Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور ستمبر 2006

اكستان

51 - 64
ہوئے کیا نتیجہ ملا، وہی مجھ کو ملے گا یعنی بیت السلطان سے قرب اور بیت اللہ سے بعد۔ البتہ آپ ان کی تعریف کرتے ہیں کہ بڑے عادل ہیں اور وَارد ہوا ہے کہ سلطانِ عادل کی دُعاء قبول ہوتی ہے۔ سو اگر آپ سے ہوسکے آپ اُن سے میرے لیے دُعاء کرادیجئے۔ مگر بادشاہ سے یہ کہنا کہ ایک درویش کے لیے دُعاء کرو ۔یہ (عرفًا) آدابِ سلطنت کے خلاف ہے اس لیے میں آپ کو اِس کا ایک طریقہ بتلائوں وہ یہ کہ آپ میرا اُن سے سلام کہہ دیں وہ جواب میں  وعلیکم السلام ضرور ہی کہیں گے۔ بس میرے لیے اس طرح دُعاء ہوجائے گی۔''(قصص الاکابر  ص ٨٣) 
	(٣)  مظلوم کی دُعاء  :  اللہ تعالیٰ کو ظلم کسی درجہ میں بھی پسند نہیں ہے اسی لیے اللہ تعالیٰ نے اپنے بندوں کو ظلم کرنے سے منع فرمایا ہے۔ چنانچہ ایک حدیث قدسی میں ہے اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں  :  '' یَاعِبَادِیْ اِنِّیْ حَرَّمْتُ الظُّلْمَ عَلٰی نَفْسِیْ وَجَعَلْتُہ بَیْنَکُمْ مُّحَرَّمًا فَلا تُظَالِمُوْا '' (الجامع لاحکام القرآن للقرطبی ج ١٣ ص ٢٢٤ زیر آیت اَمَّنْ یُّجِیْبُ الْمُظْطَرَّ اِذَا دَعَاہُ)   اے میرے بندو میں نے اپنے اُوپر ظلم کو حرام کرلیا ہے اور تمہارے درمیان بھی (ایک دوسرے پر) ظلم کرنے کو حرام قرار دیا ہے، لہٰذا تم آپس میں ظلم نہ کیا کرو۔ 
	 ایک حدیث پاک میں آتا ہے حضور اکرم  ۖ  نے فرمایا  :  '' اِتَّقُوا الظُّلْمَ فَاِنَّ الظُّلْمَ ظُلُمَات یَّوْمَ الْقِیٰمَةِ ''۔ (مسلم بحوالہ مشکٰوة ص ١٦٤ ) ظلم سے بچو کیونکہ قیامت کے دن ظلم اندھیروں کی شکل میں ہوگا۔ 
	یعنی جیسے نیک لوگوں کی نیکیاں اُن کے لیے نور و روشنی کا سبب ہوں گی اسی طرح ظالم لوگوں کے ظلم اُن کے لیے اندھیروں اور تاریکیوں کا سبب ہوں گے جن میں وہ بھٹکتے پھریں گے۔ یہ بھی ممکن ہے کہ اندھیروں سے قیامت کے دن کی ہولناکیاں اور سختیاں مراد ہوں اس صورت میں مطلب یہ ہوگا کہ ایک ظلم قیامت کی بہت سی ہولناکیوں اور سختیوں کا باعث ہوگا۔ 
	 ایک حدیث شریف میں آتا ہے کہ حضور اکرم  ۖ  نے حضرت معاذ بن جبل رضی اللہ عنہ کو جس
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 حرف آغاز 3 1
3 درس حدیث 5 1
4 عربوں کا ذوق فصاحت وبلاغت : 6 3
5 عربوں کا قوی حافظہ اور اُس کی وجہ ، بدن ہلکا اور اُس کی وجہ : 6 3
6 وفد اور خطیب : 7 3
