ماہنامہ انوار مدینہ لاہور مئی 2008 |
اكستان |
|
جرمنی کے ماہرین نے'' کلوگرام'' کااَزسرنوتعین کرنے کے منصوبے پرکام شروع کردیا برلن (اے ایف پی) جرمنی کے نیشنل میٹرولوجی انسٹیٹیوٹ کے ماہرین نے کہاہے کہ وہ 10 سینٹی میٹر (چاراِنچ) قطروالے خالص سیلیکون کے کرے کے استعمال سے وزن کے موجودہ پیمانے (کلوگرام) کی بہترمعیاری پیمائش کے تعین کی کوشش کریں گے۔ واضح رہے کہ موجو دہ ایک کلوگرام پیمانے کاتعین پلاٹینم کے بھرت والے سلنڈرکے وزن سے کیاگیاہے جسے پیرس کے باہرایک تہہ خانے میں زبردست حفاظتی انتظامات میں رکھاگیاہے تاہم یہ سلنڈرآہستہ آہستہ اپناوزن کھورہاہے ،سائنسدان بھی اِس تذبذب کاشکارہیں ۔موجودہ پروجیکٹ کے انچارج ہیٹربیکرنے اے ایف پی کوبتایاکہ نئے منصوبے کامقصدکلوگرام کی معیاری پیمائش کا تعین سیلیکون کے ایٹموں کے وزن کے ذریعے کرناہے۔ہم اُن ایٹموں کی گنتی کریں گے اوراُس سے اِن ایٹموں کاصحیح تعدادکااَندازہ لگایاجائے گا۔ بیکرکے مطابق جرمنی کی ٹیم جاپانی ریسرچرزکے تعاون سے یہ کام کر رہی ہے۔ دونوں سلیکون کے ایک جیسے کرے اِستعمال کریں گے تاکہ صحیح نتائج تک پہنچاجاسکے۔ یہ منصوبہ 2009 ء کے اختتام تک پایہ تکمیل تک پہنچ جائے گا۔ (روزنامہ نوائے وقت ١٥ اپریل٢٠٠٨ئ) امریکی پادریوں کے ہاتھوں بچوں کی جنسی اِستحصال کے سکینڈل پرشرمندہ ہوں: پوپ بینیڈ کٹ واشنگٹن (بی بی سی اُردوڈاٹ کام) پاپائے رُوم بینیڈکٹ سولہویں نے سینئرامریکی پادریوں یابشپس کی یہ کہہ کرتنقیدکی ہے کہ پادریوں کے ہاتھوں بچوں کے جنسی اِستحصال کے معاملات سے نمٹنے میں کبھی کبھی اُن کاطریقہ کاربہت خراب رہاہے۔ اُنہوں نے کہا کہ پادریوں کے ہاتھوں بچوں کے جنسی اِستحصال کی ایک وجہ امریکی اقدارکازوال بھی ہے اوراِس بحران پروہ بہت شرمندہ ہیں۔ پاپائے رُوم نے اُمیدظاہرکی کہ آزمائش کی اِس گھڑی سے چرچ کواِن برائیوں سے نجات حاصل کرنے میں مددملے گی۔ جنسی اِستحصال کے سکینڈل پرپاپائے رُوم نے اپنے خیالات کااظہارایک دُعائیہ تقریب میں کیاجس میں سینکڑوں کی تعدادمیں امریکی بشپ شامل تھے۔پوپ بینیڈکٹ نے کہاکہ وہ ایسے واقعات دوبارہ نہیں ہونے دیں گے اوربچوں کو جنسی زیادتی کاشکاربنانے والوں کوکسی بھی قیمت پرپادری نہیں بننے دیاجائے گا۔ اِسی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے امریکہ میں کیتھولک بشپس کی تنظیم کے سربراہ کارڈینل فرانسس جارج نے کہاتھا کہ اِس سکینڈل اورجس غلط اندازمیں اِس سے نمٹاگیا، اِس سے کچھ لوگوں کے عقیدے اورچرچ دونوں کے لیے مشکلات پیداہوئی ہیں۔ (روزنامہ نوائے وقت ١٨ اپریل ٢٠٠٨ئ)