ماہنامہ انوار مدینہ لاہور فروری 2008 |
اكستان |
|
قسط : ٢،آخری مدارس میں مجالسِ ذکر کے قیام کی ضرورت و اہمیت ( شیخ الحدیث حضرت مولانا محمد زکریا صاحب نور اللہ مرقدہ ) ٤ نومبر کو بعد اَز نمازِ مغرب خانقاہِ حامدیہ کی ہفتہ وار مجلس ِ ذکر کے موقع پر ہندوستان سے حضرت مولانا محمد طلحہ صاحب مدظلہ العالی مع اپنے رُفقاء کرام جامعہ مدنیہ جدید تشریف لائے، اِس مجلس کی تفصیلات گزشتہ شمارے میں قارئین ملاحظہ فرماچکے ہوں گے۔ اِس شمارے میں قطب ِ عالم حضرت شیخ الحدیث قدس سرہُ العزیز کا تالیف فرمودہ رِسالہ بعنوان ''مدارس میں مجالس ِ ذکر کے قیام کی ضرورت واہمیت'' کو حضرت مولانا محمد طلحہ صاحب مدظلہم کے تاکیدی اِیماء پر شائع کیا جارہا ہے اور اُن کا یہ بھی اِصرار ہوا کہ اِس کے شروع میں احقر بھی کچھ سطریں ضرور تحریر کردے اگرچہ اِس رسالے میں تین اَکابر قدس اللہ اَسرارہم کی باہمی مکاتبت کے ہوتے ہوئے اِن سطروں کی کچھ حیثیت نہیں ہے۔ تاہم حضرت مولانا کے حکم کی تعمیل میں عرض ہے کہ خانقاہی نظام اور مدارس کا نظام ہمیشہ سے باہم مربوط رہا ہے۔ کچھ عرصہ سے باہمی نظام کے اِنقطاع نے اَکابر کو فکرمند کررکھا تھا۔ والد ِ گرامی حضرت اقدس مولانا سیّد حامد میاں صاحب بھی اِس خلاء کو محسوس فرماتے ہوئے اِس کو پُر کرنے کے لیے کوشاں رہتے تھے، یہی وجہ ہے کہ ١٩٧٩ ء ١٩٨٠ء میں جب حضرت نے رائیونڈ روڈ پر جامعہ مدنیہ جدید کے لیے جگہ خرید فرمائی تو اُس کے قریب ہی خانقاہِ حامدیہ کے لیے وسیع و عریض رقبہ لے کر وقف فرمایا مگر زندگی نے وفا نہ کی قدرت کو کچھ اَور ہی منظور تھا۔ حضرت آنًا فانًا ١٩٨٨ء میں رحلت فرماگئے مگر اُن کی مقبولِ بارگاہ دُعاؤں کے طفیل اور اَکابر کی حسب ِ خواہش مدرسہ اور خانقاہ بحمد اللہ آباد اور رُو بہ ترقی ہیں۔ اللہ تعالیٰ شرف ِ قبولیت سے سرفراز فرمائے اور زیر نظر اکابر کے خطوط کو ہم سب کے لیے مشعل ِ راہ اور اِس کی اشاعت میں کوشاں حضرت مولانا محمد طلحہ صاحب مدظلہ' کو اپنے شایانِ شان اَجر عظیم عطاء فرمائے، آمین۔(محمود میاں غفرلہ)