ماہنامہ انوار مدینہ لاہور مئی 2008 |
اكستان |
|
آپ ترکی میں جائیں جب سے مصطفٰی کمال اَتاترک کااِنقلاب آیاآج بھی ترکی میں دینی مدرسہ کے نام پرکوئی اِدارہ نہیں کھل سکتا اور نہ مذہب کے نام پرکوئی سیاسی جماعت بن سکتی ہے اور نہ اُس بنیادپرآپ سیاست کرسکتے ہیں۔ پہلی مرتبہ آج ایک حکومت وہاں بنی ہے جس میں صدر اور وزیر اعظم دونوں مذہبی آدمی ہیں ۔پہلے ایک دفعہ جب یہ سرکاری تقریب میں جب جانے لگے تواُن کی بیویوں کواِس بنیادپراُس میں شرکت کی اجازت نہیں ملی کہ اُن کی بیویوں کے سرپردوپٹہ تھا وہ کہتے تھے یہ ہمارے قانون کے خلاف ہے۔ اَب اُنہوں نے قانون پہلی مرتبہ بدلاہے کہ اگرکوئی خاتون سرپر سکارف رکھناچاہے تواُس کواجازت ہو گی یہ پہلاقانون ہے جو ستتر سال کے بعد بن سکاہے اِس مشکل سے وہ لوگ گزرے ہیں بے چارے۔ یہاںحق ختم ہوگیااورباطل کوکیافنا کرناہے ۔ افغانستان میں جب طالبان کی حکومت تھی سب کے سب مدرسے تھے کوئی ایک سکول اور مکتب بھی نہیں تھا۔ یہاں یہ حالت ہوگئی کہ سارے مکاتب اور سکول ہیں مدرسے کانام نہیں ہے ختم ہوگئی دلچسپی، تو یہ جوہمارے علماء ہیں صلحاء ہیں مدارس ہیں طلباء ہیں قرآن و حدیث کاسلسلہ ہے دعوت کاسلسلہ ہے سیاست کاسلسلہ ہے علماء کی کاوشیں ہیں جدوجہدہے اِس سلسلے کوباقی رکھنابھی تو مقصودہے۔ تواگرایسی قوت نہیں کہ آپ باطل کوفنا کرسکیں توپھراُن قوتوں کو اُن سلسلوں کوباقی رکھنا ضروری ہے جو کم اَزکم حق کی دعوت تو پہنچائیں آواز تو پہنچائیں بات توکریں اور اُلٹا ہم اپنے آپ کو برباد کرلیں ختم ہوجائیں پھر کیا ہوگا؟ اِن دونوں چیزوں کو ہمیں توازن کے ساتھ دیکھنا ہوتا ہے۔ اورپھر اللہ رب العالمین فرماتے ہیں وَاَعِدُّوْا لَہُمْ مَّااسْتَطَعْتُمْ مِّنْ قُوَّةٍ وَّمِن الرِّبَاطِ الْخَیْلِ تُرْھِبُوْنَ بِہ عَدُوَّا اللّٰہِ وَعَدُوَّکُمْ یہاں دوچیزیں ہیں ایک ہے'' حصولِ قوت'' اورایک ہے ''اِستعمالِ قوت''۔ دُشمن کے مقابلہ میں قوت تیارکرو ،اب جب قوت کا لفظ آتاہے توایک ہے لفظ ِ قُوَّتْ اورایک ہے مِنْ الرِّبَاطِ الْخَیْلِ اَب ہیں تودونوں قوتیں لیکن پہلی قوت جوہے جو معطوف علیہ ہے یہ نکرہ ہے اور نکرہ میں ظاہرہے عموم ہوتا ہے خاص اُس کا مصداق متعین نہیں ہوتا لیکن جو معطوف ہے مِن الرِّبَاطِ الْخَیْلِ اِس سے خاص قوت مراد ہوسکتی ہے جیسے جنگی ساز و سامان۔ اگرقوت نکرہ ہے اور خارج میں اُس کا مصداق اور فرد متعین نہیں ہے توپھر آپ کوشش کریں اگر آپ کے بس میں یہ نہ ہوکہ آپ بندوق بناسکو بندوق رَکھ سکو اور توپ رَکھ