی جواُٹھائی گئی ہے یہ اعلائے کلمة اللہ کے لیے نہیں ہے وَمَالَنا اَنْ لَّانُقَاتِلَ فِیْ سَبِیْلِ اللّٰہِ وَقَدْ اُخْرِجْنَا مِنْ دِیَارِنَا وَاَبْنائِنَا وہ سبب ِقتال بتارہے ہیں کہ ہم کیوں نہیں لڑیںگے ہمیں بیوی بچوں سے جداکردیا گیا وطن سے جداکردیاگیا ہم اپناوطن بھی واپس لیں گے اوراپنے بیوی بچوں کوبھی واپس لیں گے ہم تلواراُٹھائیں گے لہٰذااُن پربھی مال ِغنیمت حرام تھا۔ سب سے پہلے جس اُمت نے جس نبی نے تلوارکواُٹھایا اعلائے کلمة اللہ وہ یہ اُمت اوریہ رسول ہیں قَاتِلُوْہُمْ حَتّٰی ٰلَاتَکُوْنَ فِتْنَة وَّیَکُوْنَ الدِّیْنُ لِلّٰہِ اِس اُمت کویہ شرف حاصل ہے اِس لیے اِن کے لیے مال ِغنیمت حلال ہوااوراِن کے لیے غیبی تائیدکے وہ عجیب و غریب نظام چلے جوکسی اُمت کے ساتھ نہیں چلے اوراِنہوں نے وہ تاریخ لکھی جوکوئی اُمت نہیںلکھ سکی لیکن چیزکووجودملنے کاسبب ایک ہی ہے وہ دعوت الی اللّٰہ ہی ہے اورباطل کے وجودمیں آنے بھی کاسبب ایک ہی ہے وہ دعوت الی الباطل ہے اِدھربھی دعوت ہے اُدھربھی دعوت ہے۔ یَقْدُمُ قَوْمَہ یَوْمَ الْقِیَامَةِ فَاَوْرَدَہُمُ النَّارَ وَبِئْسَ الْوِرْدُ الْمَوْرُوْدُ O وَاُتْبِعُوْا فِیْ ھٰذِہ لَعْنَةً وَّ ےَوْمَ الْقِےَامَةِ بِئْسَ الرِّفْدُ الْمَرْفُوْدُ O ایک شیطان کاداعی ہے فرعون جس نے کہا مَآاُرِیُکْم اِلَّا مَآاَرٰی وَمَآاَھْدِیْکُمْ اِلَّا سَبِیْلَ الرَّشَادِ O میں ہی ہوں صحیح راستے پراورمیں ہی تمہیں سیدھا راستہ دکھاؤں گا آؤ میرے پیچھے ۔کہاںپہنچایا؟جہنم میں ۔ اوراَنبیاء کی دعوت اورانبیاء کے دعوت پرلبیک کہنے والوں کے لیے اللہ تعالیٰ نے کہا تِلْکَ الْجَنَّةُ الَّتِیْ اُوْرِثْتُمُوْھَا بِمَاکُنْتُمْ تَعْمَلُوْنَ اُن کے لیے خوفناک جہنم ہے اِنَّھَا لَظٰیO نَزَّاعَةً لِّلشَّوٰیO تَدْعُوْا مَنْ اَدْبَرَ وَتَوَلّٰیO وَجَمَعَ فَاَوْعٰیO او ر تَفْوُرُO تَکَادُ تَمَیَّزُ مِنَ الْغَیْظِ اور اِنَّآاَعْتَدْنَا لِلْکَافِرِیْنَ سَلٰسِلَ وَاَغْلالاً وَّسَعِیْرًا اور کُلَّمَا خَبَتْ زِدْنَاہُمْ سَعِیْرًا اور کُلَّمَا نَضِجَتْ جُلُوْدُہُمْ بَدَّلْنٰہُمْ جُلُوْدًا غَیْرَھَا لِیَذُوْقُ الْعَذَابَ اور فِیْ سَمُوْمٍ وَّحَمِیْمٍO وَّظِلٍّ مِّنْ یَّحْمُوْمٍO لَّابَارِدٍ وَّلَاکَرِیْمٍO اِنَّہُمْ کَانُوْا قَبْلَ ذٰلِکَ مُتْرَفِیْنَO وَکَاُنْوا یُصِرُّوْنَ عَلَی الْحِنْثِ الْعَظِیْمِO وَکَانُوْا یَقُوْلُوْنََ اَئِذَا مِتْنَا وَکُنَّا تُرَابًا وَّعِظَامًا أَئِنَّا لَمَبْعُوْثُوْنَO اَوَاٰبَآؤُنَا الْاَوَّلُوْنَO قُلْ اِنَّ الْاَوَّلِیْنَ وَالْاٰخِرِیْنَO لَمَجْمُوْعُوْنَ اِلٰی مِیْقَاتِ یَوْمٍ مَّعْلُوْمٍO ثُمَّ اِنَّکُمْ اَیُّھَا الضَّآلُّوْنَ الْمُکَذِّبُوْنَO لَاٰکِلُوْنَ مِنْ شَجَرٍ مِّنْ زَقُّومٍO فَمَالِئُوْنَ مِنْھَا الْبُطُوْنَO فَشَارِبُوْنَ عَلَیْہِ مِنَ