ماہنامہ انوار مدینہ لاہور دسمبر 2006 |
اكستان |
|
ورپڑوسی بھوکا سوجائے، اور آپ ہیں تو دین کا نام لینے والے لیکن کھاکر پیٹ بھرکر سوتے ہیں اور وہ پڑوسی بھوکا ہے وہ کہے گا یہ کیسا مذہب ہے، یہ کیسا اخلاق ہے، قریب نہیں آئے گا تو حدیث میں آگیا کہ وہ بھوکا رہے اور تم پیٹ بھرکر سو تم کامل مومن ہی نہیں ہو۔ تو نبیوں نے لوگوں کی دُنیاوی ضرورتوں کی طرف توجہ دلائی کیونکہ دُنیا ذریعہ ہے آخرت کا۔ دُنیا سے گزرکر آخرت میں جانا ہے اِس سے گزرے بغیر کسی اور راستہ سے جائیں یہ نہیں ہوگا اِس لیے یہاں پر اپنی دُنیا بھی سنوارنی ہے اور دُوسروں کی بھی سنوارنی ہے تاکہ آخرت سنور جائے۔ کیونکہ دُنیا کھیتی ہے آخرت کی یہ حدیث میں آگیا۔ جیسا بوئوگے ویسا وہاں کاٹ لوگے، اچھا بوئوگے تو اچھا کاٹوگے بُرا بوئوگے برا کاٹوگے۔ اِس لیے آپ کے کندھوں پر صرف یہی ذمہ داری نہیں ہے کہ آپ نے تقریر کرنی ہے، آپ نے درس و تدریس کرنی ہے، آپ نے مدرسہ چلانا ہے، آپ نے تصنیف کرنی ہے، یہ نہیں ہے بلکہ آپ کے ذمے لوگوں کے دُنیاوی مسائل بھی ہیں کیونکہ آپ نبیوں کے نمائندے ہیں تو پوری نبیوں والی ذمہ داریاں بھی آپ پر ہیں، وہ لوگوں کی ساری ضرورتوں کو پورا کرتے تھے۔ آپ کو ایک واقعہ سنائوں۔ابھی میں صوبہ سرحد گیا ہوا تھا، وہاں ایک دوست تھے اُن کے ہاں ٹھہرا۔وہ صاحب جو ہیں وہ پہلے بہت آزاد تھے،اُن کے رشتہ دار کہتے تھے کہ ہم اِس کو رُوسی کہا کرتے تھے کہ یہ رُوسی ہے، بد دین ہے، وہ کہتا تھا اِس کی کیا ضرورت ہے اِس کی کیا ضرورت ہے؟دین کا مذاق اُڑاتا تھا۔ حضرت والد صاحب رحمة اللہ علیہ سے اُس کے بھائی وغیرہ بیعت تھے متاثر تھے وہ کہنے لگے میرے دل میں آئی کہ میں اِس کو وہاں لے جائوں۔ وہ کہتے ہیں بڑے حضرت رحمة اللہ علیہ کے پاس میں لے آیا،دو چار دن رہا تو کہنے لگا کہ وہی لڑکا جس کو ہم کافر سمجھتے تھے مسلمان ہی نہیں سمجھتے تھے میرا بھائی تھا سگا۔ وہ کہنے لگا مجھے تو یہ آدمی اچھے لگتے ہیں، اِن کی باتیں مجھے تو اچھی لگتی ہیں مجھے تواِن سے مرید کرادو۔ کہنے لگے کہاں وہ مولویوں کا دُشمن، علماء کا مخالف، دین کا مخالف۔ وہ مجھے کہنے لگے کہ دل میں تو میرے یہی بات تھی زبان سے تو میں اِن کو یہ کہہ کر نہیں لایا تھا میں تو ویسے ہی لایا تھا۔ ایسے کہتا کہ ملانے لے جائوں تو وہ آتا ہی نہ۔ کہنے لگے کہ اُس نے جب یہ کہا تو میں بڑا خوش ہوا میں نے اُس کی حضرت سے بیعت کرادی۔ بیعت ہونے کے بعد اللہ نے اُس کی کایا پلٹنی شروع کردی۔ اَب وہ بہت خوبصورت نوجوان ہے، ڈاڑھی ہے، عمامہ ہے اور دعوت اور تبلیغ کا بھی کام کرتا ہے جماعت کا اور سیاست کا بھی کام کرتا ہے، جمعیت سے وابستہ ہے۔ یعنی سیاست بھی علماء کے ساتھ کررہا ہے