ماہنامہ انوار مدینہ لاہور فروری 2008 |
اكستان |
|
سمجھ میں آئی نہیں ہے،ہے توگستاخی ؟توچچاجان نے فرمایاتھاکہ آخرمیں چچابھی توہوں، میں قصداً ایسا کرتا ہوں کہ کبھی اِس کواپنی مشیخت کی وجہ سے عجب نہ پیداہونے لگے۔ میرے اکابرنے تومیری اصلاح کی بہت کوشش فرمائی ، مگر افسوس کتے کی دُم بارہ برس نلکی میں رکھنے کے بعدنکالی توٹیڑی ہی نکلی، اوراَب تومقدرسے کوئی ٹوکنے والابھی نہ رہا، یہاں تک لکھ کر بہت دل بھرآیا،اِس کے نظائرتوکئی یادآئے مگردل ودماغ میں اُن کے لکھوانے کی گنجائش نہیں، نہ وقت میں، آپ بیتی میں پہلے بھی اِس قسم کے واقعات بہت آگئے ہیں۔ فقط والسلام حضرت شیخ الحدیث صاحب بقلم حبیب اللہ ٢٦ دسمبر سنہ ٧٥ء مکہ مکرمہ ٭٭٭ جواب اَز مولانامحمدیوسف بنوری جیساکہ میںنے اُوپرلکھامیں نے اپنے خط کامضمون معمولی تغیرکے ساتھ حضرت مفتی صاحب اور مولانا بنوری دونوں حضرات کولکھاتھا ،حضرت مولانا بنوری نے میرے خط کے جواب میں تحریرفرمایا بسم اللہ الرحمٰن الر حیم ٩محرم الحرام سنہ ١٣٩٦ھ مخدوم گرامی، مفاخر ہٰذہ ا لعصورحضرت شیخ الحدیث رفع اللہ تعالیٰ درجاتہ وافاض علینامن برکاتہ السلام علیکم ورحمة اللہ وبرکاتہ جب سے کراچی پہنچاہوں عریضہ لکھنے کااِرادہ کرتارہتاہوں لیکن تو فیق نہیں ہوئی، ایک طرف مشاغل کاہجوم دُوسری طرف کسل کاہجوم، آپ کوتوحق تعالیٰ نے حسن نظم کی تو فیق فرمائی ہے ہرکام وقت پر ہو جاتا ہے میں اِس نعمت سے محروم ہوں، اللہ تعالیٰ رحم فرمائیں ، آمین ۔ عزیزمحمدسلمہ نے آپ کامکتوب مبارک دیا بلکہ سنایا، دوبارہ خودبھی پڑھا، حضرت مولانامفتی محمد شفیع صاحب کی عیادت وزیارت کے لیے دارالعلوم گیاتھا وہاں بھی میں نے ذکرکیا، فرمایا کہ زبانی بھی اُس