ماہنامہ انوار مدینہ لاہور مئی 2008 |
اكستان |
|
کے لیے والدین کی اجازت کی ضرورت نہیں ہے۔ میں نے کہا خدا کے بندوحضور ۖ غزوات پر جارہے ہیںغزوہ کے لیے روانہ ہوتے وقت ایک نوجون آتاہے کہ میں بھی آپ کے ساتھ جاناچاہتاہوں اورآپ فرماتے ہیں کہ ماں ہے تمہاری اُس نے کہا بالکل ہے تو آپ نے فرمایا کہ جاؤ ماں کی خدمت کرویہ تمہارا جہادہے ۔اِن چیزوں کوبھی ہمیں دیکھناچاہیے ۔ حدیث میں آتاہے جنابِ رسول اللہ ۖ سے کسی نے پوچھا اَیُّ النَّاسِ خَیْر لوگوں میں بہترآدمی کون ہے؟ تورسول اللہ ۖ نے جواب دیا مَنْ طَالَ عُمْرُہ وَحَسُنَ عَمَلُہ جس کی عمر لمبی اوراَعمال صالح ہوں ۔پھر اُس صحابی نے سوال کیا اَیُّ النَّاسِ شَرّ لوگوں میں بُراآدمی کون ہے؟ آپ ۖ نے فرمایا مَنْ طَالَ عُمْرُہ وَسَآئَ عَمَلُہ عمر لمبی ہو اَعمال بُرے ہوں یہ بہت برا آدمی ہے۔ دوساتھی تھے ایک اللہ کے راستے میں شہیدہوگیا دُوسراایک ہفتہ کے بعد اپنی طبعی وفات پاگیا، جنازہ ہوا ،حضور مقبول ۖ نے صحابہ سے پوچھاکہ آپ نے کیادُعاء کی اِس کے لیے؟ صحابہ کرام نے عرض کیاہم نے اُن کے لیے یہ دعاء کی کہ اللہ اُن کی مغفرت فرمائے اوراپنے ساتھی کے ساتھ جاکربرابرکردے ان کو بھی۔ حضور ۖ نے فرمایاکیوں؟ اُس کے بعداُن کی نمازیں اُس کے بعد اُن کے روزے اُس کے بعداُن کے اعمالِ صالحہ یہ کدھرگئے؟ تویہ آپ کیا تأثر دے رہے ہیں کہ اگراللہ کے راستے میں چلاگیاتب تو اُس کا وزن بھاری ہے وہ جنت میں چلاگیااوراگروہ اپنی طبعی موت سے وفات پاگیاتواُس کی جونمازیں روزے ہیں کیا اُس کاکوئی وزن نہیں ہے؟ توطویل عمراعمالِ صالحہ کے ساتھ نصیب ہوجائے یہی انسان کے ترازوکو بڑابھاری کر دیتا ہے ، ثقل ِموازین کاسبب بنتاہے توہمیں ایساماحول نہیں پیداکرناچاہیے کہ ایک جہدکوہم ایسے بیان کریں کہ دُوسری جہدکی اہمیت ہی ختم ہو جا ئے ہرایک کی اہمیت اپنی اپنی جگہ پر ہے۔ اللہ کے راستے میں نکلنااللہ کے راستے میں جہادکرنااللہ کے راستے میں قربان ہونا،لیکن یہ خاص وقت میں ہے عام اوقات میں ایسا نہیں ہے ، ایسامیدان لگ جائے کہ دُشمن آگیا سرکے اُوپراورآپ حق کی بقاء کے لیے نکل گئے میدان عمل میں اورتلواراُٹھائی اورلڑتے لڑتے شہیدہوگئے یقیناً یہ ایک بہت بڑامقام ہے اِس سے کون اِنکارکرسکتاہے لیکن اگرآپ کو کوئی یہ کہے کہ نمازمیں قیام رکوع اورسجود کے ساتھ اِس کاکتنابڑامقام ہے سب سے بڑاثواب اِسی کاہے لیکن بھائی آپ معذورہیں بیٹھ کرنمازپڑھ لوبھائی آپ معذور ہیںلیٹ کر