ماہنامہ انوار مدینہ لاہور مئی 2008 |
اكستان |
|
اُسی سے اِصرار کرتے رہے یہ، اوروہ انکار کرتی رہی حتّٰی کہ اِنہوں نے کہا اگر خط نہ نکلا تو ہم تیرے کپڑے بھی اُتارکر تلاشی لیں گے بات غلط نہیں ہے خط تیرے پاس ضرور ہے ۔ جب دیکھا کہ یہ تو واقعی نہیں ہٹیں گے یہ تو ممکن تھا ہی کہ اُسے واپس لے آتے اور یا واقعی اُسے کہتے کہ جامہ تلاشی دے ،پوری کسی طرح سے تلاشی لیتے اُس کی۔ پھر اُس نے ایک کپڑا ایسے باندھ رکھا تھا اس میں اپنی لمبی چٹیہ اُدھر تک لے گئی تھی اُس میں اُس نے وہ خط رکھا تھا پھر اُس نے وہ نکال کر دے دیا تو وہ خط لے کر جب آئے تو اُس میں یہ مضمون تھا جو میں نے بتایا کُفّارِ مکہ کے نام۔ ١ حضرت حاطب کے بارے میں غلام کی رائے اور نبی علیہ السلام کی تردید : اَب اُن کا ایک غلام تھا اُس کو پتہ چلا اُس نے یہ جملے کہے رسول اللہ ۖ کے پاس آکر، اُس وقت موقع مل گیا اُس کو یا اُس کے قریب قریب موقع ملا، حضرت حاطب رضی اللہ عنہ کی اُس نے شکایت کی اور وہ غلام تھا مسلمان، کہنے لگا ےَارَسُوْلَ اللّٰہِ لَیَدْخُلَنَّ حَاطِبُ نِ النَّارَ یہ حاطب جو ہیں یہ جہنم میں ضرور جائیں گے ،یہ جملہ اُس نے کہا ۔ اہل ِ بدر اور اہل ِ حدیبیہ کا مقام : اَب رسولِ کریم علیہ الصلوٰة والتسلیم نے اُس کو جواب دیا کَذَبْتَ تو غلط بات کہہ رہا ہے۔ یہ ''کَذَبَ''َ جو ہے یہ لغت ِ حجاز ہے حجازِ مقدس میں جھوٹ کے معنٰی میں بھی اور غلط کے معنٰی میں بھی بولا جاتا ہے تو فرمایا غلط بات کی تونے یہ بات تیری غلط ہے لَایَدْخُلُھَا وہ جہنم میں نہیں جائیں گے یہ وہ صحابی ہیں کہ جو بدر میں بھی شامل رہے ہیں اور حدیبیہ میں بھی تو ایسا نہیں ہوگا کہ یہ جہنم میں جائیں فَاِنَّہ قَدْ شَھِدَ بَدْرًا وَّالْحُدَیْبِیَّةَ ۔ ٢ اِس واسطے اُس وقت سے اَب تک یہی کہتے آئے ہیںسب اہل ِ سنت والجماعت کہ وہ حضرات جو بدر میں شامل ہوئے ہیں وہ بھی جنتی ہیں جو صلح حدیبیہ میں اُس وقت موجود تھے اور بیعت کی اُنہوں نے جنابِ رسول اللہ ۖ کے دست ِ مبارک پر اُن میں سے بھی کوئی نہیں جائے گا جہنم میں۔ ١ حضرت علی کے ساتھ حضرت زبیر تھے اور تیسرے صحابی حضرت مقداد یا حضرت ابومرثد تھے۔(محمود میاں غفر لہ) ٢ مشکٰوة شریف ص ٥٨٠