7 قوت ِ بیانیہ جادو کاسا اثر رکھتی ہے ، اِس سے انقلابات آجاتے ہیں : 7 3
8 ہٹلر انگریزوں کو تباہ کرکے خود بھی تباہ ہوگیا : 7 3
9 رسول اللہ ۖ کے پسندیدہ خطیب اور شاعر : 8 3
10 مسیلمہ کے پاس جنات اور شیاطین آتے تھے : 8 3
11 ہر قبیلہ میں کاہن ہوتا تھا : 9 3
12 ''حنفیہ''حضرت علی کی اہلیہ محترمہ : 9 3
13 قرآنِ پاک کی یکجا کتابت بعد اَزاں اشاعت : 9 3
14 مسیلمہ کا ناپاک مقصد : 10 3
15 نبی علیہ السلام کا جواب اور حضرت ثابت پر اعتماد : 10 3
16 دو جھوٹے نبی اور نبی علیہ السلام کا خواب : 10 3
17 مسیلمہ کے قاتل : 12 3
18 غیر مسلم شروع سے بدعہد ہیں : 12 3
19 تقریب ختم ِبخاری شریف قسط : ١ 13 1
20 اِلہامی ترتیب : 13 19
21 پہلا اور آخری باب : 14 19
22 وحی بمنزلِ صورت ،نیت بمنزلِ رُوح : 14 19
23 اعمال کی صورت اِس دُنیا میں بھی : 15 19
24 فائدہ یا نقصان اِس کا پتہ ناپ تول سے چلے گا : 17 19
25 وزن ِاعمال آخر میں لانے کی وجہ : 17 19
26 جو دیں کی خدمت یہ کر رہا ہے ،خدایا اِس کو قبول کر لے 18 1
27 جامعہ مدنیہ جدید کی ایک پُروقار اور تاریخی تقریب کی مختصر رُوداد 20 1
28 '' مذمت '' 23 27
29 رمضان المبارک کی فضیلت اور تاریخی واقعات 34 1
30 ماہِ رمضان کی فضیلت و عظمت : 34 29
31 نزول ِقرآن : 34 29
32 ماہِ رمضان نزولِ قرآن کی زندۂ جاوید یادگار ہے : 35 29
33 جنگ ِ بدر : 35 29
34 فتح مکہ : 35 29
35 روزے کے فائدے : 36 29
36 وزہ دار پر انعامات ِ خداوندی : 37 29
37 روزہ نہ رکھنے پر وعید : 37 29
38 شب براء ت میں ہمیں کیا کرنا چاہیے اور کن کاموں سے بچنا چاہیے 39 29
39 حضرت فاطمہ رضی اللہ عنہا کے مناقب 40 1
40 بسلسلہ اصلاح خواتین 44 1
41 عورتوں کے عیوب اور اَمراض 44 40
42 عورتوں کو ایک دوسرے سے ملنے میں احتیاط 44 40
43 نبوی لیل ونہار 46 1
44 آنحضرت ۖ کی پاک خصلتیں معاشرتی معاملات میں 46 43
45 بقیہ : عورتوں کے عیوب اور امراض 48 40
46 گلدستہ ٔ احادیث 49 1
47 تین قسم کے لوگوں کی دُعا ء رد نہیں ہوتی : 49 46
48 ائمہ اربعہ رحمہم اللہ کے مقلدین کے بارے میں غیر مقلدین ( نام نہاد اہل ِ حدیثوں)کا نقطہ نظر 53 1
49 دینی مسائل 57 1
50 ( نکاح کابیان ) 57 49
51 ٹیلی فون پر نکاح : 57 49
52 عورت کی پہچان ضروری ہے : 57 49
53 نکاح کرنے میں کسی کو وکیل بنانا : 57 49
54 عذاب ِقبر احادیث کی روشنی میں 59 1
55 وفیات 61 1
56 اخبار الجامعہ 62 1
Flag Counter